بچوں کو ٹیکنالوجی سے دور رکھنے کے خواہشمند والدین خود پہل کریں
ایک نئے مضمون میں والدین پر زور دیا گیا ہے کہ جہاں بچوں کا الیکٹرانک آلات مثلاً فون، ٹیبلٹ، لیپ ٹاپ وغیرہ کا استعمال محدود کرنے کی ضرورت ہے، وہیں والدین کو بھی اسکرین کے سامنے گزارا گیا اپنا وقت کم کرنا چاہیے۔
جاما پیڈیاٹرکس نامی جریدے میں شامل ہونے والے اس تحقیقی مضمون میں مصنفین نے بتایا ہے کہ بچے اسمارٹ فون کی عادت اپنے والدین سے سیکھتے ہیں، اس لیے یہ ضروری ہے کہ اسمارٹ فونز سے کبھی کبھی دوری اختیار کی جائے، اور صرف ایک چیز کو اہمیت دی جائے، یعنی اپنے بچوں کے ساتھ معیاری وقت گزارنا اور ہر چیز سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے کی خواہش کو دبانا۔
یونیورسٹی آف مشی گن سے تعلق رکھنے والی مضمون کی شریک مصنف ڈاکٹر جینی راڈیسکی لکھتی ہیں کہ ’اسمارٹ فونز والدین کی جیبوں میں موجود ذاتی کمپیوٹرز کی طرح ہیں جن میں ان کا کام، ان کی سماجی زندگی، ان کی تفریح، غرض یہ کہ ان کی زندگی کا پورا مواد اس میں موجود ہے۔‘
مزید پڑھیے: وہ 5 عام غلطیاں جو تمام والدین کرتے ہیں
بچوں میں رویوں کی ماہر راڈیسکی نے اپنی تحقیق میں پایا ہے کہ وہ والدین جو ہر وقت اپنی موبائل ڈیوائسز میں مگن رہتے ہیں اور انہی کی جانب متوجہ رہتے ہیں، وہ اپنے بچوں کے ساتھ کم وقت گزار پاتے ہیں، جس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ ان کے اپنے بچوں کے ساتھ زیادہ تنازعات ہوتے ہیں اور انہیں بچوں کے زیادہ مشکل رویوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔