ایشیا کپ میں ناقص کارکردگی نے سرفراز کی نیندیں اڑا دیں
ایشیا کپ میں قومی ٹیم کی کارکردگی سے مایوس کپتان سرفراز احمد نیندیں اُڑ گئیں اور انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ ٹیم کی ناقص کارکردگی کے سبب وہ چھ دن تک سو نہیں سکے۔
بھارت کے خلاف ایشیا کپ میں دو بدترین شکستوں کے بعد قومی ٹیم کو بنگلہ دیش کے ہاتھوں بھی 37رنز سے اپ سیٹ شکست کا منہ دیکھنا پڑا اور وہ فائنل کی دوڑ سے باہر ہو گئی جس کے بعد فائنل میں بھارت اور بنگلہ دیش کی ٹیمیں مدمقابل ہوں گی۔
مزید پڑھیں: سابق کوچ نے پاکستان کی ناقص فیلڈنگ کا راز بتا دیا
سرفراز نے بتایا کہ قیادت کے دباؤ اور بیٹنگ میں رنز اسکور نہ ہونے کے سبب وہ چند راتوں تک بہت پریشان رہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا کپتان چاہے جو بھی ہو، اس پر ہمیشہ ہی دباؤ رہتا ہے اور یقیناً جب آپ کارکردگی نہ دکھا پا رہے ہوں اور ٹیم بھی ہار رہی ہو تو پھر دباؤ بڑھ جاتا ہے۔
'حقیقت تو یہ ہے کہ اگر میں کہوں گزشتہ چھ راتوں سے سو نہیں سکا تو کوئی یقین نہیں کرے گا لیکن یہ سب چیزیں زندگی کا حصہ ہیں'۔
اس موقع پر سرفراز نے قومی ٹیم انتظامیہ اور اعلیٰ حکام سے جلد بازی میں کوئی فیصلہ نہ کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنے کھلاڑیوں کو مکمل سپورٹ کرنے کی ضرورت ہے جو گزشتہ کچھ عرصے سے بہت اچھی کارکردگی دکھا رہے تھے۔
ایشیا کپ کے 4 میچوں میں صرف 68رنز بنانے والے کپتان نے اپنی کارکردگی پر بھی مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے خود کو ٹیم کی ناکامی کا ذمے دار قرار دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: آسٹریلیا سے ٹیسٹ سیریز کیلئے قومی ٹیم کا اعلان، عامر ڈراپ
'میری کارکردگی بھی اچھی نہیں جس کی وجہ سے ٹیم ہار گئی، ٹیم میری وجہ سے ہاری، بحیثیت کپتان مجھے کارکردگی دکھانا چاہیے تھی لیکن میں نہیں کر سکا اور ہم اسی وجہ سے ہار گئے'۔
2015 کے بعد سے تینوں فارمیٹس میں قومی ٹیم کی نمائندگی کرنے والے سرفراز احمد نے کہا کہ انہیں آرام دینا چاہیے یا نہیں، اس بات کا فیصلہ سلیکٹرز کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہ میرا نہیں بلکہ سلیکشن کمیٹی اور پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کا کام ہے، انہیں ہی فیصلہ کرنے دیں کیونکہ میرا کام صرف کھیلنا ہے اور میں کھیلتا رہوں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ آئندہ سال ہونے والے ورلڈ کپ میں 8ماہ باقی ہیں اور اس دوران ہم اپنی غلطیوں کو درست کر سکتے ہیں کیونکہ ہمیں کافی سیریز کھیلنی ہیں۔
پاکستان کو آئندہ سال انگلینڈ میں شیڈول ورلڈ کپ سے قبل نیوزی لینڈ، جنوبی افریقہ، انگلینڈ اور آسٹریلیا سے مجموعی طور پر 20 ون ڈے انٹرنیشنل میچز کھیلنے ہیں۔
مزید پڑھیں: افغان سپر اسٹار راشد خان پاکستانی شہری نکلے
قومی ٹیم کے کپتان نے کہا کہ ہم نے کافی غلطیاں کیں جنہیں دیکھنا ہو گا۔ ابھی گیند نئی ہی ہوتی ہے کہ ہماری مڈل آرڈر کریز پر موجود ہوتی ہے جس کی وجہ سے ہم جدوجہد کر رہے ہیں، ہمیں جلد وکٹیں نہیں گنوا چاہئیں اور اس پر کام کرنے کی اشد ضرورت ہے۔
پاکستانی ٹیم اب آسٹریلیا کے خلاف متحدہ عرب امارات میں دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلے گی جس کے بعد دونوں ٹیموں کے درمیان ٹی2 سیریز بھی کھیلی جائے گی۔