سری لنکا نے ورلڈ کپ کے لیے اپنی ٹیم کی سیکیورٹی سخت کردی
انگلینڈ اور ویلز میں ہونے والے کرکٹ ورلڈ کپ کے لیے سری لنکا کے وزارت سیکیورٹی ڈویژن (ایم ایس ڈی) کے 3 افسران سری لنکا کے ٹیم کے ساتھ جائیں گے۔
خیال رہے کہ 22 اپریل کو ایسٹر کے موقع پر سری لنکا میں دہشت گردی کا واقعہ رونما ہوا تھا جس کے بعد سری لنکا نے اپنی ٹیم کے لیے اضافی سیکیورٹی کا اقدام کیا۔
کرک انفو ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق سری لنکا کے وزیر کھیل ہارن فرننڈو کا کہنا تھا کہ ’سری لنکا کرکٹ نے اضافی سیکیورٹی کی خصوصی درخواست کی تھی اور ہم نے ایم ایس ڈی کے بہترین افسران کو چنا ہے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’آئی سی سی نے پہلے ہی سیکیورٹی کی یقین دہانی کرائی ہے اور یہ افسران ان کے ساتھ کام کریں گے، جبکہ آئی سی سی نے کہا ہے کہ انہیں سری لنکن کرکٹ کی درخواست منظور کرنے میں کوئی مسئلہ نہیں کیونکہ یہ وقت نہیں کہ غیر ضروری خطرات کا سامنا کیا جائے‘۔
خیال رہے کہ اس سے قبل آئی سی سی کے کسی بھی ٹورنامنٹ میں سری لنکا کی کرکٹ کی جانب سے ایسا اقدام سامنے نہیں آیا اور سری لنکن کرکٹ نے ہمیشہ ٹورنامنٹ کے میزبان ملک کی جانب سے ملنے والی سیکیورٹی پر انحصار کیا ہے۔
واضح رہے کہ سری لنکا میں ہونے والے حملے سے، جس میں 300 افراد ہلاک ہوئے تھے، قومی ٹیم کی عالمی کپ کی تیاریوں پر اثر پڑا ہے۔
حملے کے پیش نظر گزشتہ ہفتوں میں ان کے ورلڈ کپ اسکواڈ کا تربیتی کیمپ منسوخ کردیا گیا تھا۔
سری لنکن ٹیم کی جانب سے تیاریوں کا دوبارہ آغاز چند روز قبل ہوا جبکہ 7 مئی کو وہ انگلینڈ کے لیے روانہ ہو گی اور یکم جون کو ٹیم نیوزی لینڈ کے خلاف پہلا میچ کھیلے گی۔
سری لنکن ٹیم کی کِٹ کی رونمائی
دوسری جانب سری لنکا کرکٹ نے اپنی ٹیم کی کٹ کی رونمائی کر دی۔
سری لنکن خبر رساں ویب سائٹ 'ٹائمز آن لائن' کی رپورٹ کے مطابق ٹیم کے لیے متعارف کروائی گئی کٹ کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں ری سائیکلڈ پلاسٹک کا استعمال کیا گیا ہے۔