بچوں کو ادب و آداب کیسے سکھائیں؟
کئی والدین یا تو اپنے بچوں کو لوگوں میں اٹھنے بیٹھنے کے درست اور بنیادی طور طریقے یا ادب و آداب کی تربیت دیتے ہی نہیں یا پھر انہیں یہ سب غلط وقت پر سکھا رہے ہوتے ہیں۔ والدین اکثر تند و تیز اصلاحی موڈ میں بچوں کو تربیت دیتے ہیں، جو کہ ٹھیک نہیں۔
بچوں کو پلیز، تھینک یو یا ہاتھ ملاتے وقت دوسرے شخص کی آنکھوں میں دیکھ کر بات نہ کرنے پر ڈانٹنا ادب و آداب سکھانے کا مؤثر طریقہ نہیں ہے۔
امریکی ماہر کا کہنا ہے کہ اگر آپ اپنے بچوں کو لوگوں کے درمیان اٹھنے بیٹھنے کے درست اور بااخلاق طور طریقے اپنانے کی تربیت دینا چاہتے ہیں تو ان کے ساتھ پہلے خود پریکٹس کریں تاکہ بچوں کو یہ سب سیکھنے میں مدد حاصل ہوسکے۔ آپ کے ساتھ اخلاقی رویے، ادب و آداب اور خوش زبانی کی پریکٹس سے ہی وہ معاشرے میں دیگر افراد کے ساتھ بھی وہی رویہ روا رکھیں گے۔
مثلاً والد یا والدہ اپنے بچے کو بٹھا کر بتائے اور عملی طور پر بھی کرکے دکھائے کہ کسی دوسرے شخص سے ملتے وقت کس طرح سلام کیا جاتا ہے، مسکراہٹ چہرے پر سجائی جاتی ہے اور نرم لہجا اور تمیز سے پیش آنا ہوتا ہے۔ آپ کا عملی مظاہرہ بچوں کے ذہن پر کافی اثر کرے گا۔ آپ پھر بچے کو فرض کرنے کے لیے کہیں کہ آپ معاشرے کا ایک فرد ہیں اور بچے کو پریکٹس کروائیں۔
مزید پڑھیے: وہ 5 عام غلطیاں جو تمام والدین کرتے ہیں
بچے کے ساتھ ادب و آداب کی تربیت میں آپ کی شمولیت سے بچوں میں حوصلہ افزائی ہوگی جو کسی بھی قسم کی تربیت کے لیے نہایت اہمیت رکھتی ہے۔