پاکستان

پانی نہ پینے والے بچوں کے لیے 10 کارآمد ٹپس

اگر آپ کا بچہ پانی پینے سے کتراتا ہے تو ان 10 طریقوں پر عمل کرکے آپ پانی پینے کے لیے ان کی حوصلہ افزائی کرسکتے ہیں۔

ماں اور ڈبے کے دودھ، دونوں ہی میں بچوں کے ابتدائی 6 ماہ کے لیے ضروری غذائیت موجود ہوتی ہے۔ جب آپ کا بچہ دیگر غذاؤں اور مشروبات کی جانب جائے گا، تب بھی ماں کا دودھ اس کے لیے اہم کردار ادا کرسکتا ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ بچوں کو پانی دینا بھی شروع کیا جاسکتا ہے۔

بچے کو پانی دینا کئی دیگر چیزوں سے بہتر ہے کیونکہ جہاں میٹھے مشروبات ان کے دانت خراب کرسکتے ہیں وہیں دوسری جانب نلکے کے پانی میں موجود فلورائیڈ ان کے دانتوں اور ہڈیوں کو مضبوط کرسکتا ہے۔ گرم مہینوں میں ان کے لیے پانی اور بھی ضروری ہوجاتا ہے کیونکہ ان میں پانی کی کمی کافی جلدی ہوسکتی ہے۔

لیکن اگر آپ کا بچہ پانی پینے سے کتراتا ہے تو ان 10 طریقوں پر عمل کرکے آپ پانی پینے کے لیے ان کی حوصلہ افزائی کرسکتے ہیں۔

1: پانی کو بوتل کے بجائے کپ میں ڈال دیں۔ اگر آپ کا بچہ بوتل میں گرم دودھ پینے کا عادی ہے تو اس بوتل میں پانی موجود پانا اس کے لیے سرپرائز ہوسکتا ہے۔

2: بچوں کے لیے دستیاب مختلف اقسام کے کپ تلاش کریں۔ کچھ کپس میں پلاسٹک کا ہلکا سا ذائقہ محسوس ہوتا ہے اس لیے آپ کو انہیں بچوں کو دینے سے قبل خود آزمانا چاہیے۔

3: بچے کو چمچ میں پانی پلائیں یا پھر کوئی کھلا کپ بنا لیں تاکہ بچہ پانی کے ذائقے کا عادی ہوسکے۔

4: بچے کو پانی کے کپ سے کھیلنے دیں تاکہ انہیں اندازہ ہو کہ پانی کیا ہوتا ہے اور یہ کس طرح کام کرتا ہے۔

5: غذا میں زیادہ سے زیادہ پانی ڈال کر اسے جتنا پتلا کرنا ممکن ہو، اتنا پتلا بنائیں۔

6: وہ غذائیں دیں جن میں قدرتی طور پر زیادہ پانی موجود ہوتا ہے۔ پھلوں اور سبزیوں سبھی میں پانی موجود ہوتا ہے مگر ناشپاتی، تربوز، کھیرے اور ٹماٹر میں دیگر پھلوں اور سبزیوں سے زیادہ پانی ہوتا ہے۔

7: 2 غذاؤں کے درمیانی عرصے میں بچہ جب بھوکا نہ ہو، اس سے بچنے کے لیے اسے زیادہ سے زیادہ پانی پلائیں۔

8: ہر کھانے اور اسنیک کے ساتھ بچے کے سامنے پانی رکھیں پھر بھلے وہ نہ پیے۔ کپ کو اس کے منہ کے ساتھ لگائیں مگر اسے ٹیبل یا ٹرے میں رکھ دیں تاکہ وہ اسے خود بھی اٹھا سکے۔

9: اگر آپ کے بچے کو دودھ پسند ہے اور اسے ضرورت کے مطابق پورا دودھ مل رہا ہے، تو دودھ کی بوتل میں کچھ پانی ملا کر بھی دیکھیں۔

10: کوشش کرتے رہیں۔ ابتدا میں بچے کم ہی پانی پیتے ہیں اور اس میں گھبرانے کی بات نہیں۔ وہ آہستہ آہستہ زیادہ دودھ پیئں گے۔ چنانچہ ہمت ہار کر انہیں فروٹ جوس کی پیشکش نہ کریں ورنہ بعد میں انہیں سادہ پانی پلانا نہایت مشکل ہوجائے گا۔