انہوں نے مزید کہا کہ ایسی شکست کے بعد اکثر ٹیموں کا حوصلہ پست ہوتا ہے لیکن ہم اپنے آپ کو دوبارہ اٹھائیں گے اور ایونٹ میں واپسی کی کوشش کریں گے۔
16 جون کو مانچسٹر میں کھیلے گئے پاک- بھارت میچ کا روایتی نتیجہ قومی ٹیم کی شکست کی صورت میں سامنے آیا جس کی سب سے بڑی وجہ ٹیم کی کھیل کے ہر شعبے میں ناقص کارکردگی ہے۔
اس شکست کے بعد قومی ٹیم ورلڈکپ کے پوائنٹس ٹیبل پر 9 ویں نمبر پر چلی گئی جبکہ دسویں نمبر پر صرف افغانستان ہے جسے اب تک عالمی کپ میں کامیابی نہیں مل سکی۔
آسٹریلیا 8، نیوزی لینڈ 7، بھارت 7 اور انگلینڈ 6 پوائنٹس کے ساتھ اس وقت پوائنٹس ٹیبل پر سر فہرست 4 ٹیمیں ہیں جو ممکنہ طور پر سیمی فائنل میں شامل ہونے کے لیے فیورٹ ہیں۔
مزید پڑھیں: ورلڈ کپ: پاکستان کو روایتی حریف بھارت کے ہاتھوں 89رنز سے شکست
تاہم یہاں سری لنکا کی ٹیم بھی 4 پوائنٹس کے ساتھ اس دوڑ میں شامل ہے، لیکن آخری 4 ٹیموں کا فیصلہ تمام گروپ میچز کے بعد ہی سامنے آسکتا ہے۔
ادھر قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے بھی سیمی فائنل میں پہنچنے کی امید نہیں چھوڑی جبکہ اس حوالے سے کہا کہ ہمارے لیے ورلڈکپ ابھی ختم نہیں ہوا، ہم جانتے ہیں کہ یہ بہت مشکل ہے، ہمیں بغیر غلطی کیے اپنے تمام میچز جیتنے ہیں۔
خیال رہے کہ پاکستان کا اپنے باقی 4 میچز میں نیوزی لینڈ، جنوبی افریقہ، بنگلہ دیش اور افغانستان سے مقابلہ ہے۔
پاک بھارت میچ سے متعلق بات کرتے ہوئے سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ یہ درست ہے کہ ہم ورلڈکپ میں بھارت کے خلاف میچ نہیں جیت رہے، تاہم یہ ایک اسپیشل میچ ہے، جہاں جو ٹیم دباؤ برداشت کرتی ہے وہ کامیابی حاصل کر لیتی ہے، بھارت نے آج اور گزشتہ تمام میچز میں دباؤ کو ہی برداشت کیا اور کامیابی حاصل کی۔
یہ بھی پڑھیں: ورلڈ کپ کا نیا بدترین ریکارڈ حسن علی کے نام
سرفراز احمد نے شکست کی ذمہ داری بیٹنگ لائن پر ڈال دی اور کہا کہ بابر اعظم اور فخر زمان نے اچھا کھیلا، تاہم بد قسمتی سے ٹیم نے یکے بعد دیگر وکٹیں گنوا کر میچ ہاتھ سے نکال دیا۔
خیال رہے کہ بھارت کے خلاف میچ میں پاکستانی ٹیم 117 پر ایک وکٹ کے نقصان سے 129 پر 5 وکٹوں سے محروم ہوگئی تھی۔
اس دوران بابر اعظم ، فخر زمان، محمد حفیظ اور شعیب ملک آؤٹ ہوئے تھے۔
یاد رہے کہ پاکستان کو ورلڈکپ میں اپنے پہلے میچ میں ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا، جبکہ دوسرے میچ میں اس نے فوریٹ انگلینڈ کو شکست دی، سری لنکا کے خلاف تیسرا میچ بارش کی نذر ہوا لیکن اس کے بعد آسٹریلیا سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔