الیکشن کمیشن نے بلدیاتی اداروں پر عائد پابندیاں اٹھالیں
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے 25 جولائی کے عام انتخابات کے پیش نظر بلدیاتی اداروں میں بھرتیوں اور دیگر اسکیموں پرعائد پابندی ہٹادی۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق بلدیاتی اداروں میں بھرتیوں کے علاوہ نئی ترقیاتی اسکیموں پر سے بھی پابندی ہٹادی گئی ہے۔
الیکشن کمیشن نے نوٹیفکیشن میں کہا ہے کہ 4 جون 2018 کو ایک نوٹی فیکیشن کے ذریعے تبادلوں اور بھرتیوں پر پابندی عائد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن سے اجازت کی شرط عائد کی گئی تھی اور یکم جون سے 4 جون 2018 تک ہونے والے تمام تبادلوں کو معطل کردیا گیا تھا۔
اسی طرح 8 جون 2018 کو جاری نوٹیفکیشن میں بلدیاتی حکومت کے تمام فنڈز منجمد کر دیے گئے تھے جبکہ نگراں حکومت کے اختیارات کو محدود کرتے ہوئے تربیتی اسیکیموں سے پابندی عبوری طور پر ختم کردی گئی تھی۔
الیکشن کمیشن نے تازہ نوٹیفکیشن میں واضح کرتے ہوئے کہا ہے کہ عام انتخابات ہوچکے ہیں اور ملک میں نئی حکومت بننے والی ہے اس لیے عائد تمام پابندیاں فوری طور پر ہٹائی جاری ہیں۔
مزید پڑھیں:الیکشن کمیشن نے سرکاری بھرتیوں پر پابندی عائد کردی
الیکشن کمیشن کی جانب سے پابندیاں اٹھانے کے باوجود نگراں حکومت کو انتخابی بل 2017 کی شق 230(2) (ای) (ایف) کے تحت مخصوص پابندیوں پر عمل درآمد کرنا ہے۔
یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے 11 اپریل 2018 کو ہی عام انتخابات سے قبل سرکاری بھرتیوں پر مکمل پابندی عائد کردی تھی۔
الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ پابندی کا اطلاق یکم اپریل سے ہوگا تاہم پبلک سروس کمیشن کے ذریعے ہونے والی سرکاری بھرتیوں پر پابندی کا اطلاق نہیں ہوگا۔
الیکشن کمیشن نے یکم اپریل کے بعد منظور ہونے والی ترقیاتی اسکیموں پر عمل درآمد روکنے کی بھی ہدایت کی تھی۔
بعد ازاں 11 جولائی 2018 کو الیکشن شیڈول جاری کرتے ہوئے تمام بلدیاتی اداروں کو 25 جولائی کو رائے شماری کے انعقاد تک معطل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا تھا۔