دنیا

ٹرمپ کے نامزد متنازع جج کے خلاف ایف بی آئی کی تحقیقات کی منظوری

امریکی سینیٹ کی جوڈیشل کمیٹی نےبریٹ کیوانوف کو سپریم کورٹ جج بنانے کی منظوری دی لیکن اب ان کے خلاف تفتیش ہو گی۔

امریکی سینیٹ کی جوڈیشل کمیٹی نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے نامزد متنازع جج بریٹ کیوانوف کو امریکی سپریم کورٹ کا جج بنانے کی منظوری دے دی جبکہ ایف بی آئی کی جانب سے خاتون کی شکایت پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کے معاملے کی تحقیقات تک ان کی تعیناتی کا معاملہ روک دیا گیا۔

کیوانوف کی منظوری کے حوالے سے امریکی عدالتی سینیٹ واضح طور پر دو حصوں میں تقسیم نظر آیا جہاں 11 ریپبلیکن اراکین نے صدر کے نامزد امیدوار کی حمایت کی جبکہ تمام 10 ڈیموکریٹ اراکین نے ان کے خلاف ووٹ دیا۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ کے نامزد کردہ جج پر خاتون کے جنسی استحصال کا الزام

53سالہ متنازع جج کی امریکا کی اعلیٰ عدلیہ کے لیے نامزدگی کا معاملہ اب فل کورٹ میں جائے گا جہاں ریپبلیکنز کی اکثریت نسبتاً کم ہے اور ڈیموکریٹس کے 51 اراکین کے مقابلے میں ان کے اراکین کی تعداد 49 ہے۔

تاہم اس دوران ایک ڈرامائی پیش رفت اس وقت عمل میں آئی جب ایریزونا سے تعلق رکھنے والے ریپبلیکن سینیٹ جیف فلیک نے فل سینیٹ کے ووٹ سے قبل ایک ہفتے کے تعطل کی درخواست کی تاکہ ایف بی آئی کیوانوف کے خلاف الزامات کی تحقیقات کر سکے۔

ٹرمپ پر تنقید کے لیے مشہور جیف فلیک نے کہا کہ ملک تقسیم ہو چکا ہے اور یہ ہمارا فرض ہے کہ اس سلسلے میں اپنے فرائض بخوبی انجام دیں۔

چند گھنٹوں کے مذاکرات کے بعد فریقین کی باہمی رضامندی سے جنسی طور پر ہراساں کرنے کے معاملے کی ایف بی آئی سے تحقیقات کی منظوری دے دی گئی اور معاملے کی تحقیقات مکمل ہونے تک کیوانوف کا معاملہ فل سینیٹ تک نہیں بھیجا جائے گا۔

واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سپریم کورٹ کے لیے نامزد جج بریٹ کیوانوف پر خاتون ڈاکٹر کرسٹین بلیسی فورڈ نے جنسی طور پر ہراساں کرنے کا کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ 36سال قبل زمانہ طالب عملی کے دوران کیوانوف نے ایک تقریب کے دوران شراب کے نشے میں انہیں جنسی طور پر ہراساں کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: 'بچپن میں جنسی ہراساں اور 16 سال کی عمر میں میرا ریپ ہوا'

ان الزامات کے خلاف گزشتہ روز طویل سماعت کی گئی جس کے دوران نامزد جج نے ان الزامات کو سراسر مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے زمانہ طالب علمی تو دور بلکہ زندگی میں کبھی بھی اور کسی کو بھی جنسی طور پر ہراساں نہیں کیا۔

واضح رہے کہ ڈیموکریٹس یونیورسٹی پروفیسر کی جانب سے لگائے گئے ان الزامات کی ایف بی آئی کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ کر رہے ہیں تاہم کیوانوف کا کہنا ہے کہ ڈیموکریٹس سیاسی فائدہ حاصل کرنے کے لیے ان کی کردار کشی کر رہے ہیں۔