کھیل

بھارت کیخلاف میچ سے قبل کھلاڑیوں نے ضابطہ اخلاق نہیں توڑا، پی سی بی

رات میں تمام کھلاڑی مقررہ وقت پر ہوٹل میں واپس آگئے تھے، کرفیو ٹائم کی خلاف ورزی ن ہیں ہوئی، ترجمان کرکٹ بورڈ

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے ترجمان نے وضاحت دی ہے کہ قومی ٹیم کے کھلاڑیوں نے بھارت کے خلاف میچ سے قبل ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی نہیں کی۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کی رات گئے ریسٹورنٹ میں بیٹھنے کی ویڈیو اور تصاویر کی وضاحت سامنے آگئی۔

ترجمان پی سی بی نے بتایا کہ کھلاڑیوں نے 'کرفیو ٹائم' کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی نہیں کی۔

مزید پڑھیں: 'ہمارے لیے ورلڈکپ ختم نہیں ہوا'، سرفراز سیمی فائنل کیلئے پرُامید

انہوں نے بتایا کہ مانچسٹر میں پاکستان اور بھارت کے درمیان کھیلے گئے اس میچ سے قبل رات میں کھلاڑی مقررہ وقت پر ہوٹل میں واپس آگئے تھے۔

سوشل میڈیا پر جاری تصاویر کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ یہ پاک-بھارت میچ سے قبل نہیں بلکہ 2 دن پہلے لی گئی تھیں۔

خیال رہے کہ ورلڈکپ کے اہم مقابلے میں پاکستانی ٹیم کی بھارتی ٹیم کے ہاتھوں شکست کے بعد قومی ٹیم کو اس کی ناقص کارکردگی پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

تاہم اسی دوران سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر کچھ ویڈیوز اور تصاویر بھی وائرل ہوئیں جن میں دیکھا جاسکتا ہے کہ قومی ٹیم کے کچھ کھلاڑی سابق کپتان شعیب ملک اور ان کی اہلیہ ثانیہ مرزا کے ہمراہ ایک ریسٹورنٹ میں موجود ہیں۔

جن صارفین کی جانب سے یہ ویڈیوز اور تصاویر شائع کی گئی تھیں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ تصاویر پاک-بھارت میچ سے قبل رات تقریباً 2 بجے لی گئی تھیں۔

شعیب ملک کی اہلیہ ثانیہ مرزا نے بھی ان تصاویر اور ویڈیوز پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا۔

انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں اپنے غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہماری اجازت کے بغیر ویڈیو بنائی گئی، اس موقع پر ہمارا بچہ بھی ہمارے ساتھ تھا، ہماری ذاتی زندگی کی بھی پرواہ نہیں کی گئی۔

انہوں نے ویڈیو بنانے والے کو اگلی بار بہتر مواد تلاش کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ میچ میں شکست کے بعد بھی کھانا کھانے کی اجازت ہوتی ہے۔