سال 2018، ملکی و عالمی سیاسی منظرنامے کی کچھ تلخیاں، چند تنازعات
ہر سال کی طرح 2018 میں بھی ملکی اور عالمی سیاسی منظرنامے میں کئی معاملات اور مسائل سامنے آئے جن سے تلخیاں پیدا ہوئیں اور ان میں سے بعض نے تنازعات کی شکل بھی اختیار کرلی۔
ملکی سطح پر جہاں سیاسی رہنماؤں کے اختیارات سے مبینہ تجاوز کرنے پر سوالات اٹھتے رہے تو وہیں عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر سیاسی جماعتوں کے احتجاج اور اقدامات نے سیاسی پارہ ہائی کیے رکھا جبکہ عالمی سطح پر صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے بعد سعودی عرب اور ترکی کے درمیان کشیدگی، امریکا اور چین کی تجارتی جنگ، واشنگٹن کے شمالی کوریا سے تعلقات میں اتار چڑھاؤ نے بھی عالمی سیاسی افق کو گرمائے رکھا۔
پاکستان میں اور اس سے باہر چند روز کے مہمان رہ جانے والے سال میں کیا کچھ ہوا اس کا خلاصہ پیش کیا جارہا ہے۔
قومی معاملات میں تلخیاں
عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کا الزام
25 جولائی کو قومی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کے لیے ہونے والے عام انتخابات کے نتیجے میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) وفاق کی سب سے بڑی جماعت بن کر سامنے آئی جبکہ اس نے خیبر پختونخوا اور پنجاب میں بھی حکومت بنائی، تاہم گزشتہ انتخابات کی طرح ان انتخابات میں بھی وفاق اور صوبوں میں کم نشستیں حاصل کرنے والی جماعتوں کی جانب سے دھاندلی اور انتخابی عمل میں اثر انداز ہونے کے الزامات لگائے گئے۔