لائف اسٹائل

'ارطغرل غازی' کے بعد ان کے قریبی ساتھی 'تورگت' بھی پاکستان آنے کے خواہشمند

جنگیز جوشقون نے اس کردار کو ادا کیا اور ایک انسٹاگرام پوسٹ میں انہوں نے پاکستانیوں کا شکریہ ادا کیا۔

'دیریلیش ارطغرل' جو پاکستان میں ارطغرل غازی کے نام سے پی ٹی وی پر نشر ہورہا ہے، پاکستانی عوام کو جس قدر پسند آرہا ہے، اس کے ساتھ ساتھ ڈرامے کی کاسٹ کی جانب سے بھی نئے مداحوں کے لیے محبت کا اظہار کیا جارہا ہے۔

اب تک یہ ڈراما پاکستان میں یوٹیوب پر سب سے زیادہ دیکھا جانے والا ڈراما بن چکا ہے اور صرف 24 دن میں 21 کروڑ سے زائد بار دیکھا جاچکا ہے۔

ڈرامے میں متعدد کرداروں کو اہم قرار دیا جاسکتا ہے مگر ارطغرل کے قریبی ساتھی تورگت الپ کا کردار چند مرکزی کرداروں میں سے ایک ہے۔

جنگیز جوشقون نے اس کردار کو ادا کیا اور اب انہوں نے بھی پاکستان آنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔

گزشتہ دنوں انسٹاگرام پر ایک اسٹوری پوسٹ کرتے ہوئے انہوں نے پاکستانیوں کی جانب سے ستائش پر شکریہ ادا کرتے ہوئے لکھا 'آپ سب کی محبت پر شکریہ، مجھے توقع ہے کہ ایک دن میں پاکستان آؤں گا، جب تک محفوظ اور صحت مند رہیں'۔

جنگیز جوشقون 29 اپریل 1982 کو استنبول میں پیدا ہوئے۔

بچپن میں لمبے قد کے باعث باسکٹ بال کھیلتے رہے اور 2008 میں تعلیم مکمل کی، مگر ماڈلنگ اس سے پہلے ہی شروع کردی تھی بلکہ دنیا کے پرکشش مردوں کے ایک مقابلے میں چوتھے نمبر پر بھی آئے۔

2005 میں ایک ٹی وی ڈرامے سے اداکاری کا آغاز کیا اور ارطغرل میں تورگت الپ کا کردار نبھایا۔

اس سے قبل سب سے پہلے ڈرامے میں حلیمہ سلطان کا کردار ادا کرنے والی اداکارہ اسرا بیلگیج نے گزشتہ ہفتے پاکستان آنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔

پاکستانی مداحوں کی جانب سے گزشتہ تین ہفتوں سے ان اداکاروں یعنی 'ارطغرل غازی' اور 'حلیمہ سلطان' کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر تعریفی کمنٹس کیے جارہے ہیں اور لوگ ان سے ملنے اور انہیں پاکستان آنے کی دعوت دیتے دکھائی دے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 'ارطغرل غازی' میں 'حلیمہ' کا کردار ادا کرنے والی اداکارہ پاکستان آنے کے لیے بیتاب

ایسے ہی ایک مداح کے کمنٹس پر اداکارہ اسرا بیلگیج یعنی 'حلیمہ سلطان' نے چند دن قبل پاکستان آنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا کہ وہ بھی پاکستانی مداحوں سے ملنے کے لیے بے تاب ہیں۔

حلیمہ سلطان کے بعد اسی ڈرامے کے دو معروف اداکاروں دوآن بے (روشان) کا کردار ادا کرنے والے جاوید چتین گونر اور اصلحان خاتون کا کردار ادا کرنے والی گلثوم علی نے بھی پاکستان آنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔

جاوید چتین گونر نے انڈیپنڈنٹ اردو کو دیے گئے انٹرویو میں اپنی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ پاکستان سے ملنے والی محبت کے مشکور ہیں اور انہیں اس بات کی خوشی ہے کہ پاکستان میں ان کے ڈرامے کو اتنا سراہا جا رہا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان ان کے لیے دوسرا گھر ہے۔

ان کی طرح ڈرامے کی اداکارہ گلثوم علی نے بھی اپنی سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے پاکستان آنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔

گلثوم علی نے سوشل میڈیا پر پاکستانی مداحوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے لکھا کہ وہ اس بات پر بہت خوش ہیں کہ پاکستان میں ان کے ڈرامے کو اتنے شوق سے دیکھا جا رہا ہے اور انہیں اس بات کی بھی امید ہے کہ ایک دن وہ ضرور پاکستان آ کر مداحوں سے ملیں گی۔

مزید پڑھیں: 'حلیمہ سلطان' کے بعد ارطغرل کے مزید 2 اداکار پاکستان آنے کیلئے تیار

اس کے بعد ڈرامے کے مرکزی ہیرو 'ارطغرل غازی' کا کردار ادا کرنے والے اداکار انجین التان دوزیتان نے بھی پاکستان آنے کی خواہش کا اظہار کیا۔

'ارطغرل غازی' نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری پر ڈرامے کو پاکستان میں 10 کروڑ بار دیکھنے کی خوشخبری شیئر کرتے ہوئے پاکستانی مداحوں کے لیے محبت کا اظہار کیا۔

انجین التان دوزیتان نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں لکھا کہ انہیں امید ہے کہ وہ ایک دن پاکستان ضرور آئیں گے اور وہ اپنے مداحوں سے براہ راست آکر ملیں گے۔

انجین التان دوزیتان نے پاکستانی مداحوں سے محبت کا اظہار کرتے ہوئے مداحوں کا ڈراما دیکھنے پر شکریہ بھی ادا کیا۔

یہ بھی دیکھیں : 'ارطغرل غازی' خود بھی پاکستان آنے کے خواہاں

خیال رہے کہ دیریلیش ارطغرل‘ ڈرامے کی کہانی 13ویں صدی میں ’سلطنت عثمانیہ‘ کے قیام سے قبل کی ہے اور اس ڈرامے کی مرکزی کہانی ’ارطغرل‘ نامی بہادر مسلمان سپہ سالار کے گرد گھومتی ہے جنہیں ’ارطغرل غازی‘ بھی کہا جاتا ہے۔

ڈرامے میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح 13ویں صدی میں ترک سپہ سالار ارطغرل نے منگولوں، صلیبیوں اور ظالموں کا بہادری سے مقابلہ کیا اور کس طرح اپنی فتوحات کا سلسلہ برقرار رکھا۔

ڈرامے میں سلطنت عثمانیہ سے قبل کی ارطغرل کی حکمرانی، بہادری اور محبت کو دکھایا گیا ہے۔

'دیریلیش ارطغرل' ڈراما خاص کیوں ہے؟

’میرے پاس تم ہو‘ نے جو ریکارڈ 9 ماہ میں بنایا، ’ارطغرل‘ نے 3 ہفتوں میں توڑ دیا

’دیریلیش ارطغرل‘ 20 دن میں 20 کروڑ بار دیکھا جانے والا ڈراما