مقبوضہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کیلئے بھارت کے جعلی آپریشن کے امکانات واضح ہیں، وزیراعظم
وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ 5 روز میں دوسری مرتبہ خبردار کیا ہے کہ بھارت، پاکستان پر مسلح حملے کی تیاری کررہا ہے۔
لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر گزشتہ روز بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کے نتیجے میں کئی شہریوں کے زخمی ہونے کے بعد وزیراعظم کا اس حوالے سے نیا بیان سامنے آیا۔
وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیے گئے ٹوئٹ میں کہا کہ میں ایک بار پھر دہرا رہا ہوں کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری قتل عام سے دنیا کی توجہ ہٹانے کے لیے بھارت کی جانب سے جعلی آپریشن کے امکانات واضح ہیں۔
ایک اور ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ بھارت کے 9 لاکھ سیکیورٹی اہلکار کشمیریوں پر ظلم کر رہے ہیں، جنہوں نے سری نگر میں15 گھر نذر آتش کردیے۔
مزید پڑھیں: معاشی بہتری کیلئے مشکل فیصلے کیے لیکن وبا کی وجہ سے توازن نہیں رہا، عمران خان
وزیراعظم نے کہا کہ ہندوتوا پر ایمان رکھنے والے قابض بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت فورتھ جینیوا کنونشن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آبادی کا تناسب کرنے کے ساتھ ساتھ مقبوضہ کشمیر میں جنگی جرائم کا ارتکاب کررہی ہے۔
خیال رہے کہ منگل (19 مئی) کو بھارتی فورسز نے لائن آف کنٹرول کے ساتھ ایک مسجد اور شہری علاقوں پر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں ایک امام، سپاہی اور آزاد کشمیر میں دیگر 5 افراد زخمی ہوگئے تھے۔
نکیال کے اسسٹنٹ کمشنر سردار عمر فاروق نے ڈان کو بتایا کہ فائرنگ کے وقت نکیال سیکٹر کے گاؤں آئل پنجنی میں واقع مسج میں تراویح ادا کی جارہی تھی۔
فائرنگ کے نتیجے میں قاری عرفان علی، رضوان علی، محمد تنویر، محمد الیاس، حسییب فضل اور محمد مزمل زخمی ہوگئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: کیبور سے کم شرح پر سکوک کا حصول، حکومت پر مارکیٹ کے اعتماد کا ثبوت ہے، عمران خان
انہوں نے کہا کہ زخمیوں میں ایک سپاہی تھا جو فی الحال چھٹی پر ہے۔
سردار عمر فاروق نے کہا کہ 70 سالہ چوہدری کرم دین شیلنگ کے نتیجے میں اندارلا نار میں اپنے گھر میں زخمی ہوگئے تھے۔
اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق وزارت خارجہ نے اسلام آباد میں سینئر سفارتکار کو طلب کرکے لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کی خلاف ورزی پر احتجاج کیا تھا۔
بھارتی سفارتکار کو بتایا گیا تھا کہ یہ اقدامات 2003 کے جنگ بندی کے اقدامات کی خلاف ورزی ہے۔
یہ خبر 21 مئی، 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی