جنرل (ر) پرویز مشرف کا بھارتی میڈیا پر عمران خان کا دفاع
پاکستان میں 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات کے اب تک موصول ہونے والے غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو اکثریت حاصل ہے اور عمران خان ملک کے اگلے وزیر اعظم ہوں گے۔
بھارتی میڈیا نے جہاں پاکستانی انتخابات پر کئی منفی خبریں شائع کیں وہیں عمران خان کی جیت کے بعد بھی اس نے اپنی روایت برقرار رکھی اور ان کے خلاف پروپیگنڈا کرتی نظر آئی۔
تاہم سابق آرمی چیف جنرل (ر) پرویز مشرف نے بھارتی میڈیا میں عمران خان کا بھرپور طریقے سے دفاع کیا۔
سی این این نیوز-18 کے اینکر پرسن زکا جیکب سے بات کرتے ہوئے سابق صدر پرویز مشرف نے عمران خان کی سیاست، ان کے نظریات اور تجربے پر کھل کر بات کی۔
جب پرویز مشرف سے سوال کیا گیا کہ عمران خان بھارت سے نفرت کرتے ہیں اور وہ ہندوستان مخالف بیانات دیتے رہتے ہیں تو سابق صدر نے بھارتی صحافی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ کچھ دنوں سے انڈین میڈیا عمران خان کے حوالے سے منفی پروپیگنڈا کر رہا ہے۔
سابق صدر کا کہنا تھا کہ کچھ بھارتی میڈیا ایسی من گھڑت خبریں چلا رہی ہے کہ عمران خان نے کہا تھا کہ وہ اقتدار میں آتے ہی ہندوستان کو ان کی غلطیوں کی سزا دیں گے۔
پرویز مشرف نے کہا کہ عمران خان نے کبھی بھی بھارت سے نفرت کا اظہار نہیں کیا اور وہ نہ ہی وہ ہندوستان مخالف ہیں۔
پرویز مشرف نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ آج تک اگر پاکستان ترقی نہیں کرسکا تو اس کی وجہ بھی بھارت ہی ہے، یہ پاکستان کی غلطی نہیں ہے کہ وہ تعلقات کے ذریعے خطے میں امن کا خواہاں ہے۔
سابق صدر نے 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں دھاندھلی کے حوالے سے کہا کہ انہیں نہیں لگتا کہ ملک میں دھاندھلی ہوئی ہے، کیوں کہ ملک کے سب سے بڑے صوبے میں ابھی بھی تحریک انصاف نہیں جیت پائی۔
پرویز مشرف نے مزید کہا کہ عمران خان کو حکومت سنبھالتے وقت کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا اور اسے گورننس سے متعلق ابھی بہت کچھ سیکھنا پڑے گا۔
سابق آرمی چیف نے اس بات پر بھی خوشی کا اظہار کیا کہ تحریک انصاف نے انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔
بھارتی صحافی زکا جیکب نے پرویز مشرف سے کی گئی گفتگو کی ویڈیوز بھی ٹوئیٹ کیں۔