میچ انگلینڈ کے شہر ناٹنگھم میں کھیلا جائے گا جسے بیٹنگ پیراڈائز کہا جاتا ہے اور امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ یہ ایونٹ کا ایک ہائی اسکورنگ میچ ہوسکتا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان جس پچ پر میچ کھیلا جائے گا وہ وہی پچ ہے جہاں انگلینڈ نے ون ڈے کی تاریخ کا سب سے بڑا اسکور 481 رنز بنایا تھا۔
قومی ٹیم میں تجربہ کار شعیب ملک کے جارح مزاج آصف علی کو شامل کیا جاسکتا ہے جبکہ حارث سہیل اور عماد وسیم کے ٹیم سے باہر ہونے کا امکان ہے۔
اس کے علاہ ٹیم منیجمنٹ حسن علی کی جگہ محمد حسنین کو بھی انگلینڈ کے خلاف آزما سکتی ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان نے ورلڈکپ میں اپنی مہم کا آغاز اسی اسٹیڈیم پر ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ میں ناکامی سے کیا۔
اپنے پہلے میچ میں پاکستان کی بیٹنگ لائن کو ویسٹ انڈین باؤلرز نے تہس نہس کرکے رکھ دیا تھا اور پوری ٹیم 105 رنز پر آل آؤٹ ہوگئی تھی، جواب میں ویسٹ انڈیز نے ہدف 14ویں اوور میں 3 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا تھا۔
مزید پڑھیں: ویسٹ انڈیز کے خلاف ناقص کارکردگی، کئی بدترین ریکارڈز پاکستانی ٹیم کے نام
تاہم سرفراز احمد نے اپنے ایک بیان میں قوم سے کہا ہے کہ وہ بڑی شکستوں پر بہانے بازی کرنے کی کوشش نہیں کریں گے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مداحوں کو قومی ٹیم کی جانب سے اگلے میچ میں بہتر کھیل دیکھنے کو ملے گا۔
سرفراز احمد نے کہا تھا کہ پہلے میچ میں شکست کے باوجود ٹیم ایونٹ میں دوبارہ واپسی کرے گی، ہمیں پہلے میچ پر سوچنے کی ضرورت نہیں، ہمارے پاس ایسے کھلاڑی موجود ہیں جو میچز جیتنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
دوسری جانب انگلینڈ کی ٹیم ورلڈکپ 2019 کی میزبان ہونے کے ساتھ ساتھ سب سے خطرناک ٹیم بھی دکھائی دے رہی ہے جسے شکست دینا بہت مشکل کام بنتا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بیٹنگ کیلئے سازگار وکٹ پر ہم اچھا نہیں کھیلے، سرفراز
اپنے پہلے میچ میں میزبان انگلینڈ نے جنوبی افریقہ کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے 104 رنز کی بڑی شکست سے دوچار کیا تھا۔
دو روز قبل قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وقار یونس نے کہا تھا کہ پاکستانی بیٹنگ لائن کی صورتحال دیکھتے ہوئے میچ سے قبل جوفرا آرچر کے منہ میں پانی آرہا ہوگا۔