پاکستان

کیمیائی ہتھیاروں میں پاکستان کے ساتھ تعاون بڑھانا چاہتے ہیں،روسی سفیر

دہشت گردی کے انسداد اور افغانستان میں قیام امن کے لیے بھی پاکستان کے ساتھ اشتراک کے خواہاں ہیں، الیگزے یوریوِچ دیدوو
|

اسلام آباد: پاکستان میں تعینات روسی سفیر الیگزے یوریوِچ دیدوو کا کہنا ہے کہ ان کا ملک انسانی حقوق میں بہتری اور کیمیائی ہتھیاروں میں پاکستان کے ساتھ تعاون بڑھانا چاہتا ہے۔

تحریک انصاف سے جاری بیان کے مطابق روسی سفیر نے بنی گالا میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان سے ملاقات کی اور انتخابات میں کامیابی پر انہیں مبارکباد پیش کی۔

ملاقات کے دوران الیگزے یوریوِچ دیدوو نے کہا کہ ماسکو، پاکستان کے ساتھ تعلقات میں مزید بہتری کا خواہاں ہے اور روس معاشی تعاون، انسانی حقوق میں بہتری اور کیمیائی ہتھیاروں میں پاکستان کے ساتھ تعاون بڑھانا چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے انسداد اور افغانستان میں قیام امن کے لیے بھی پاکستان کے ساتھ اشتراک کے خواہاں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ باہمی تعاون کی راہ میں حائل مسائل کے فوری حل کی تدبیر کرنا ہوگی، جبکہ پاکستانی اور روسی بینکوں کے درمیان براہ راست روابط کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے۔

الیگزے یوریوِچ دیدوو نے روسی کوہ پیما کی جان بچانے پر پاکستانی پائلٹس کا خصوصی شکریہ بھی ادا کیا۔

چیئرمین تحریک انصاف نے مبارکباد پر روسی سفیر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ 'میں اور میری حکومت روس کے ساتھ تعاون میں بہتری لانا چاہتے ہیں، جبکہ اقتدار سنبھالنے کے بعد روسی ڈرلنگ کمپنیوں کو پاکستان آمد کی دعوت دینا چاہیں گے۔'

افغانستان کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ 'امریکی انتظامیہ سمجھ چکی ہے کہ افغانستان کے مسائل کا کوئی فوجی حل نہیں۔'

یہ بھی پڑھیں: تعلقات میں نئے دور کے آغاز پر تیار ہیں، مودی کا عمران خان کو فون

خیال رہے کہ عمران خان نے وزیر اعظم بننے کے امکانات روشن ہونے کی وجہ سے بنی گالا میں مختلف ممالک کے سفیروں اور نمائندوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔

گزشتہ روز پاکستان میں تعینات قائم مقام امریکی سفیر جان ایف ہوور کی قیادت میں امریکی سفارتی وفد نے بنی گالا میں عمران خان سے ملاقات کی اور دونوں ممالک کے تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

تین روز قبل یورپی یونین کے سفیر جین فرانکوئز کاؤٹن نے بھی عمران خان سے ملاقات میں یورپی یونین فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے پاکستان کی مدد کرنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔

انتخابات 2018 میں پاکستان تحریک انصاف کی کامیابی کے بعد سے ترکی، بھارت اور افغانستان کے سربراہان کی جانب سے عمران خان کو فون پر مبارکباد دی جاچکی ہے، جبکہ چین، جاپان، متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور برطانیہ کے سفیر بھی عمران خان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کر چکے ہیں۔