ویسٹ انڈیز کے خلاف 3وکٹیں لینے کے باوجود مصباح الحق کی عامر پر شدید تنقید
قومی ٹیم کے سابق کپتان مصباح الحق نے ویسٹ انڈیز کے خلاف تین وکٹیں لینے کے باوجود فاسٹ باؤلر محمد عامر کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بات بظاہر مثبت نظر آتی ہے کہ محمد عامر نے ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ میں تین وکٹیں حاصل کیں لیکن مجھے ان کی باؤلنگ فارم کے حوالے سے پریشانی ہے۔
مزید پڑھیں: ون ڈے کرکٹ کی 46سالہ تاریخ میں پاکستان کا بدترین ریکارڈ
یاد رہے کہ ویسٹ انڈیز خلاف ورلڈ کپ میں اپنے افتتاحی میچ میں قومی ٹیم صرف 105رنز پر ڈھیر ہو گئی اور جواب میں انگلینڈ نے 14ویں اوور میں تین وکٹوں کے نقصان پر ہدف حاصل کر لیا۔
پاکستان کی جانب سے ویسٹ انڈیز کی تینوں وکٹیں محمد عامر نے حاصل کیں لیکن اس کے باوجود قومی ٹیم کے سابق کپتان ان کی کارکردگی سے مطمئن نہیں۔
کرکٹ کی مشہور ویب سائٹ 'کرک انفو' سے گفتگو کرتے ہوئے مصباح الحق نے کہا کہ پاکستانی ٹیم 105رنز پر ڈھیر ہو گئی تھی لیکن آپ کا سب سے اہم فاسٹ باؤلر پہلا اوور کرنے کے لیے آتا ہے تو اس کی باؤلنگ کی اوسط رفتار 81 میل فی گھنٹہ تھی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان پہلے معرکے میں ناکام، ویسٹ انڈیز کا ورلڈ کپ میں فاتحانہ آغاز
انہوں نے کہا کہ عامر کی باؤلنگ میں کوئی سوئنگ نہ تھی جبکہ وہ انتہائی مطمئن نظر آ رہے تھے اور ان کی باؤلنگ سے کہیں بھی ایسا نہیں لگ رہا تھا کہ ہم حریف ٹیم کو یہ پیغام دے رہے ہوں کہ ہم میدان میں لڑنے کے لیے آئے ہیں۔
میچ میں حسن علی نے اپنے 4 اوورز میں 39رنز دیے اور کوئی وکٹ بھی نہ لے سکے لیکن اس کے باوجود مصباح ان کی کوشش اور باؤلنگ کو سراہا۔
مصباح نے کہا کہ عامر کے مقابلے میں اگر دوسرے باؤلر کو دیکھیں تو وہ جان مارتے نظر آئے مثلاً حسن علی نے 88 سے 89 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے گیند کی اور وہ کوشش کرتے ہوئے نظر آئے۔
مزید پڑھیں: ورلڈ کپ کے پانچ متنازع ترین مقابلے
انہوں نے کہا کہ حسن علی نے رنز دیے لیکن ان کے سامنے کرس گیل تھے جنہوں نے اپنے تجربے کی بنید پر انتہائی عقلمندی کا مظاہرہ کیا اور وہ جانتے کہ اس وکٹ پر باؤلرز کو زیادہ باؤنس ملے گا اور طویل القامت باؤلرز کو کھیلنا مشکل ہو گا اور یہی وجہ ہے کہ حسن علی نے اچھی باؤلنگ کی لیکن اس کے باوجود انہیں وہ باؤنس نہیں ملا جس کی وجہ سے کرس گیل نے ان کے خلاف رنز اسکور کیے۔
ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم اپنا دوسرا میچ میزبان انگلینڈ کے خلاف کھیلے گی۔