سائنس و ٹیکنالوجی

واٹس ایپ میں ایک اور بہترین فیچر متعارف ہونے کے لیے تیار

اس فیچر میں صارفین کی جانب سے بھیجے جانے والے پیغامات ایک مخصوص وقت کے بعد خودکار طور پر ڈیلیٹ یا غائب ہوجائیں گے۔

واٹس ایپ نے ایک نئے فیچر کی آزمائش شروع کردی ہے جو صارفین کی جانب سے بھیجے جانے والے پیغامات ایک مخصوص وقت کے بعد خودکار طور پر ڈیلیٹ یا غائب ہوجائیں گے۔

واٹس ایپ اپ ڈیٹس پر نظر رکھنے والی سائٹ WABetainfo کے مطابق غائب ہوجانے والے پیغامات کا یہ نیا فیچر سب سے پہلے اینڈرائیڈ کے بیٹا ورژن 2.19.275 میں نظر آیا تھا۔

مگر ابھی یہ بیٹا ورژن میں ہر ایک کے لیے دستیاب نہیں۔

بیٹا ورژن میں یہ فیچر صرف گروپ چیٹ میں دستیاب ہے اور اس میں پیغام 5 سیکنڈ یا ایک گھنٹے بعد ڈیلیٹ ہوجاتا ہے جبکہ صارفین کے لیے مخصوص پیغامات کو غائب کرنے کا اختیار نہیں، یا تو سب پیغامات ڈیلیٹ ہوں گے یا کوئی بھی نہیں ہوگا۔

اگرچہ یہ فیچر فی الحال عام صارفین کے لیے نہیں مگر خودکار طور پر ڈیلیٹ ہوجانے والے پیغامات حساس معلومات بھیجنے کے حوالے سے کارآمد ثابت ہوگا۔

ٹیلیگرام نے یہ فیچر اپنی ایپ میں پہلے ہی متعارف کرا دیا ہے اور اب فیس بک اسے اپنی مقبول ترین میسجنگ ایپ میں اسے پیش کرنے والی ہے۔

واٹس ایپ کی جانب سے صارفین کے تحفظ اور پرائیویسی کے حوالے سے فیچرز کو کافی عرصے سے بہتر بنایا جارہا ہے، پہلے انکرپشن کو شامل کیا گیا جبکہ گزشتہ سال اپلیکشن میں کسی پیغام کو بھیجے جانے کے بعد ڈیلیٹ کرنے کا وقت بڑھا کر ایک گھنٹہ، 8 منٹ اور 16 سیکنڈ کردیا، جو اس سے پہلے 7 منٹ تھا۔

مگر ٹیلیگرام میں ایک صارف اپنے بھیجے گئے پیغام کو 48 گھنٹوں تک ڈیلیٹ کرسکتا ہے جبکہ فیس بک میسنجر میں یہ وقت 10 منٹ ہے اور وہ بھی پڑھے جانے سے قبل۔

فوٹو بشکریہ ڈبلیو اے بیٹا انفو

اس بات کے امکانات زیادہ ہیں کہ جب یہ فیچر واٹس ایپ میں عام صارفین کو دستیاب ہوگا تو اس میں کچھ تبدیلیاں آسکتی ہیں مگر یہ کب تک متعارف ہوگا، فی الحال کچھ کہنا مشکل ہے۔

ٹیلیگرام میں اس طرح کے فیچر میں جو پیغامات بھیجے جاتے ہیں، وہ دیگر صارفین فارورڈ نہیں کرسکے اور نہ ہی اس کا اسکرین شاٹ بھی نہیں لے سکتے، مگر واٹس ایپ میں یہ کس طرح کا ہوگا، اس بارے میں ابھی کوئی تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔

ماضی میں واٹس ایپ میں تھرڈ پارٹی ایپس کے ذریعے اس طرح کے فیچر کی سہولت دی گئی تھی مگر پھر کمپنی کی جانب سے صارفین کے تحفظ کے لیے ان ایپس کے خلاف کارروائی کی گئی۔