نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں 0-5 سے کلین سوئپ ہو، ایشیا کپ میں ناقص کارکردگی یا پھر ٹیسٹ کرکٹ ۔۔ سال 2018 اعدادوشمار کے لحاظ سے پاکستان کرکٹ کے لیے کچھ اچھا ثابت نہ ہوا لیکن ٹی20 کرکٹ میں ناقابل شکست کارکردگی اور خصوصاً پاکستان سپر لیگ کے میچز کا لاہور کے ساتھ کراچی میں انعقاد سال 2018 کو پاکستان کے لیے یادگار بنا گیا۔
سال کا آغاز ہی پاکستان کرکٹ کے لیے کسی بدترین خواب سے کم نہ تھا جب پاکستانی ٹیم بڑے بڑے خوابوں کے ساتھ سیریز کھیلنے کے لیے نیوزی لینڈ پہنچی تو چیمپیئنز ٹرافی سے مستقل ناقابل شکست ٹیم کو سیریز کے لیے فیورٹ قرار دیا جا رہا تھا لیکن پھر جو ہوا، اس نے کرکٹ شائقین کو ہلا کر رکھ دیا۔
یہ سال مجموعی طور پر پاکستان کرکٹ کے لیے مایوس کن ثابت ہوا اور ٹی20 کے علاوہ پاکستان کی بقیہ دونوں فارمیٹس میں پاکستان کی کارکردگی خاصی مایوس کن رہی۔
البتہ پاکستان میں عالمی کرکٹ کی بحالی کے حوالے سے یہ سال انتہائی شاندار ثابت ہوا اور پاکستان سپر لیگ کے فائنل کا کراچی میں انعقاد کر کے 2009 کے بعد پہلی مرتبہ شہر قائد نے انٹرنیشنل سطح کے میچ کی میزبانی کی۔
پی ایس ایل فائنل کی بدولت ہی کراچی میں عالمی کرکٹ کی واپسی کی راہ ہموار ہوئی اور ویسٹ انڈیز 9 سال میں کراچی کا دورہ کرنے والی پہلی ٹیم بنی۔
ون ڈے کرکٹ
کین ولیمسن کی زیر قیادت نیوزی لینڈ نے اپنے عمدہ کھیل اور پاکستان کی ناقص کارکردگی کی بدولت 5 میچوں کی ون ڈے سیریز میں کلین سوئپ کرتے ہوئے 0-5 سے فتح حاصل کی۔
پاکستان کے لیے سال کا آغاز کسی بڑے دھچکے سے کم نہ تھا اور نیوزی لینڈ نے ہوم گراؤنڈ کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستان کو چاروں شانے چت کر کے ون ڈے سیریز میں 0-5 سے زیر کیا۔
اس کے بعد پاکستان کی ٹیم ون ڈے سیریز کے لیے زمبابوے پہنچی اور اپنے سے کمزور ٹیم کے خلاف عمدہ کھیل پیش کرکے اس مرتبہ خود 0-5 سے کلین سوئپ کا کارنامہ انجام دیا۔
مذکورہ سیریز کی خاص بات فخر زمان کی عمدہ کارکردگی تھی اور اسی سیریز کے دوران انہوں نے پاکستان کی جانب سے ون ڈے کرکٹ میں پہلی ڈبل سنچری اسکور کرنے کا کارنامہ انجام دیا۔