'اے بی ڈی ویلیئرز کی پیشکش مسترد کرنے پر جنوبی افریقہ کو کوئی افسوس نہیں'
جنوبی افریقہ کی کرکٹ ٹیم کے سلیکشن کنوینیئر لنڈا زوندی کا کہنا تھا کہ ریٹائرڈ بلے باز اے بی ڈی ویلیئرز کی جانب سے ورلڈ کپ کھیلنے کی پیشکش کو مسترد کرنے پر کوئی افسوس نہیں ہے۔
واضح رہے کہ جنوبی افریقہ انگلینڈ میں کھیلے جانے والے ورلڈ کپ میں اب تک 3 میچ ہار چکی جس کے بعد سابق بلے باز اے بی ڈی ویلیئرز کی ٹیم میں شرکت کی پیشکش کو مسترد کیے جانے پر جنوبی افریقہ کے کرکٹ بورڈ پر تنقید کی جارہی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق لنڈا زوندی کا کہنا ہے کہ اے بی ڈی ویلیئرز کی عالمی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ منسوخ کرنے کی پیشکش جنوبی افریقی اسکواڈ کے اعلان سے 24 گھنٹوں پہلے آئی تھی جسے مسترد کردیا گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ 'اے بی ڈی ویلیئرز نے پورے سال میں کبھی بھی سلیکشن کے لیے اپنی دستیابی ظاہر نہیں کی تھی'۔
انہوں نے کہا کہ 'ہمارے پاس کوئی آپشن نہیں تھا جب مجھے ان کی پیشکش کی خبر ملی تو ہمارے اسکواڈ کا فیصلہ کیا جاچکا تھا'۔
سلیکشن کنوینیئر کا کہنا تھا کہ 'اس میں کوئی شک نہیں کہ اے بی ڈی ویلیئرز دنیا کے بہترین کھلاڑی ہیں تاہم ہمیں اپنے اصولوں کی پاسداری کرنی ہوتی ہے جس کی وجہ سے ہمیں اپنے فیصلے پر کوئی افسوس نہیں'۔
واضح رہے کہ اے بی ڈی ویلیئرز ورلڈ کپ کی تیاری کے لیے کیمپ کا بھی حصہ نہیں رہے تھے اور انہوں نے اسکواڈ کا حصہ ہونے کا اعلان آخری لمحات میں کیا تھا۔
لنڈا زونڈی کا کہنا تھا کہ 'میں نے 2018 میں اے بی ڈی ویلیئرز سے ریٹائرمنٹ نہ لینے کی گزارش کی تھی اور انہیں ورلڈ کپ کے لیے خود کو تیار کرنے کا کہا تھا'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'ہم نے یہ واضح کردیا تھا کہ سلیکشن کے لیے انہیں سری لنکا اور پاکستان کے خلاف میچز کھیلنے ہوں گے تاہم انہوں نے پاکستان اور بنگلہ دیش کے پریمیئر لیگ میں کھیلنے کا فیصلہ کیا تھا'۔
انہوں نے بتایا کہ 'اے بی ڈی ویلیئرز نے ہماری پیشکش مسترد کی اور کہا تھا کہ وہ اپنے ریٹائرمنٹ کے فیصلے سے مطمئن ہیں'۔
خیال رہے کہ اے بی ڈی ویلیئرز گزشتہ سال مئی کے مہینے میں ریٹائر ہوگئے تھے تاہم ریٹائرمنٹ کے بعد انہوں نے ٹی 20 ٹورنامنٹس میں شرکت کی ہیں۔
انہوں نے 2015 میں جنوبی افریقہ کے ورلڈ کپ اسکواڈ کی کپتانی بھی کی تھی جو سیمی فائنل تک پہنچنے کے بعد نیوزی لینڈ سے شکست کھا کر ٹورنامنٹ سے باہر ہوئی تھی۔