پاکستان

برآمدات میں سست روی کے باوجود تجارتی خسارہ 5 ارب ڈالر کم کرنے کا ہدف

10 ماہ کے اعداد و شمار کے مطابق غیر ضروری لگژری اشیا کی درآمدات کم کرنے سے خسارہ ایک مخصوص حد تک کم ہوگا، رپورٹ

اسلام آباد: اقتصادی سروے 19-2018 میں بتایا گیا ہے کہ برآمدی آمدنی میں سست روی کے باوجود حکومت کا جون کے اختتام تک مجموعی تجارتی خسارہ تقریباً 5 ارب ڈالر تک کرنے کا ارادہ ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پہلے 10 ماہ کے اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ غیر ضروری لگژری اشیا کی درآمدات کو کم کرنے سے مجموعی تجارتی خسارہ ایک مخصوص حد تک کم ہوگا کیونکہ گزشتہ برس تجارتی خسارہ 36 ارب ڈالر کی تاریخی سطح پر پہنچ گیا تھا۔

اعداد و شمار کو دیکھیں تو مالی سال 2019 کے جولائی سے اپریل کے عرصے میں تجارتی خسارہ 7.28 فیصد کم ہو کر گزشتہ سال کے اسی عرصے کے 25 ارب 81 ارب ڈالر کے مقابلے میں 23 ارب 93 ارب ڈالر رہا۔

تاہم برآمدی شعبے کے حوالے سے آنے والی خبریں کچھ اچھی نہیں رہیں اور ملک سے برآمدات کے فروغ کے لیے اٹھائے گئے مختلف اقدامات کے باوجود مالی سال 2019 کے لیے مقرر کیا گیا 28 ارب ڈالر کا برآمدی ہدف حاصل نہیں ہوسکا کیونکہ عالمی معاملات کی وجہ سے مجموعی طور پر برآمدات سست روی کا شکار رہیں۔

برآمدات رجسٹرڈ میں مالی سال 2019 میں جولائی سے اپریل کے دوران 0.1 فیصد ترقی میں کمی دیکھی گئی اور یہ گزشتہ برس کے 19 ارب 19 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں 19 ارب 17 کروڑ ڈالر رہی۔

تاہم خطے میں برآمدات میں کمی کا شکار پاکستان صرف اکیلے نہیں ہوا بلکہ بھارتی برآمدات کی ترقی کی شرح بھی فروری 2019 میں 2 فیصد کم ہوئی، اس کے علاوہ جنوری 2019 میں بنگلہ دیش کی برآمدی ترقی کی شرح 55 فیصد سے 7 فیصد تک کم ہوئی۔

اقتصادی سروے 19-2018 کے مطابق مالی سال 2019 کے 4 ماہ میں برآمدات 2 ارب ڈالر سے زائد رہی، تاہم عالمی لہر کی وجہ سے مجموعی برآمدات میں کمی دیکھنےمیں آئی جبکہ حکومت کی جانب سے برآمدات کے فروغ کے لیے مختلف اسکیمز کا اعلان کیا گیا۔

مینوفیکچرنگ اور برآمدات پر مبنی شعبے میں نجی شعبے کے لیے کریڈٹ کے بہاؤ میں مسلسل اضافہ تجارتی سرگرمیوں کے حوالے سے ایک خوشگوار ترقی ہے، تاہم پالیسی ریٹ میں مسلسل اضافے کے اثرات کی کمی کے خطرات اور عالمی سطح پر تجارتی سرگرمیوں میں کمی برآمدات پر اثر انداز ہوسکتی ہیں۔

تاہم گوادر میں خصوصی اقتصادی زون اور آزاد تجارتی زون کا قیام برآمدات کی ترقی کو بڑھائے گا اور علاقائی منڈیوں تک رسائی میں آگے بڑھے گی، ساتھ ہی تجارتی سفارتکاری کو بھی مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔

دوسری جانب روپے کی قدر میں کمی کی درآمدی خام سامان کی لاگت میں یقینی طور پر اضافہ ہوگیا ہے، مالی سال 2019 کے لیے درآمدی ہدف 56 ارب 50 کروڑ ڈالر مقرر کیا گیا تھا لیکن جولائی سے اپریل کے عرصے میں درآمدات گزشتہ برس کے اسی عرصے کے 49 ارب 36 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں 45 ارب 47 کروڑ 10 لاکھ ڈالر پر رہی، جو 7.9 فیصد کمی کو ظاہر کرتی ہے۔

درآمدات میں کمی فرنس آئل، مشینری اور برقی سامان، پام آئل اور ٹیکسٹائل کی درآمدات میں کمی کی وجہ سے ہوئی۔