حالانکہ اسکائپ اس وقت سے آڈیو اور ویڈیو کال کی سہولت فراہم کررہی ہے جب اسمارٹ فونز بھی متعارف نہیں ہوئے تھے۔
زوم کو حالیہ مقبولیت اس لیے ملی کیونکہ اس میں شیئرنگ میٹنگ کا فیچر موجود ہے جبکہ اس کا استعمال بہت آسان ہے، درحقیقت کچھ زیادہ ہی آسان ہے جس کے نتیجے میں اس میں سیکیورٹی خامیاں بہت زیادہ ہیں۔
مگر ا اسکائپ نے جوابی وار کا فیصلہ میٹ نائو نامی فیچر کے ذریعے کیا ہے۔
کمپنی کے مطابق اس فیچر کے ذریعے ایک فرد صرف 3 کلک کے ذریعے فری میٹنگ کو شیئر کرسکتا ہے اور سب سے اچھی بات یہ ہے کہ میزبان یا ہوسٹ کو اس کے لیے اسکائپ انسٹال کرنے کی بھی ضرورت نہیں۔
اس کے لیے ویب سائٹ پر جاکر فری کانفرنس کال کی سہولت سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے، جس کے بعد لوگوں کو ایک لنک یا شیئر بٹن کے ذریعے انوائٹ کیا جاسکتا ہے۔
جن لوگوں کو انوائٹ کیا جائے گا، اگر ان کے پاس اسکائپ انسٹال ہوگا تو ہو کال کو براہ راست اپلیکشن میں اوپن کرسکیں گے، اگر ایسا نہیں تو کروم یا کسی بھی برائوزر پر ویب کلائنٹ پر کال کا حصہ بننا ممکن ہوگا۔
اسکائپ کی جانب سے ایک ٹوئٹ کے ذریعے صارفین کو اس فیچر کی یقین دہانی کرائی گئی۔
ویسے یہ کوئی نیا فیچر نہیں مگر اس کے لیے سائن اپ یا انسٹالیشن کی ضرورت کو ختم کرکے صارفین کو زیادہ سہولت فراہم کی جارہی ہے۔
مایکرو سافٹ نے رواں ہفتے میں بتایا تھا کہ اب روزانہ 4 کروڑ افراد اسکائپ کو استعمال کررہے ہیں اور یہ تعداد گزشتہ ماہ کے مقابلے میں 70 فیصد زیادہ ہے۔
کمپنی کے مطابق اسکائپ ٹو اسکائپ کالز میں 220 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ گزشتہ 6 ماہ کے دوران اس کے صارفین کی تعداد 20 کروڑ سے زیادہ ہوگئی ہے۔
مائیکرو سافٹ کے نائب صدر یوسف مہدی نے بتایا کہ اپنے پیاروں سے رابطے میں رہنا پہلے کبھی اتنا ضروری نہیں تھا جتنا اب ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسکائپ میں حال ہی میں متعارف کرائے جانے والے فیچر میٹ نائو سے لوگوں کو ویب برائوزر پر ویڈیو میٹنگز کی سہولت ملی ہے، جس کے لیے دیگر افراد کو سائن اپ یا سافٹ وئیر ڈائون لوڈ کرنے کی بھی ضرورت نہیں۔