ملٹی میڈیا

افغانستان، دھماکے اور عام انتخابات

افغانستان میں نئی حکومت کے انتخاب کے لیے ملک بھر میں سخت سیکیورٹی میں عام انتخابات منعقد ہوئے۔

افغانستان میں نئی حکومت کے انتخاب کے لیے ملک بھر میں سخت سیکیورٹی میں عام انتخابات منعقد کیے گئے جس میں لوگوں میں ہزاروں کی تعداد میں جوق در جوق آ کر ووٹ دیے۔

ملک کے عام انتخاب میں پارلیمان کی 250نشستوں پر کل 2ہزار 450امیدوار مدمقابل ہیں اور 21ہزار پولنگ اسٹیشنز کی سیکیورٹی کے لیے 70ہزار سیکیورٹی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا۔

ہفتے کو صبح سات بجے ووٹنگ شروع ہوئی لیکن کئی مقامات پر تاخیر بھی دیکھنے کو ملی اور متعدد پولنگ اسٹیشنز میں 4 سے 5 گھنٹے تاخیر سے پولنگ شروع ہوئی۔

پولنگ تاخیر سے شروع ہونے پر عوام کی دلچسپی کو دیکھتے ہوئے رائے دہی کے استعمال کے عمل کو رات 8بجے تک توسیع دے دی گئی۔

انتخابات سے قبل ملک بھر میں طالبان کی جانب سے پرتشدد واقعات کے بعد پولنگ کے دن بھی حملوں کا سلسلہ نہ رک سکا اور کابل میں انتخابی ریلی کے دوران حملے میں کم از کم 15افراد ہلاک ہو گئے جبکہ ملک کے دیگر حصوں میں بھی طالبان کے حملوں اور پرتشدد واقعات کی اطالاعات موصول ہوئی ہیں۔

انتخابات کے عمل کے دوران نئے بائیو میٹرک طریقہ کار کا استعمال کیا گیا اور چند جگہوں پر ریکارڈ تعداد میں لوگوں کی جانب سے ووٹنگ کی اطلاعات ملیں لیکن ساتھ ساتھ بائیو میٹرک کے عمل سے ناواقفیت کے سبب پولنگ کے عملے کی جانب سے شکایات بھی سامنے آئی ہیں۔