کچھ قسمت نے مارا، کچھ اپنا قصور تھا
سیانے کہتے ہیں کہ قسمت خراب ہو تو اونٹ پر بیٹھے ہوئے شخص کو بھی کتا کاٹ لیتا ہے۔ ورلڈ کپ میں پاکستان کے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی ہوا ہے۔
کچھ ناکامیوں کے بعد جب ٹیم پاکستان کامیابیوں کی راہ پر گامزن ہوئی اور سیمی فائنل مرحلے تک پہنچنے کے لیے بھارت کی انگلینڈ کے خلاف کامیابی کی ضرورت پڑی تو تمام مقابلے جیتنے والا ناقابلِ شکست بھارت دھوکا دے گیا۔
پھر جب نیوزی لینڈ سے امیدیں وابستہ کیں تو ابتدائی 6 مقابلوں میں ناقابلِ شکست رہنے والے کیویز پے در پے شکستیں کھا بیٹھے اور پاکستان کی امیدوں کے سارے چراغ گُل کردیے۔ اب لگتا یہی ہے کہ بھارت اور آسٹریلیا کے علاوہ انگلینڈ اور نیوزی لینڈ ہی فائنل 4 تک پہنچی ہیں اور پاکستان کا آگے جانا تقریباً ناممکنات میں سے ہوگیا ہے۔
ویسے میزبان انگلینڈ کی قسمت بھی کمال کی ہے۔ بھارت کے بعد یہاں نیوزی لینڈ کے خلاف میچ میں بھی ٹاس جیتا اور ان دونوں مقابلوں کی وکٹیں دیکھیں تو ٹاس جیتنا ہی آدھا میچ جیتنے کے مترادف تھا۔ پھر جو بھارت کے ساتھ ہوا، وہی، بلکہ اس سے بھی بُرا نیوزی لینڈ کے ساتھ ہوا۔
مزید پڑھیے: کرکٹ ورلڈ کپ، پاکستانی ٹیم اور ’اگر مگر‘ کی کہانی
انگلینڈ نے پہلے ٹاس جیتا اور ٹاپ آرڈر کی شاندار بیٹنگ کی بدولت 30 اوورز میں محض ایک وکٹ کے نقصان پر 194 رنز تک پہنچ گیا۔ یہاں ایسا لگتا تھا کہ 350 رنز تو بنے ہی بنے لیکن نیوزی لینڈ مقابلے کی دوڑ میں کچھ واپس آیا تو ہم پاکستانیوں کے دلوں کو بھی کچھ قرار آیا۔ اگلے 20 اوورز میں انگلینڈ 111 رنز ہی بنا پایا اور یوں نیوزی لینڈ کو ملا 306 رنز کا ہدف۔
لیکن جس ٹیم نے بنگلہ دیش کے خلاف 245 رنز کے تعاقب میں 8 وکٹیں گنوا دی ہوں، 242 رنز کے تعاقب میں جنوبی افریقہ سے بمشکل جیتا ہو بلکہ آسٹریلیا کے خلاف حالیہ میچ میں محض 157 رنز پر ڈھیر ہوگیا ہو، اس سے 306 رنز کا ہدف حاصل کرنے کی امید لگانا بیکار تھا۔
پھر پاکستانیوں کی حمایت کے ساتھ ہی نیوزی لینڈ کی قسمت بھی لباس کی طرح کالی ہوگئی۔ ہنری نکولس اپنی پہلی ہی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے اور پویلین چل دیے۔ اگر وہ ریویو لے لیتے تو شاید بچ جاتے۔ پھر باہر جاتی ہوئی ایک گیند، جو غالباً وائیڈ ہوجاتی، اس کو مارٹن گپٹل نے کھیلنے کا فیصلہ کیا اور گیند دستانے کو چھوتے ہوئے نکلی اور انگلش وکٹ کیپر نے ایک ناقابلِ یقین کیچ تھام کر ان کو بھی چلتا کردیا۔
یہی نہیں بلکہ روس ٹیلر کے لگائے گئے شاٹ پر گیند باؤلر مارک ووڈ کی انگلی کو چھوتی ہوئی نان اسٹرائیکنگ اینڈ پر کین ولیم سن کی وکٹیں بکھیر گئی۔ اس سے بھی بدقسمتی اور کیا ہوگی؟ پھر جب روس ٹیلر بالکل ویسے ہی رن آؤٹ ہوئے جیسے افغانستان کے خلاف سرفراز احمد ہوئے تھے تو حقیقت میں مقابلے اور پاکستان کی امیدوں کا خاتمہ ہوچکا تھا۔