Live Election 2018
’جان بوجھ کر پشتون رہنماؤں کو اسمبلی سے دور رکھا گیا‘
ہم باچا خان کے فلسفے پر قائم ہیں، انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے حوالے سے احتجاج پُر امن طریقے سے ریکارڈ کرایا جائے گا
خیبرپختونخوا کی ایک اور بڑی سیاسی جماعت عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے بھی انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف صوبے بھر میں احتجاج کرنے کا اعلان کردیا۔
اے این پی کے سربراہ اسفندیار ولی خان نے انتخابی نتائج کو مسترد کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ’الیکشن کمیشن، نگراں حکومت اور پاک فوج نے جان بوجھ کر پشتون رہنماؤں کو اسمبلی سے دور رکھا ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ہم باچا خان کی عدم تشدد کے فلسفے پر قائم ہیں، لہٰذا انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے حوالے سے احتجاج پُر امن طریقے سے ریکارڈ کرایا جائے گا۔
اسفند یار ولی خان کا کہنا تھا کہ 2013 کے انتخابات کے دوران ان کی جماعت کو دہشت گردوں نے الیکشن سے دور رکھا تھا، تاہم اس مرتبہ الیکشن کمیشن، نگراں حکومت اور پاک فوج کے گٹھ جوڑ نے مبینہ طور پر انہیں انتخابات سے باہر کردیا۔
متعلقہ خبر پڑھیں: