ایشیا کپ: بھارت نے پاکستان کو باآسانی مسلسل دوسری شکست دے دی
ایشیا کپ کے دوسرے مرحلے سپر فور میں بھارت نے تجربہ اوپنرز شیکھر دھون اور روہیت شرما کی شاندار کارکردگی کی بدولت پاکستان کو باآسانی 9 وکٹوں سے شکست دے کر ٹورنامنٹ میں روایتی حریف ٹیم کے خلاف مسلسل دوسری فتح حاصل کرلی۔
دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے ایشیا کپ کے ایک اہم میچ میں پاکستان کے کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو قومی ٹیم نے انتہائی محتاط انداز اپنایا جو ٹیم کے لیے شکست کا باعث بنا جبکہ دیگر بلے باز بھی اچھی کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے۔
پاکستان کے اوہنر فخر زمان اور امام الحق کی جوڑی بڑی شراکت بنانے میں ناکام رہی اور امام الحق جلد ہی آؤٹ ہوگئے۔
فخر زمان آؤٹ ہونے والے دوسرے بلے باز تھے جنہوں نے بابراعظم کے ساتھ مل کر اسکور کو 55 رنز تک پہنچایا تھا اور 31 رنز کی انفرادی اننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے۔
بھارتی باؤلر کلدیپ یادیو کی اپیل پر امپائر نے فخرزمان کو ایل بی ڈبلیو قرار دیا تھا جبکہ ویڈیو میں واضح دیکھا جاسکتا تھا کہ فخر جب گر رہے تھے تو گیند ان کے ہاتھوں کو چھونے کے بعد پیڈ سے ٹکرائی تھی، ان کے پاس ریویو لینے کا موقع تھا تاہم اس امپائر سے اس حوالے سے کوئی اپیل نہیں کی گئی۔
کپتان سرفراز بیٹنگ کے لیے میدان میں آتے ہی جلدی میں دکھائی دیے اور بابراعظم کو ایک غیر ضروی رن لینے کے لیے آواز دی جبکہ خود پیچھے ہٹے اور بابر اعظم کو واپس جانے کا کہا لیکن اس وقت تک دیر ہوچکی تھی اور بھارتی فیلڈرز جدیجا اور چاہل نے اپنی ذمہ داری بخوبی نبھادی تھی۔
بابراعظم نے 9 رنز بنائے تھے جبکہ امام الحق نے 10 رنز بنائے۔
قومی ٹیم کے ابتدائی 3 کھلاڑی محض 58 رنز پر پویلین لوٹ گئے تھے جس کے بعد کپتان سرفراز احمد اور اسٹار آل راؤنڈر شعیب ملک نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 100 رنز کی شراکت قائم کی۔
کپتان سرفراز احمد 44 رنز بناکر اسپنر کپل یادیو کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے، چوتھی وکٹ گرنے پر قومی ٹیم کا مجموعی اسکور 165 رنز تھا۔
دوسری جانب شعیب ملک نے انتہائی ذمہ دارانہ بلے بازی کا مظاہرہ کیا اور وہ 78 رنز بناکر فاسٹ باؤلر جسپریت بمراہ کی گیند پر مہندرا دھونی کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔
پاکستان کی چھٹی وکٹ 211 رنز پر گری جب آصف علی 21 گیندوں پر 30 رنز بنا کر یوزوندرا چاہل کی گیند پر بولڈ ہوگئے۔
آخری اوورز میں شاداب خان اور حسن علی نے نہایت سست روی سے بلے بازی کی، شاداب خان 16 گیندوں پر 10 رنز بناکر بمراہ کی گیند پر بولڈ ہوگئے۔
آخری نمبروں پر آنے والے بلے بازوں کی جانب سے سست بیٹنگ کے باعث پاکستانی ٹیم 250 رنز سے زائد کا ہدف دینے میں ناکام رہی۔
آخری 42 گیندوں پر قومی ٹیم نے محض 37 رنز بنائے، حالانکہ پاکستانی ٹیم ون ڈے میچوں میں سال 2018 میں آخری دس اوورز میں سب سے زیادہ رنز بنانے والی ٹیم ہے۔
پاکستان نے مقررہ 50 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 237 رنز بنائے۔
محمد نواز 15 اور حسن علی 2 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
بھارت کی جانب سے بمراہ، چاہل اور یادیو نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔