قومی ٹیم مینجمنٹ اور سلیکشن کمیٹی میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ کا امکان
ورلڈکپ میں قومی ٹیم کے سفر کے ساتھ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) حکام نے ٹیم مینجمنٹ اور سلیکشن کمیٹی میں تبدیلی کے حوالے سے سوچ بچار شروع کرتے ہوئے قومی ٹیم کے نئے ہیڈ کوچ کی تلاش کا آغاز بھی کردیا گیا۔
قومی ٹیم ورلڈکپ میں بہتر کارکردگی کے باوجود خراب رن ریٹ کے سبب سیمی فائنل تک رسائی میں ناکام رہی تھی اور اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے قومی ٹیم کے کوچنگ اسٹاف اور سلیکشن کمیٹی میں تبدیلی کا واضح امکان نظر آ رہا ہے۔
یاد رہے کہ ورلڈ کپ کے اختتام کے ساتھ قومی ٹیم کے کوچنگ اسٹاف اور سلیکشن کمیٹی کے معاہدے کی مدت مکمل ہو چکی ہے اور اس میں بظاہر توسیع مشکل نظر آ رہی ہے۔
مزید پڑھیں: کپتانی نہیں چھوڑ رہا، حتمی فیصلہ پی سی بی کرے گا، سرفراز احمد
گزشتہ دنوں چیئرمین پی سی بی اور مکی آرتھر کے درمیان لندن میں ملاقات ہوئی تو قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ نے اپنے معاہدے میں توسیع کی خواہش ظاہر کی لیکن احسان مانی نے انہیں کسی بھی قسم کی یقین دہانی سے گریز کیا۔
اب مکی آرتھر اور بقیہ ٹیم مینجمنٹ کی قسمت کا فیصلہ پی سی بی کی قائم کردہ کرکٹ کمیٹی کرے گی جس میں وسیم اکرم، مصباح الحق اور ایم ڈی پی سی بی وسیم خان شامل ہیں۔
اس حوالے سے بورڈ میں مکی آرتھر کے معاہدے میں ایک سال کی توسیع کی بھی تجویز پیش کی گئی اور انہیں ورلڈ ٹی20 تک ٹیم کے ساتھ کام جاری رکھنے کی آرا بھی دی گئیں لیکن ابھی تک اس حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: آرتھر کی چیئرمین پی سی بی سے ملاقات، معاہدے میں توسیع کی خواہش
دوسری جانب ذرائع کے مطابق پی سی بی نے ٹیم کے نئے ہیڈ کوچ کی تلاش شروع کردی ہے اور اس سلسلے میں اینڈی فلاور اور ثقلین مشتاق بھی دوڑ میں شامل ہیں۔
باوثوق ذرائع کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم کے نئے کوچ کے لیے پی سی بی نے زمبابوے کے اینڈی فلاور سے رابطہ کیا ہے جو اس سے پہلے پانچ سال انگلش ٹیم کے کوچ بھی رہ چکے ہیں اور انھیں ایک بہترین کوچ مانا جاتا ہے۔
یہاں دلچسپ امر یہ ہے کہ بورڈ محدود اوورز اور ٹیسٹ کرکٹ کے لیے الگ الگ کپتان بنانے پر بھی غور کررہا ہے اور عین ممکن ہے کہ سرفراز ٹیسٹ ٹیم کی قیادت سے ہاتھ دھو بیٹھیں البتہ انہیں ون ڈے ٹیم اور ٹی20 ٹیم کا کپتان برقرار رکھے جانے کا امکان ہے۔
مزید پڑھیں: ابتدائی میچز میں شکست کے ذمہ دار چیف سلیکٹر نہیں، امام الحق
تاہم کوچنگ اسٹاف کے برعکس سلیکشن کمیٹی کا جانا لگ بھگ طے نظر آتا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ انضمام الحق کی زیر سربراہی سلیکشن کمیٹی اپنی جگہ برقرار نہیں رکھ پائے گی۔
پی سی بی نے نئی سلیکشن کمیٹی کے لیے بھی تین سابق کرکٹرز کے ناموں پر غور شروع کردیا اور ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ اس حوالے سے سابق کوچ محسن حسن خان، معین خان اور عامر سہیل دوڑ میں شامل ہیں۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ قرعہ فعال ان تین سابق کرکٹرز میں سے کسی کے نام نکلتا ہے یا کسی نئے فرد کو ٹیم کے انتخاب کی ذمے داری سونپی جاتی ہے۔