پاکستان کو دنیائے کرکٹ میں تنہا کرنے کی بھارتی کوشش ناکام
جنگی جنون میں مبتلا بھارت کی جانب سے پاکستان کو دنیائے کرکٹ میں تنہا کرنے کی کوشش بری طرح ناکامی سے دوچار ہوگئی، انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے پاکستان کے خلاف بھارت کی درخواست مسترد کردی۔
بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) نے پاکستان کو دہشت گردی کا مرکز قرار دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے آئی سی سی میں تجویز پیش کی تھی کہ وہ دیگر ممالک پر زور دے کہ وہ پاکستان سے اپنے تعلقات ختم کرنے پر غور کریں۔
مزید پڑھیں: ’بھارت پاکستان کو ورلڈ کپ میں شرکت سے نہیں روک سکتا‘
آئی سی سی کے چیئرمین ششانک منوہر نے ہفتے کو آئی سی سی کے سہ ماہی اجلاس کے آخر میں یہ معاملہ اٹھایا اور کہا کہ کھیل کی عالمی گورننگ باڈی کے لیے اس تجویز پر عمل کرنا ناممکن ہو گا۔
معروف کرکٹ ویب سائٹ کرک انفو کے مطابق بی سی سی آئی کے قائم مقام سیکریٹری امیتابھ چوہدری اور آئی سی سی میں بھارتی بورڈ کے نمائندوں نے یہ خط اجلاس میں پیش نہیں کیا لیکن ششانک منوہر نے خود ہی یہ معاملہ اٹھا کر آگاہ کیا کہ آئی سی سی کا بنیادی کام کرکٹ سے متعلق امور کو دیکھنا ہے۔
یہ خط 22 فروری کو بی سی سی آئی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر راہول جوہری کی جانب سے ششانک منوہر، آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈیوڈ رچرڈسن اور انگلش کرکٹ بورڈ کے چیئرمین کولن گریوز کو لکھا گیا تھا۔
آئی سی سی کو یہ خط ارسال کیے جانے سے قبل بھارتی بورڈ کی ایڈمنسٹریٹرز کی کمیٹی نے اس کا جائزہ لیا تھا جہاں ابتدائی مراسلے میں تجویز پیش کی گئی تھی کہ پاکستان کی ورلڈ کپ میں شرکت پر پابندی عائد کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں پی ایس ایل کے میچز معمول کے مطابق ہوں گے، احسان مانی
پاکستان کی جانب سے اس خط پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا لیکن رپورٹس کے مطابق اجلاس کے دوران پاکستان کی جانب سے اس پر کوئی اعتراض نہیں کیا گیا جہاں اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی گزشتہ دو روز سے چیئرمین احسان مانی کر رہے تھے۔
البتہ دونوں ملکوں کے درمیان جاری کشیدگی اور حالیہ تناؤ کو دیکھتے ہوئے احسان مانی نے کہا کہ وہ بھارت میں شیڈول 2021 ورلڈ ٹی20 اور 2023 ورلڈ کپ کے لیے پاکستانی کھلاڑیوں کو ویزا کے اجرا کے حوالے سے وضاحت چاہتے ہیں۔
احسان مانی نے ششانک منوہر کو باقاعدہ خط لکھ کر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ویزا کے حوالے سے وضاحت طلب کی تھی۔
اس کے جواب میں ششانک منوہر نے کہا تھا کہ ٹورنامنٹ کے میزبان ہونے کے ناطے یہ بھارت کی ذمے داری ہے کہ وہ پاکستانی کھلاڑیوں اور آفیشلز کو ویزا جاری کرے۔
مزید پڑھیں: پاکستان کو ویزا دینے سے انکار، بھارت اسنوکر مقابلے کی میزبانی سے محروم
پاکستان اور بھارت کی کرکٹ ٹیمیں رواں سال انگلینڈ میں شیڈول ورلڈ کپ میں 16جون کو مانچسٹر میں مدمقابل ہوں گی، آئی سی سی چیف ایگزیکٹو اجلاس کے دوران راہول جوہری نے آئی سی سی اور انگلش کرکٹ بورڈ سے ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے آنے والے بھارتی کھلاڑیوں، آفیشلز اور شائقین کی سیکیورٹی کی ضمانت مانگی۔
ڈیوڈ رچرڈسن نے اجلاس کے اختتامی لمحات پر گفتگو میں کہاکہ ہمارے لیے ورلڈ کپ کے لیے آنے والے تمام ملکوں کے شائقین اور کھلاڑیوں سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز اہمیت کے حامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئی سی سی اور انگلش کرکٹ بورڈ نے شراکت داری کرتے ہوئے ورلڈ کپ کے لیے ایک بہترین سیکیورٹی پلان مرتب کیا ہے اور کھلاڑیوں، آفیشلز اور شائقین کی حفاظت ہماری پہلی ترجیح ہے۔