پاکستان

وزارتِ اعلیٰ کی کرسی کیلئے نیب پرویز خٹک کی راہ میں رکاوٹ بن گیا

تحریک انصاف کی قیادت نیب کیسز میں ملوث اراکین کو اہم عہدے نہ دینے پر غور کر رہی ہے۔

پشاور: عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی بھاری اکثریت کے ساتھ کامیابی کے بعد مرکز اور خیبرپختونخوا میں حکومت کے امکانات روشن ہیں، تاہم صوبے کی وزارتِ اعلیٰ کی کرسی کے لیے قومی احتساب بیورو (نیب) پرویز خٹک کی راہ میں حائل ہوگیا۔

ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کی قیادت نیب کیسز میں ملوث اراکین کو اہم عہدے نہ دینے پر غور کر رہی ہے۔

پرویز خٹک 2013 سے 2018 تک پی ٹی آئی کے دورِ حکومت میں خیبرپختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ رہے، تاہم ان کے خلاف اس دوران مالم جبہ اور ہیلی کاپٹر کے حوالے سے کیسز کے سلسلے میں نیب کی تحقیقات جاری ہیں۔

مزید پڑھیں: رحمٰن ملک کا پرویز خٹک کے ’ڈرگ ٹیسٹ‘ کرانے کا مطالبہ

علاوہ ازیں سابق وزیرِاعلیٰ کے خلاف پشاور کے بی آر ٹی پروجیکٹ میں بھی پشاور ہائی کورٹ کے حکم پر نیب نے مبینہ کرپشن کی تحقیقات شروع کی ہوئیں ہیں۔

واضح رہے کہ سابق وزیراعلیٰ پرویز خٹک کچھ کیسز میں نیب کے سامنے پیش ہوچکے ہیں۔

پارٹی ذرائع نے دعویٰ کیا تھا کہ پارٹی پالیسی کے مطابق نیب کیسز میں ملوث کسی بھی رکن کو اہم عہدہ نہیں دیا جاسکتا۔

یہ بھی پڑھیں: ہیلی کاپٹر استعمال کیس: ’عمران خان نیب میں پیش نہیں ہوں گے‘

اس حوالے سے کے پی نیب کے حکام نے تصدیق کی کہ پرویزخٹک کے خلاف کیسز کی تحقیقات جاری ہیں۔

خیبرپختونخوا کی وزرات اعلیٰ کے لیے محمد عاطف خان، شاہ فرمان اور ڈاکٹر حیدر علی کے نام بھی شامل ہیں، تاہم اس کے باوجود پرویز خٹک ہی وزارتِ اعلیٰ کے لیے مضبوط ترین امیدوار ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی پرویز خٹک کو وفاقی کابینہ میں شامل کرنا چاہتی ہے، تاہم انہوں نے خیبرپختونخوا کی وزارتِ اعلیٰ کے لیے اپنی دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔