کھیل

حفیظ کا ٹی 20 ورلڈ کپ کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان

اپنی پرفارمنس اور فٹنس کی بنیاد پر ٹی20 ورلڈ کپ کھیل کر پاکستان کی انٹرنیشنل کرکٹ کو الوداع کہنا چاہتا ہوں، محمد حفیظ

قومی ٹیم کے سابق کپتان اور تجربہ کار آل راؤنڈر محمد حفیظ نے رواں سال آسٹریلیا میں شیڈول ٹی20 ورلڈ کپ کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمد حفیظ نے قومی ٹیم میں دوبارہ شمولیت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی دوبارہ نمائندگی کا موقع ملنے پر بہت پرجوش ہوں اور میری نگاہیں بنگلہ دیش کے خلاف سیریز پر مرکوز ہیں۔

مزید پڑھیں: بنگلہ دیش سے ٹی20 سیریز: 7 تبدیلیوں کے ساتھ قومی ٹیم کا اعلان

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں پاکستان کے لیے 17سال سے بحیثیت بلے باز ہی کھیلا ہوں، باؤلنگ ہمیشہ ہی ایک اضافی مثبت پہلو رہا ہے جس سے پاکستانی ٹیم اور مجھے بہت فائدہ ہوا لیکن ہمیشہ اپنے کیریئر کے بارے میں بلے باز کی حیثیت سے ہی سوچا ہے۔

یاد رہے کہ پاکستانی ٹیم مینجمنٹ نے گزشتہ روز بنگلہ دیش کے خلاف ٹی20 سیریز کے لیے پاکستان کے اسکواڈ کا اعلان کیا تھا جس میں تجربہ کار بلے بازوں محمد حفیظ اور شعیب ملک کی واپسی ہوئی تھی۔

ریٹائرمنٹ کے حوالے سے حفیظ نے کہا کہ میں اپنی پرفارمنس اور فٹنس کی بنیاد پر ٹی20 ورلڈ کپ کھیل کر پاکستان کی انٹرنیشنل کرکٹ کو الوداع کہنا چاہتا ہوں، میری خواہش ہے کہ میں پاکستان کی ٹی20 ورلڈ کپ میں نمائندگی کروں اور اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مثبت انداز میں انٹرنیشنل کرکٹ کو الوداع کہوں۔

یہ بھی پڑھیں: پہلا انڈر 19 ورلڈ کپ آئی سی سی کی چھتری تلے کیوں نہیں ہوا؟

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے کھیلنا ہمیشہ ہی ایک اعزاز کی بات ہے اور میری پوری کوشش ہو گی کہ اپنی کارکردگی سے ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرا سکوں۔

لاہور قلندرز کی جانب سے سینئر کھلاڑیوں کی موجودگی کے باوجود سہیل اختر کو کپتان بنانے پر محمد حفیظ نے کہا کہ یہ کوئی مسئلے کی بات نہیں کیونکہ یہ فیصلہ کرنا فرنچائز کا کام ہے کہ انہیں یہ ذمے داری کسے دینی ہے اور مجھے خوشی ہے کہ انہوں نے اپنے ڈیولپمنٹ پروگرام سے منظر عام پر آنے والے کھلاڑی کو یہ ذمے داری دی۔

2012 کے ورلڈ ٹی20 میں پاکستان کی قیادت کرنے والے محمد حفیظ کا کہنا تھا کہ میرے لیے کسی ٹیم کا حصہ بننا اعزاز کی بات ہے، ٹیم کا جیتنا سب سے اہم چیز ہے اور میری کوشش ہوتی ہے کہ اپنی کارکردگی سے ٹیم کی فتح میں کردار ادا کرسکوں۔

مزید پڑھیں: انڈر 19 کرکٹ میں قومی ٹیم کا وہ کارنامہ جو کوئی اور ٹیم نہ کرسکی

اپنی حالیہ عرصے میں کارکردگی کے حوالے سے سوال پر حفیظ نے کہا کہ میرے اعدادوشمار سب کے سامنے ہیں، میں نے جو آخری ٹی20 سیریز کھیلی اس میں مین آف دی سیریز رہا اور آخری میچ میں مین آف دی میچ رہا لیکن بدقسمتی سے میں ٹیم میں منتخب نہیں ہو سکا لیکن اب میری کوشش ہے کہ سلیکشن کمیٹی نے مجھ پر جس اعتماد کا اظہار کیا ہے اس پر پورا اتر سکوں۔

ان کا کہنا تھا ہوم کراؤڈ کے سامنے کھیلنا بہت بڑا اعزاز ہوتا ہے، بہت مزہ آتا ہے لیکن ہم کئی سالوں سے ہوم کراؤڈ کی سپورٹ سے محروم ہیں اور اس کا مزہ نہیں چکھا لہٰذا مجھے بہت خوشی ہے کہ میں پاکستانی شائقین کے سامنے میچز کھیل کر پرفارم کر سکوں گا۔

55 ٹیسٹ، 218 ون ڈے اور 89 ٹی20 میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کا اعزاز رکھنے والے آل راؤنڈر کا کہنا تھا کہ میری کوشش ہوگی کہ سیریز میں اپنا تجربہ نوجوان کھلاڑیوں کو منتقل کر کے انہیں کچھ سکھا سکوں تاکہ ان کو اعتماد ملے اور وہ لمبے عرصے تک پاکستان کی نمائندگی کر کے خدمات انجام دے سکیں۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی ٹیم کے سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان، دھونی فہرست سے ڈراپ

تجربہ آل راؤنڈر نے پاکستان آنے والی بنگلہ دیشی ٹیم کو خوش آمدید کہتے ہوئے امید ظاہر کی کہ پوری دنیا کے شائقین اس سیریز کے لیے یہاں آئیں گے اور اس خوبصورت گراؤنڈ کو رونق بخشیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ جیت کسی بھی کپتان کو اعتماد بخشتی ہے، بابر اعظم ہمارے نئے کپتان ہیں اور ایک بہترین کرکٹر ہیں، ہماری کوشش ہو گی کہ ہماری کارکردگی سے ٹیم جیتے اور جتنا ٹیم فتح حاصل کرتی ہے، اتنا ہی کسی نئے کپتان کے اعتماد میں اضافہ ہوتا ہے۔