بچوں کو جذبات سنبھالنا کیسے سکھائے جائیں؟ چند آسان طریقے
آپ کا موجودہ موڈ کیا ہے؟ کیا آپ خوش ہیں، پریشان ہیں، تنگ آئے ہوئے ہیں یا بہت اچھا محسوس کر رہے ہیں؟ جس طرح آپ کے موڈ سے اندازہ ہوتا ہے کہ آپ کیسا محسوس کر رہے ہیں، اسی طرح آپ کے بچے کا موڈ بھی یہ بتاتا ہے کہ کب آپ کا بچہ مطمئن ہے یا پھر کب اس کے ساتھ کوئی مسئلہ لاحق ہے۔
اس سے پہلے کہ بچے بول چال سیکھیں، ان کی جسمانی حرکات اور جذباتی احساسات ہی ان کی بول چال ہوتے ہیں۔ جب بچہ روتا ہے تو والدین کو اندازہ ہوتا ہے کہ کچھ مسئلہ ہے اور بچے کو مدد کی ضرورت ہے۔ شروع شروع میں تو یہ سب اندازے ہوتے ہیں مگر وقت کے ساتھ ساتھ والدین سمجھ جاتے ہیں کہ جب ان کا بچہ روئے تو اسے کس وقت کیا چاہیے ہوگا۔
آپ کا بچہ جب گر جائے تو روتا ہے جس سے آپ کو اندازہ ہوتا ہے کہ اسے چوٹ لگی ہے اور وہ تیز اور دُور تک نہ چل پانے کی وجہ سے الجھن کا شکار ہے۔ آپ کی بیٹی آپ کو چلّا کر اپنے غصے کا احساس دلاتی ہے کہ اس کے پسندیدہ کھلونے کے ساتھ کوئی اور کیوں کھیل رہا ہے۔ آپ کا پرائمری اسکول کا بچہ کسی دوسرے بچے سے مار کھانے کے بعد جواباً اسے مارتا ہے۔ یہ سارے جذبات بلوغت میں بھی ساتھ رہتے ہیں اور آپ دیکھیں گے کہ کچھ ڈرائیور دوسرے ڈرائیورز پر کچھ لوگوں کی نسبت زیادہ چلّاتے ہیں۔
پڑھیے: جب بچے بات نہ سنیں تو والدین کو کیا کرنا چاہیے؟
جب بچے اپنے جذبات اور احساسات والدین تک پہنچائیں تو والدین کو انہیں غور سے سننا اور سمجھنا چاہیے۔ اس کا مطلب نہ صرف برداشت کرنا ہے، بلکہ بچوں کے رونے، جھنجھلانے اور شکایت کرنے کے پیچھے موجود وجوہات کو سمجھنا بھی ہے۔
اگر بچہ اپنی ناراضی کا اظہار کرے تو جواباً والدین کا غصہ ہوجانا، جھنجھلا جانا یا پریشان ہوجانا بچے کے لیے تباہ کن ثابت ہوسکتا ہے۔ اکثر اوقات والدین اپنے بچوں کے جذبات کو مسترد کردیتے ہیں اور بچوں سے رونے یا غصہ نہ کرنے کا کہتے ہیں۔
اس کے بجائے بچوں کو یہ سکھایا جانا چاہیے کہ وہ اپنے جذبات کی زبان کو کس طرح سمجھ سکتے ہیں۔ اس سے ان کی جذباتی اور ذہنی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ اکثر اوقات والدین کے لیے یہ دیکھ پانا پریشان کن ہوتا ہے کہ ان کا بچہ غصے میں ہے یا غمگین ہے۔ مگر ان جذبات کو مسترد کر دینا آپ کو اپنے بچے سے منقطع کردے گا۔ رفتہ رفتہ آپ کے بچے کو یہ محسوس ہونے لگے گا کہ اس کے احساسات اہم نہیں ہیں اور کوئی انہیں سنے گا نہیں۔