پوری زندگی ولیمسن سے معافی مانگتا رہوں گا، بین اسٹوکس
انگلینڈ کو پہلی مرتبہ ورلڈ چیمپیئن بنوانے والے آل راؤنڈر بین اسٹوکس نے ورلڈ کپ فائنل کے آخری اوور میں غیردانستہ طور پر گیند کی راہ میں آنے پر اوور تھرو کا چوکا ملنے پر نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن سے معذرت کرلی۔
لارڈز کے تاریخی میدان پر کھیلے گئے ورلڈکپ کے سنسنی خیز فائنل مقابلے میں انگلینڈ کو فتح کے لیے آخری اوور میں 15 رنز درکار تھے اور ان کی امیدوں کا محور بین اسٹوکس تھے۔
بولٹ کی جانب سے کرائے گئے اوور کی پہلی دو گیندوں پر کوئی بھی رن نہ بن سکا جس کے بعد تیسری گیند پر اسٹوکس نے چھکا مار دیا۔
اوور کی چوتھی گیند کو انہوں نے ڈیپ مڈ وکٹ کی جانب کھیلا اور 2 رنز بنانے کے لیے دوڑ پڑے، دوسرے رن کے لیے واپسی کرتے ہوئے انہوں نے وکٹ بچانے کے لیے ڈائیو لگائی تو فیلڈر کی جانب سے پھینکی گئی تھرو ان سے ٹکرا کر تھرڈ مین باؤنڈری پار کر گئی اور اس طرح انگلینڈ کو 2 کی جگہ اضافی 4 رنز کے ساتھ مجموعی طور پر 6 رنز کا تحفہ مل گیا۔
مزید پڑھیں: ورلڈ کپ میں امپائرنگ کے معیار پر سوالیہ نشان لگ گیا
اگلی 2 گیندوں پر انگلینڈ کو فتح کے لیے 3 رنز درکار تھے لیکن اسٹوکس کوشش کے باوجود وہ صرف 2 رنز ہی بنا سکے اور میچ ٹائی ہو گیا۔
بعدازاں سپر اوور میں بھی مقابلہ ٹائی رہا اور زیادہ باؤنڈریز کی بنیاد پر انگلینڈ کی ٹیم ورلڈ چیمپیئن بننے میں کامیاب رہی۔
اس بات میں کوئی شک و شبہ نہیں کہ یہ 4 رنز میچ کے نتیجے پر اثر انداز ہوئے اور انگلینڈ کی فتح میں اہم کردار ادا کیا جس کا ادراک خود بین اسٹوکس نے بھی کیا۔
میچ کے بعد اس واقعے کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے بین اسٹوکس نے کہا کہ میں نے اوور تھرو پر کین ولیمسن سے معافی مانگ لی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: ون ڈے کرکٹ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سپر اوور کا استعمال
آل راؤنڈر نے کہا کہ میں نے کین ولیمسن سے کہا کہ میں اس کے لیے اپنی پوری زندگی معافی مانگتا رہوں گا۔
جب کین ولیمسن سے اس بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے جواب دیا کہ کرکٹ میں اس طرح کی چیزیں وقتاً فوقتاً ہوتی رہتی ہیں۔