ورلڈکپ: بنگلہ دیش کی شان دار کارکردگی، جنوبی افریقہ کو دوسری شکست
بنگلہ دیش نے کرکٹ ورلڈکپ 2019 میں اپنے پہلے اور اہم میچ میں شان دار بیٹنگ کے بعد باؤلنگ میں بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جنوبی افریقہ کو باآسانی 21 رنز سے شکست دے دی۔
اوول کے تاریخی میدان میں کھیلے گئے میچ میں جنوبی افریقہ نے بنگلہ دیش کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا۔
بنگلہ دیش نے اننگز کا آغاز محتاط انداز میں کیا اور دونوں اوپنرز تمیم اقبال اور سومیا سرکار نے 60 رنز کا اچھا آغاز فراہم کیا تاہم دونوں اوپنرز 75 رنز کے مجموعے پر ہی آؤٹ ہوگئے۔
تمیم اقبال میچ کے آغاز سے ہی انتہائی محتاط کھیل کا مظاہرہ کرتے نظر آئے اور کئی مواقع پر انہیں مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑا، انہوں نے 29 گیندوں پر 16 رنز کی سست اننگز کھیلی تاہم ان کے ساتھ اوپنر سومیا سرکار نے جارحانہ انداز اپنایا اور 30 گیندوں پر 42 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔
اوپنرز کے آؤٹ ہونے کے بعد تجربہ کار بلے باز شکیب الحسن اور مشفق الرحیم کے درمیان 142 رنز کی شراکت داری نے بنگلہ دیش کو بڑے ہدف کی جانب گامزن کردیا، دونوں تجربہ کار بلے بازوں نے بالترتیب 75 اور 78 رنز کی ذمہ دارانہ اننگز کھیلیں۔
چھٹے نمبر پر آنے والے بلے باز محمود اللہ نے انتہائی شان دار بلے بازی کا مظاہرہ کیا اور آخری اوورز میں 33 گیندوں پر 46 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔
بنگلہ دیش نے بلے بازوں کی شان دار کارکردگی کی بدولت جنوبی افریقہ کی مضبوط باؤلنگ کے سامنے مقررہ اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 330 رنز بنائے۔
جنوبی افریقہ کی طرف سے عمران طاہر، پھیلوکوایو اور کرس مورس نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔
جنوبی افریقہ نے ہدف کے تعاقب میں اوپنر کوئنٹن ڈی کوک کی وکٹ 49 رنز پر گنوائیں جب وہ 23 رنز بنا کر رن آؤٹ ہوئے جس کے بعد کپتان فاف ڈیوپلیسی اور مرکرام نے اچھی شراکت قائم کرتے ہوئے مجموعے کو 102 تک پہنچایا۔
مرکرام 45 رنز بنا کر شکیب الحسن کی گیند پر آوٹ ہوئے جبکہ فاف ڈیوپلیسی 5 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 53 گیندوں پر 62 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تو ٹیم کا اسکور 147 رنز تھا۔
ڈیوڈ ملر اور وینڈر ڈوسن نے چوتھی وکٹ میں ذمہ دارانہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور ٹیم کے اسکور کو 200 تک پہنچایا اور شراکت میں 55 رنز کا اضافہ کیا تاہم مستفیض الرحمٰن نے ملر کی وکٹ حاصل کرکے جنوبی افریقہ کے چوتھے بلے باز کو پویلین بھیج دیا، ملر نے 38 رنز بنائے تھے۔
ڈوسن اور جے پی ڈومینی کی 26 رنز کی شراکت کو محمد سیف الدین نے 228 کے اسکور پر ختم کردی تاہم ڈوسن 41 رنز کی اننگز کھیل چکے تھے جس کے بعد سیف الدین نے پھلکوایو کو 252 رنز پر آؤٹ کرکے بنگلہ دیش کو ایک اور کامیابی دلائی۔
مستفیض الرحمٰن نے 10 رنز پر کھیلنے والے کرس مورس کو 275 رنز پر پویلین بھیج کر جنوبی افریقہ کے لیے مشکلات کھڑی کیں تاہم دوسرے اینڈ پر ڈومینی جیسے تجربہ کار بلے باز موجود تھے لیکن مستفیض الرحمٰن نے جلد ہی ان کی وکٹیں بھی اڑا دیں جس کے بعد پروٹیز کی کامیابی کی امیدیں دم توڑ گئیں۔
جنوبی افریقہ نے مقررہ اوورز تک 8 وکٹوں کے نقصان پر 309 رنز بنائے اور میچ میں 21 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
بنگلہ دیش کی جانب سے مستفیض الرحمٰن نے سب سے زیادہ 3 اور محمد سیف الدین نے 2 وکٹیں حاصل کیں۔
خیال رہے کہ جنوبی افریقہ کو پہلے میچ میں انگلینڈ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا اور رواں ورلڈ کپ میں اب تک یہ مسلسل دوسری شکست ہے۔
قبل ازیں ٹاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے جنوبی افریقی ٹیم کے کپتان فاف ڈیوپلیسی کا کہنا تھا کہ وہ ایک اضافی فاسٹ باؤلر کے ساتھ میدان میں اتر کر بنگلہ دیش کو دباؤ میں لینے کی کوشش کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیم کے اہم بلے باز ہاشم آملہ کے سر پر گیند لگنے کی وجہ سے وہ ٹیم کا حصہ نہیں ہیں، جبکہ ان کی جگہ جارح مزاج بلے باز ڈیوڈ ملر کو شامل کیا گیا ہے۔
اس موقع پر بنگلہ دیشی کپتان مشرفی مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ ان کی ٹیم متوازن ہے اور تمیم اقبال کی واپسی ہوئی ہے اور وہ بھی ٹیم کا حصہ ہیں۔
یاد رہے کہ جنوبی افریقہ کو اپنے پہلے میچ میں میزبان انگلینڈ کے خلاف بھاری شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کے بعد اس کو عالمی میلے میں اپنی پہلی جیت کی تلاش ہے۔
دوسری جانب انجری مسائل میں گھری بنگلہ دیشی ٹیم اپنی آئرلینڈ میں دکھائی گئی کارکردگی کو عالمی مقابلوں میں بھی جاری رکھنے کے لیے پُرعزم ہے۔
گزشتہ ماہ آئرلینڈ میں ہونے والی سہ فریقی سیریز کے فائنل میں بنگلہ دیش نے ویسٹ انڈیز کو 5 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز اپنے نام کی تھی۔
یاد رہے کہ بنگلہ دیش کے پاس جنوبی افریقہ کو اس سے قبل بھی ورلڈکپ میں شکست دینے کا اعزاز حاصل ہے اور یہ شکست اس نے 2007 کے عالمی کپ کے سپر ایٹ مرحلے میں دی تھی جب بنگال ٹائیگرز 67 رنز سے کامیاب ہوئے تھے۔