— فوٹو بشکریہ آئی سی سی ٹویٹر
کپتان کے آؤٹ ہونے کے بعد ٹام لیتھام نے ٹیلر کے ساتھ مل کر شاندار شراکت قائم کی اور اسکور کو 208 رنز تک پہنچایا اس دوران دونوں بلے بازوں نے اپنی نصف سنچریاں بھی مکمل کیں۔
ٹام لیتھام 208 رنز کے اسکور پر 68 رنز کی اننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے تو نیوزی لینڈ اپنی چوتھی وکٹ سے محروم ہوگیا تھا۔
پاکستان کی جانب سے نوجوان اسپنر شاداب خان نے بہتر باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے کیوی بلے بازوں کو مسلسل آؤٹ کیا تاہم وہ معمولی فرق سے اپنی ہیٹ ٹرک مکمل نہیں کرپائے تاہم ایک ہی اوور میں لیتھام، نیکولس اور گرینڈ ہوم کو آؤٹ کیا۔
عماد وسیم نے نیوزی لینڈ کو اس وقت شدید دھچکا دیا جب 80 رنز بنا کر ذمہ دارنہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے روس ٹیلر کو پویلین کی راہ دکھا دی جس کے بعد اش سودھی اور ٹم ساؤتھی نے اسکور کو 252 تک پہنچایا۔
سودھی 24 اور ساوتھی 20 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
نیوزی لینڈ نے میچ میں اتار چڑھاؤ کے بعد مقررہ اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 266 رنز بنا کر پاکستان کو ایک معقول ہدف دے دیا۔
پاکستان کی جانب سے نوجوان فاسٹ باؤلر شاہین شاہ آفریدی اور شاداب خان نے 4،4 وکٹیں حاصل کرکے شاندار کارکردگی دکھائی۔
ہدف کے تعاقب میں پاکستان کو تیسرے اوور میں ہی 3 وکٹوں کا بھاری نقصان برداشت کرنا پڑا جب ٹرینٹ بولٹ نے اپنے کریئر کی پہلی ہیٹ ٹرک کی۔
اس سے قبل نیوزی لینڈ کے ڈینی موریسن نے 1994 میں بھارت اور شین بونڈ نے 2007 میں آسٹریلیا کے خلاف ہیٹ ٹرک کی تھی یوں یہ نیوزی لینڈ کی ایک روزہ کرکٹ میں ہیٹ ٹرک کی بھی ہیٹ ٹرک تھی۔
ٹرینٹ بولڑ نے 8 کے اسکور پر پاکستان کے بلے باز فخر زمان کو آؤٹ کیا جس کے بعد بابراعظم اور تجربہ کار بلے باز محمد حفیظ کو مسلسل آؤٹ کرکے ہیٹ ٹریک کا اعزاز حاصل کیا۔
امام الحق نے 34 اور شعیب ملک نے 30 رنز بنا کر ٹیم کو مشکل سے نکالنے کی کوشش کی لیکن ان کی یہ کوششیں 73 کے اسکور پر دم توڑ گئیں اور دونوں بلے باز آؤٹ ہوگئے۔
کپتان سرفراز کا ساتھ دینے شاداب خان میدان میں اترے اور صرف 7 رنز کا اضافہ کرکے ٹم ساؤتھی کو وکٹ دے کر چلے گئے تو پاکستان کا اسکور 6 وکٹوں پر 85 رنز تھا۔
کپتان سرفراز احمد نے عماد وسیم کے ساتھ ساتویں وکٹ کی شراکت میں 103 رنز کا اضافہ کیا تاہم وہ 64 رنز کی انفرادی اننگز کھیلنے کے بعد گرینڈ ہوم کی گیند پر آؤٹ ہوئے۔
عماد وسیم نے 47 ویں اوور میں اپنی نصف سنچری مکمل کی اور فوراً گرینڈ ہوم کا شکار بن گئے۔
پاکستان کی جانب سے آخری آؤٹ ہونے والے بلے باز شاہین شاہ آفریدی تھے جو بغیر کوئی رن بنائے پویلین سدھارے، اس سےقبل حسن علی 16 رنز بنا کر آؤٹ ہو چکے تھے۔
پاکستان کی پوری ٹیم 48 ویں اوور کی دوسری گیند پر 219 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی اور میچ میں 47 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے ہیٹ ٹرک کرنے والے ٹرینٹ بولٹ اور فرگوسن نے 3،3 وکٹیں حاصل کیں اور گرینڈ ہوم نے 2 بلے بازوں کو آؤٹ کیا۔
بولٹ کو شاندار باؤلنگ پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
قبل ازیں ٹاس جیتنے کے بعد کیوی کپتان کا کہنا تھا کہ یہ علیحدہ فارمیٹ ہے پاکستان کے خلاف پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے اچھا مجموعہ کھڑا کرنے کی کوشش کریں گے۔
پاکستان کی ٹیم میں ایک تبدیلی کی گئی ہے اور فہیم اشرف کی جگہ پر امام الحق کو ٹیم میں شامل کیا گیا۔
مزید پڑھیں: نیوزی لینڈ کے خلاف پاکستان مسلسل 11 شکستوں کا جمود توڑنے کے لیے تیار
ادھر کیوی ٹیم نے بھی 4 تبدیلیاں کرتے ہوئے جارج ورکر، ٹرینٹ بولٹ، ٹام لیتھم اور ہینری نکولس کا ٹیم کا حصہ بنایا۔
پاکستان کی ٹیم کپتان سرفراز احمد، فخر زمان، امام الحق، بابر اعظم، شعیب ملک، محمد حفیظ، آصف علی، شاداب خان، عماد وسیم، جنید خان، حسن علی اور شاہین آفریدی پر مشتمل تھی۔
نیوزی لینڈ کی ٹیم میں کین ولیمسن (کپتان)، کالن منرو، جورج ورکر، ٹام لیتھم، راس ٹیلر، ہینری نکولس، کالن ڈی گرینڈ ہوم، ٹیم ساؤتھی، ٹرینٹ بولٹ، لوکی فرگیسن اور ایش سوڈھی شامل تھے۔
خیال رہے کہ نیوزی لینڈ پاکستان کے خلاف گزشتہ 11 ایک روزہ میچز اور 4 سیریز سے ناقابلِ شکست ہے، گرین شرٹس نے کیوی ٹیم کے خلاف اپنا آخری میچ 4 سال قبل 14 دسمبر 2014 کو شارجہ کے مقام پر جیتا تھا۔