کھیل

احسان مانی کون ہیں؟

وزیر اعظم عمران خان نے نجم سیٹھی کے استعفے کے بعد احسان مانی کو پاکستان کرکٹ بورڈ کا سربراہ بنانے کا اعلان کردیا۔

وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے آج پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین نجم سیٹھی کے استعفے کے بعد احسان مانی کو سربراہ نامزد کردیا ہے جو کرکٹ کے حوالے سے وسیع تجربہ رکھتے ہیں لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ احسان مانی ہیں کون اور انہوں نے کرکٹ کے لیے کیا خدمات انجام دیں۔

احسان مانی پیشے کے اعتبار سے چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ ہیں اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) میں پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کی نمائندگی کرنے کے ساتھ ساتھ وہ آئی سی سی کے صدر اور خزانچی بھی رہ چکے ہیں۔

احسان مانی 23مارچ 1945 کو راولپنڈی میں پیدا ہوئے اور اپنی ابتدائی زندگی جڑواں شہروں میں گزارتے ہوئے مقامی کلب سے آل راؤنڈر کی حیثیت سے 1959 سے 1965 تک کرکٹ کھیلی۔

وہ بعدازاں لاہور سے گریجویشن کرنے کے بعد اعلیٰ تعلیم کے لیے برطانیہ چلے گئے اور 1960 کے آخر تک وہیں مقیم رہے۔

کرکٹ کے انتظامی امور میں احسان مانی نے 1989 میں اس وقت باقاعدہ قدم رکھا جب وہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) میں پاکستان کے نمائندے منتخب ہوئے اور 1996 تک یہ خدمات انجام دیں۔

مزید پڑھیں: نجم سیٹھی مستعفی، احسان مانی نئے چیئرمین پی سی بی نامزد

1996ورلڈ کپ کے انعقاد میں انہوں نے اہم کردار ادا کیا اور وہ ایونٹ میں آئی سی سی کی ایڈوائزری کمیٹی میں پاکستان کے نمائندے تھے جبکہ 1999 میں انگلینڈ میں منعقدہ ورلڈ کپ میں بھی وہ اسی کمیٹی کا حصہ تھے۔

1996 میں انہیں آئی سی سی کی فنانس اور مارکیٹنگ کمیٹی کا چیئرمین منتخب کیا گیا اور جون 2002 میں یہ عہدہ تحلیل ہونے تک وہ اس پر برقرار رہے۔

اس کے بعد وہ کھیل کی عالمی گورننگ باڈی کے نائب صدر بنے جبکہ ساتھ آئی سی سی کی مختلف کمیٹیوں میں بھی اہم ذمے داریاں اور امور انجام دیتے رہے۔

کرکٹ کے کھیل میں بیش بہا پیسے کو لانے میں بھارت کے جگموہن ڈالمیا کے ساتھ ساتھ احسان مانی نے بھی مرکزی کردار ادا کیا اور قائدانہ صلاحیتوں کے ساتھ ساتھ مالیاتی امور میں مہارت کی بدولت وہ جون 2003 میں آئی سی سی کے صدر بن گئے اور 2006 تک اس عہدے پر برقرار رہے۔

انہوں نے متعدد بڑے بینکوں کے اہم عہدوں پر فرائض انجام دیے اور اس وقت بھی برطانیہ کے متعدد بینکوں اور ریئل اسٹیٹ کمپنیوں کے بورڈ آف گورنرز میں شامل ہیں۔

احسان مانی اس وقت شوکت خانم میموریل ٹرسٹ کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے رکن اور گلیات ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے سربراہ ہیں۔

آئی سی سی کے صدر کے عہدے سے ہٹنے کے بعد بھی ان کی کرکٹ خصوصاً پاکستان کرکٹ کے امور میں دلچسپی ختم نہ ہوئی اور انہوں نے اہم مسائل میں پاکستان کرکٹ بورڈ کی معاونت اور مسائل کی نشاندہی کا سلسلہ جاری رکھا۔

یہ بھی پڑھیں: کرکٹ کے مستقبل کو شدید خطرات لاحق ہیں، مانی

جب بھارت نے پاکستان کے ساتھ وعدے کے برخلاف نیوٹرل مقام پر بھی کھیلنے سے انکار کردیا تھا تو وہ پہلے آدمی تھے جنہوں نے بھارت پر پاکستان کو عالمی کرکٹ میں تنہا کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

جب آئی سی سی کے نئی مالیاتی انتظامی ڈرافٹ کا پروپوزل سامنے آیا تو وہ آسٹریلیا، انگلینڈ اور بھارت کی اجارہ داری سے قائم ہونے والے بگ تھری کے بھی بڑے ناقدین میں سے ایک تھے اور انہوں نے مسلسل اس کی مخالفت کا سلسلہ جاری رکھا۔

جب پاکستان کرکٹ بورڈ میں ذکا اشرف اور نجم سیٹھی کے درمیان جاری قیادت کی رسہ کشی کا سلسلہ جاری تھا تو وہ اس محاذ آرائی کے سخت مخالف تھے اور انہوں نے دونوں فریقین کو پاکستان کرکٹ کے مفاد میں معاملہ سلجھانے کا مشورہ دیا تھا۔

احسان مانی مالیاتی امور کے ماہر ہونے کے ساتھ ساتھ انتظامی امور میں بھی یکساں اہلیت رکھتے ہیں اور امید ہے کہ وہ اپنے وسیع تجربے کی بدولت نجم سیٹھی کے دور میں حاصل ہونے والی کامیابیوں خصوصاً پاکستان سپر لیگ اور ملک میں عالمی کرکٹ کی بحالی جیسی کوششوں کو مزید بہتر کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ کو عروج اور بلندیوں تک پہنچانے کی کوشش کریں گے۔