سرفراز کی قیادت کو خطرہ نہیں، وہی کپتان رہیں گے، انضمام
قومی ٹیم کے چیف سلیکٹر انضمام الحق نے کپتان سرفراز احمد پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرفراز کی قیادت کو کوئی خطرہ نہیں اور وہ ہی قومی ٹیم کے کپتان برقرار رہیں گے۔
ایشیا کپ میں قومی ٹیم کی بدترین کارکردگی کے بعد سے پاکستانی ٹیم اور خصوصاً کپتان سرفراز احمد کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور کچھ حلقوں کی جانب سے انہیں قیادت سے ہٹانے کے مطالبات بھی کیے جا رہے ہیں۔
پاکستانی ٹیم گزشتہ ڈیڑھ سال کی عمدہ کارکردگی کے برعکس ایشیا کپ میں ناکامی سے دوچار ہوئی اور صرف ہانک کانگ اور افغانستان کے خلاف میچ جیتنے میں کامیاب ہو سکی۔
مزید پڑھیں: بنگلہ دیش ناکام، بھارت 7ویں مرتبہ ایشین چیمپیئن بن گیا
بھارت کے خلاف پاکستان کو دونوں میچوں میں یکطرفہ مقابلے کے بعد بدترین شکست ہوئی اور پھر سیمی فائنل کی اہمیت کے حامل بنگلہ دیش کے خلاف میچ میں بھی ٹیم ناکامی سے دوچار ہو کر ایونٹ سے باہر ہو گئی۔
ایونٹ کے دوران سرفراز کی قیادت اور ان کی ناقص فارم بھی قومی ٹیم کے لیے لمحہ فکریہ رہی جس کے بعد ان سے قومی ٹیم کی قیادت کی ذمے داریاں واپس لینے کی افواہیں بھی زیر گردش کرنے لگیں لیکن چیف سلیکٹر نے ان تمام تر افواہوں کو مسترد کردیا۔
انہوں نے کہا کہ کپتان کو ہٹانا مسئلے کا حل نہیں اور سرفراز کی قیادت کو کوئی خطرات لاحق نہیں بلکہ وہ ہی قومی ٹیم کے کپتان برقرار رہیں گے۔
انضمام نے کپتان کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ڈیڑھ سال سے سرفراز کی قیادت میں ٹیم اچھی کارکردگی دکھا رہی تھی تو سب ان کے گن گا رہے تھے لیکن خراب کارکردگی ہوتے ہی تنقید شروع کردی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ جب ٹیم ہارتی ہے تو کوئی اس کا والی وارث نہیں ہوتا لیکن مجھے کپتان اور ٹیم پر پورا بھروسہ ہے کہ وہ آئندہ سیریز میں بہترین کھیل سے ناقدین کے منہ کر دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ایشیا کپ میں ناقص کارکردگی نے سرفراز کی نیندیں اڑا دیں
تاہم قومی ٹیم کے سابق کپتان نے ایشیا کپ میں پاکستان کی کارکردگی پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جیت اور ہار سے قطع نظر ہم ایشیا کپ میں اچھی کرکٹ نہیں کھیل سکے اور لڑکوں کو اپنی کارکردگی کے معیار کو بلند کرنا ہو گا۔
تاہم انہوں نے قومی ٹیم میں بڑے پیمانے پر تبدیلی کے کسی بھی امکان کو یکسر رد کرتے ہوئے کہا کہ میری ہیڈ کوچ مکی آرتھر سے بات ہوئی ہے، ایک آدھ تبدیلی معمول کی بات ہے لیکن ہم کسی بھی قسم کی بڑی تبدیلیاں نہیں کر رہے کیونکہ انہی لڑکوں نے پہلے کارکردگی دکھا کر خود کو ثابت کیا ہے۔
پاکستانی ٹیم کی اگلی آزمائش اب آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز ہے جہاں وہ متحدہ عرب امارات میں دو ٹیسٹ میچوں کے لیے آسٹریلین ٹیم کی میزبانی کرے گی۔