کھیل

شعیب اختر اور معین خان کی لفظی جنگ شدید تر ہوگئی

کپتان سرفراز احمد کو تنقید کا نشانہ بنانے پر سابق کپتان معین خان اور شعیب اختر کے درمیان لفظی جنگ شدت اختیار کر گئی۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کو تنقید کا نشانہ بنانے پر قومی ٹیم کے سابق کپتان معین خان اور سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر کے درمیان لفظی جنگ شدت اختیار کر گئی۔

شعیب اختر نے ویسٹ انڈیز کے خلاف قومی ٹیم کی شکست کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ایک پیغام میں سرفراز احمد کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ میں نے پہلی مرتبہ اتنا ان فٹ کپتان دیکھا ہے، جب وہ میچ میں ٹاس کے لیے آئے تو ان کا پیٹ نکلا ہوا تھا اور ان کے چہرے سے بھی موٹاپا ظاہر ہورہا تھا۔

مزید پڑھیں: ’ویسٹ انڈیز کے ساتھ وہ کریں گے جو اس نے پاکستان کے ساتھ کیا‘

انہوں نے کہا تھا کہ سرفراز کو ہلنے جلنے میں بھی مشکلات پیش آ رہی ہیں اور کیپنگ میں بھی ان کو مسائل آ رہے ہیں۔

اس بیان پر قومی ٹیم کے سابق کپتان و وکٹ کیپر معین خان نے شعیب اختر کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ سابق فاسٹ باؤلر خود سے مخلص نہ تھے اور اپنے دور میں اکثر ان فٹ رہے، اگر وہ فٹ رہتے تو 400 سے زائد وکٹیں لے سکتے تھے۔

معین خان کی جانب سے اس تنقید پر شعیب اختر بھی چپ نہ رہے اور انہیں جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے ہر اوسط درجے کے بندے کو کپتان بنا دیا تھا، میری پہلے ہی انٹرنیشنل کرکٹ میں ساڑھے 4 سو وکٹیں ہیں اور میں نے اکیلے ہی پاکستان کو بہت سیریز میں فتح سے ہمکنار کیا ہے جس کا آپ خواب میں بھی نہیں سوچ سکتے۔

انہوں نے معین خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ پاکستان سے مخلص ہوتے تو آپ کو چاہیے تھا کہ جب راشد لطیف جیسا آپ سے بہتر انسان، بہتر وکٹ کیپر اور بہت بہتر بلے باز آ گیا تھا تو آپ کو دستانے اتار دینے چاہیے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: برینڈن مک کولم نے ورلڈکپ کے تمام میچوں کی پیشگوئی کردی

شعیب اختر نے مزید کہا کہ ساڑھے 4 سو آؤٹ آدمی تب کرتا ہے جب اس کا کپتان معین خان نہیں بلکہ عمران خان ہو، کھلاڑی ایک لیڈر سے بنتے ہیں۔ آپ اچھے بڑے لوگوں کے ساتھ تو کھیلے لیکن ہماری بدقسمتی تھی کہ ہم جیسوں کے ساتھ کھیلے۔

ویڈیو کے اختتام پر انہوں نے سابق وکٹ کیپر بلے باز کو مزید آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ میں نے آپ کو فیور دی ہے کہ پاکستان اور بھارت میں جو لوگ آپ کو نہیں جانتے تھے وہ اس ویڈیو کے ساتھ اب آپ کو جاننا شروع ہو جائیں گے۔