پاکستان

غیر حتمی سرکاری نتائج جاری، پی ٹی آئی کو 115 نشستوں سے برتری حاصل

پی ٹی آئی نے پنجاب میں 123، سندھ میں 23، خیبرپختونخوا میں 65 اور بلوچستان میں 4 نشستیں حاصل کرلیں۔

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے قومی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کے 95 فیصد سے زائد نشستوں کے غیر حتمی نتائج جاری کردیے، جس کے مطابق مرکز میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو 115 نشستوں کے ساتھ برتری حاصل ہے۔

الیکشن کمیشن کے غیر حتمی نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی میں 115، پنجاب میں 123، سندھ میں 23، خیبرپختونخوا میں 65 اور بلوچستان میں 4 نشستیں حاصل کیں۔

دوسری جانب پی ٹی آئی کی حریف اور سابق حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) مرکز میں دوسرے نمبر پر رہی اور قومی اسمبلی میں 63، پنجاب میں 129، خیبرپختونخوا میں 5 اور بلوچستان میں صرف ایک نشست حاصل کرسکی جبکہ سندھ میں مسلم لیگ (ن) ایک نشست بھی حاصل نہیں کرسکی۔

الیکشن کمیشن کے جاری نتائج کے مطابق گزشتہ انتخابات میں دوسرے نمبر پر رہنے والی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) حالیہ انتخابات میں تیسرے نمبر پر رہی اور اس نے قومی اسمبلی کی 43، پنجاب میں 6، سندھ میں 75 اور خیبرپختونخوا میں 4 نشستیں حاصل کیں جبکہ بلوچستان سے پی پی پی ایک نشست بھی حاصل نہیں کرسکی۔

خیال رہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے اس وقت تک جاری نتائج کے مطابق قومی اسمبلی کی 11، سندھ کی 6، خیبرپختونخوا کی 2 اور بلوچستان کی 5 نشستوں کے نتائج کا ابھی اعلان نہیں کیا گیا ہے۔

دوسری جانب صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں کا ذکر کیا جائے تو پنجاب کی 295 نشستوں کے غیر حتمی سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ (ن) کو 129 نشستوں کے ساتھ برتری حاصل ہے، جبکہ پاکستان تحریک انصاف 123 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔

سندھ سے موصول ہونے والے 129 نشستوں کے غیر حتمی سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی 75 نشستوں پر کامیابی حاصل کر چکی ہے تحریک انصاف 23 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔

اس کے علاوہ خیبر پختونخوا کی 97 نشستوں کے نتائج میں بھی تحریک انصاف کو واضح برتری حاصل ہے اور اب تک 65 نشستیں وہ اپنے نام کر چکی ہے جبکہ متحدہ مجلس عمل 10 نشستیں حاصل کرچکی ہے۔

بلوچستان کی بات کی جائے تو وہاں کی 50 نشستوں کے نتائج میں بلوچستان عوامی پارٹی 15 نشستوں کے ساتھ پہلے، متحدہ مجلس عمل 9 نشستوں کے ساتھ دوسرے جبکہ بلوچستان نیشنل پارٹی 5 نشستوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔

الیکشن کمیشن کے جاری نتائج کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ وفاق میں حکومت بنا سکتی ہے جبکہ خیبر پختونخوا اور ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں بھی وہ حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہے۔

قومی اسمبلی

اب تک موصول ہونے والے غیر حتمی سرکاری نتائج کے مطابق قومی اسمبلی کی 267 نشستوں میں سے تحریک انصاف نے 115، مسلم لیگ (ن) نے 64 جبکہ پیپلز پارٹی نے 43 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔

متحدہ مجلس عمل نے 13، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس نے 2 اور متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے بھی قومی اسمبلی کی 6 نشستیں جیت لی ہیں۔

قومی اسمبلی کے مکمل غیر حتمی سرکاری نتائج

مذکورہ حلقے میں رجسٹر ووٹوں کی تعداد 2 لاکھ 69 ہزار 5 سو 79 تھی جس میں سے ایک لاکھ 64 ہزار 3 سو 55 ووٹ ڈالے گئے تاہم اس میں سے 5 ہزار 4 سو 30 ووٹ مسترد ہوئے، الیکشن کمیشن کے مطابق ووٹر ٹرن آؤٹ 60.97 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 82 ہزار 9 سو 74 تھی، انتخابات میں ایک لاکھ 65 ہزار 7 سو 81 ووٹ ڈالے گئے جبکہ مسترد ہونے والے ووٹوں کی تعداد 8 ہزار 7 سو 21 تھی، الیکشن کمیشن کے مطابق ووٹر ٹرن آؤٹ 43.29 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ ایک ہزار ایک سو 24 تھی جس میں ایک لاکھ 61 ہزار 8 سو 72 ووٹرز نے حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 6 ہزار 4 سو 52 ووٹ مسترد ہوئے، الیکشن کمیشن کے مطابق اس حلقے میں ووٹر ٹرن آؤٹ 40.35 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 9 ہزار 13 تھی جس میں سے ایک لاکھ 60 ہزار 4 سو 31 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 6 ہزار 5 سو 22 ووٹ مسترد ہوئے، ووٹرز ٹرن آؤٹ 39.22 فیصد رہا۔

اس حلقے میں 4 لاکھ 47 ہزار 4 سو 14 ووٹ رجسٹر تھے جس میں 2 لاکھ 15 ہزار 9 سو 20 ووٹ ڈالے گئے جبکہ 8 ہزار 2 سو 56 ووٹ مسترد ہوئے، الیکشن کمیشن کے مطابق ووٹرز ٹرن آؤٹ 48.26 فیصد رہا۔

اس حلقے میں 3 لاکھ 51 ہزار 2 سو 45 ووٹ رجسٹر ہیں جن میں ایک لاکھ 71 ہزار 7 سو 75 ووٹ ڈالے گئے جبکہ 4 ہزار 9 سو 55 ووٹ مسترد ہوئے، ووٹرز ٹرن آؤٹ 48.9 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 30 ہزار 5 سو 92 تھی جس میں سے ایک لاکھ 46 ہزار 1 سو 78 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا، ووٹرز ٹرن آؤٹ 44.22 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 86 ہزار 4 سو 49 تھی جس میں سے ایک لاکھ 86 ہزار 4 سو 29 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جس میں سے 5 ہزار 5 سو 91 ووٹ مسترد ہوئے، ووٹرز ٹرن آؤٹ 48.24 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 45 ہزار 4 سو 74 تھی جس میں سے ایک لاکھ 80 ہزار 9 سو 68 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا، جبکہ 7 ہزار 6 سو 32 ووٹ مسترد ہوئے اور ٹرن آؤٹ 40.62 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 74 ہزار 3 سو 43 تھی جس میں ایک لاکھ 28 ہزار 3 سو 2 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا تاہم 4 ہزار 6 سو 32 ووٹ مسترد ہوئے، ووٹرز ٹرن آؤٹ 34.27 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 54 ہزار 6 سو 20 تھی جس میں 63 ہزار 2 سو 29 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا تاہم مسترد ووٹوں کی تعداد ایک ہزار 5 سو 29 رہی اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 40.89 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 58 ہزار ایک سو 55 تھی جس میں سے 91 ہزار 6 سو 43 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا تاہم 3 ہزار 4 سو 55 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 35.5 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 5 لاکھ 26 ہزار 9 سو 74 تھی جس میں سے 2 لاکھ 61 ہزار ایک سو 54 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ مسترد ووٹوں کی تعداد 7 ہزار 6 سو رہی اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 59.99 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 5 لاکھ 10 ہزار 9 سو 31 تھی جس میں 2 لاکھ 12 ہزار 9 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جس میں سے 8 ہزار 33 ووٹ مسترد ہوئے جبکہ ووٹرز ٹرن آؤٹ 41.49 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 78 ہزار 3 سو 36 تھی جس میں سے 2 لاکھ 41 ہزار 8 سو 69 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا تاہم مسترد ہونے والے ووٹوں کی تعداد 7 ہزار 7 سو 12 رہی، اس حلقے میں ووٹرز ٹرن آؤٹ 50.56 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 60 ہزار 3 سو 92 تھی جس میں سے ایکھ لاکھ 79 ہزار 6 سو 4 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا تاہم مسترد ووٹوں کی تعداد 4 ہزار 3 سو 76 رہی اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 49.84 فیصد رہا۔

اس حلقے سے رجسٹر ووٹرز کی تعداد 6 لاکھ 57 ہزار 6 سو 48 تھی جس میں سے 3 لاکھ 43 ہزار 4 سو 42 ووٹرز نے حق رائے دہی استعمال کیا اور ان میں سے 8 ہزار 8 سو 62 ووٹ مسترد ہوئے جبکہ ووٹرز ٹرن آؤٹ 52.22 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 49 ہزار 12 تھی جس میں ایک لاکھ 94 ہزار 8 سو 28 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا تاہم 7 ہزار 2 سو 85 ووٹ مسترد ہوئے جبکہ اس حلقے کے حوالے سے الیکشن کمیشن نے ووٹرز ٹرن آؤٹ کی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 63 ہزار 6 سو 21 تھی جس میں سے 2 لاکھ 11 ہزار 7 سو 30 ووٹرز نے پانا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 8 ہزار 23 ووٹ مسترد کیے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 45.67 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 30 ہزار 5 سو 38 تھی جس میں سے ایک لاکھ 94 ہزار 4 سو 35 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 7 ہزار 75 ووٹ مسترد ہوئے اور 45.16 فیصد ووٹر ٹرن آؤٹ رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 19 ہزار 7 سو 13 تھی جس میں سے ایک لاکھ 92 ہزار 6 سو 87 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 5 ہزار 7 سو 90 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 45.89 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 89 ہزار 6 سو 88 تھی جس میں سے 2 لاکھ ایک ہزار 57 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 5 ہزار 5 سو 94 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 51.59 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 17 ہزار 3 سو 86 تھی جس میں سے ایک لاکھ 76 ہزار 69 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 6 ہزار 7 سو 79 ووٹ مسترد ہوئے اور ٹرن آؤٹ 42.18 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 63 ہزار 4 سو 40 تھی جس میں سے 2 لاکھ 9 ہزار 9 سو 5 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 7 ہزار 8 سو 32 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 45.29 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 78 ہزار 9 سو 41 تھی جس میں سے ایک لاکھ 84 ہزار 8 سو 97 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 5 ہزار 8 سو 58 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 48.79 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 77 ہزار 3 سو 8 تھی جس میں سے ایک لاکھ 88 ہزار ایک سو 59 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 5 ہزار 6 سو 36 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 49.87 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 37 ہزار 3 سو 29 تھی جس میں سے ایک لاکھ 54 ہزار 5 سو 98 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 5 ہزار 4 سو 37 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 45.83 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 36 ہزار 5 سو 54 تھی جس میں سے ایک لاکھ 50 ہزار 4 سو 88 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 5 ہزار ایک سو 6 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 44.71 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 20 ہزار 4 سو ایک تھی جس میں سے ایک لاکھ 30 ہزار ایک سو 57 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 4 ہزار 6 سو 19 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 40.62 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 8 ہزار 8 سو 91 تھی جس میں سے ایک لاکھ 25 ہزار 5 سو 47 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 3 ہزار ایک سو 35 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 40.64 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 90 ہزار 2 سو 11 تھی جس میں سے ایک لاکھ 54 ہزار 6 سو 80 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 3 ہزار 6 سو 96 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 42.2 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 75 ہزار 9 سو 47 تھی جس میں سے 81 ہزار 3 سو 18 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 3 ہزار 4 سو 24 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 28.47 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 4 ہزار 4 سو 58 تھی جس میں سے 2 لاکھ 9 سو 75 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 6 ہزار 3 سو 87 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 49.69 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 5 لاکھ 78 ہزار 8 سو 72 تھی جس میں سے 2 لاکھ 46 ہزار 3 سو 18 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 7 ہزار 3 سو 56 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 42.55 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 21 ہزار 2 سو 24 تھی جس میں سے 2 لاکھ 10 ہزار 8 سو 66 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 9 ہزار ایک سو 67 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 50.06 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 80 ہزار 8 سو 72 تھی جس میں سے 79 ہزار 49 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 37 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 43.7 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 91 ہزار 5 سو 57 تھی جس میں سے 2 لاکھ 14 ہزار 6 سو 53 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 8 ہزار 2 سو 94 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 54.82 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 28 ہزار 4 سو 28 تھی جس میں سے 11ہزار 3 سو 3 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 3 سو 61 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 3.44 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 55 ہزار 5 سو 79 تھی جس میں سے ایک لاکھ 4 ہزار 5 سو 32 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ ایک ہزار 8 سو 43 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 40.9 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 37 ہزار ایک سو 53 تھی جس میں سے 90 ہزار 5 سو 12 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 2 ہزار 73 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 38.17 فیصد رہا۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے حلقے میں ڈالے گئے ووٹوں کی تعداد کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئی ہیں۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 26 ہزار 6 سو 27 تھی جس میں سے 85 ہزار 8 سو 92 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ ایک ہزار 5 سو 57 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 37.9 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 65 ہزار 2 سو 17 تھی جس میں سے 67 ہزار ایک سو 44 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 9 سو 29 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 25.32 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 65 ہزار 3 سو 68 تھی جس میں سے 57 ہزار 8 سو 39 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ ایک ہزار 5 سو 36 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 35.01 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 72 ہزار 4 سو 97 تھی جس میں سے 74 ہزار 4 سو 72 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ ایک ہزار ایک سو 35 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 43.17 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 67 ہزار 2 سو 6 تھی جس میں سے 54 ہزار 9 سو 66 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ ایک ہزار ایک سو 76 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 32.87 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 74 ہزار 2 سو 5 تھی جس میں سے 63 ہزار 9 سو 54 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 6 سو 11 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 23.32 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 78 ہزار 2 سو 93 تھی، اس حوالے سے موجود دیگر تفصیلات درست نہیں۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 45 ہزار 8 سو 72 تھی جس میں سے 48 ہزار ایک سو 42 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ ایک ہزار 3 سو 32 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 30 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 66 ہزار 6 سو 14 تھی جس میں سے 69 ہزار 8 سو 3 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ ایک ہزار 23 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 41.89 فیصد رہا۔

حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 34 ہزار 5 سو 8 تھی جس میں سے ایک لاکھ 50 ہزار 6 سو 92 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 2 ہزار 5 سو 30 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 64.26 فیصد رہا۔

حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 12 ہزار 1 سو 42 تھی جس میں سے ایک لاکھ 76 ہزار 4 سو 56 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ ایک ہزار 4 سو 80 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 56.53 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 18 ہزار 7 سو 95 تھی جس میں سے ایک لاکھ 18 ہزار 6 سو 79 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 9 سو 32 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 54.24 فیصد رہا۔

حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 5 لاکھ 71 ہزار 8 سو 4 تھی جس میں سے 3 لاکھ 5 ہزار 7 سو 27 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 8 ہزار 3 سو 16 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 53.47 فیصد رہا۔

حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 6 لاکھ 38 ہزار 9 سو 37 تھی جن میں سے 3 لاکھ 99 ہزار 9 سو 49 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 10 ہزار 1 سو 43 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 52.5 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 5 لاکھ 90 ہزار 3 سو 72 تھی جن میں سے 3 لاکھ 26 ہزار 6 سو ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 3 ہزار 9 سو 8 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 55.32 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 6 لاکھ 29 ہزار 3 سو 86 تھی جن میں سے 3 لاکھ 38 ہزار 7 سو 32 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 10 ہزار 5 سو 82 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 53.82 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 57 ہزار 1 سو 99 تھی جن میں سے 2 لاکھ 9 ہزار 9 سو 74 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 7 ہزار 6 سو 61 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 58.78 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 67 ہزار 7 سو 82 تھی جن میں سے ایک لاکھ 88 ہزار 9 سو 80 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 2 ہزار 8 سو 98 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 51.38 فیصد رہا۔

حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 52 ہزار 9 سو 30 تھی جن میں سے 2 لاکھ 35 ہزار 5 سو 60 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 3 ہزار 8 سو 59 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 52.01 فیصد رہا۔

حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 70 ہزار 9 سو 67 تھی جن میں سے 2 لاکھ 15 ہزار 6 سو 69 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 3 ہزار 8 سو 43 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 58.14 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 5 لاکھ 51 ہزار 11 تھی جن میں سے 3 لاکھ 20 ہزار 3 سو 94 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 9 ہزار 39 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 58.15 فیصد رہا۔

حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 5 لاکھ 52 ہزار 5 سو 23 تھی جن میں سے 3 لاکھ 16 ہزار 8 سو 82 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 9 ہزار 9 سو 7 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 57.35 فیصد رہا۔

حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 5 لاکھ 41 ہزار 2 سو 96 تھی جن میں سے 2 لاکھ 81 ہزار 1 سو 59 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 11 ہزار 5 سو 13 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 51.94 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 4 ہزار 2 سو 12 تھی جن میں سے 2 لاکھ 9 ہزار 6 سو 71 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 4 ہزار 4 سو 9 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 51.87 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 53 ہزار 9 سو 90 تھی جن میں سے 2 لاکھ 40 ہزار 6 سو 52 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 6 ہزار 3 سو 34 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 53.01 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 67 ہزار 3 سو 78 تھی جن میں سے 2 لاکھ 17 ہزار 8 سو ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 5 ہزار 30 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 46.6 فیصد رہا۔

حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 94 ہزار 7 سو 80 تھی جن میں سے 2 لاکھ 46 ہزار 84 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 10 ہزار 5 سو 59 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 49.74 فیصد رہا۔

حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 97 ہزار 5 سو تھی جن میں سے 2 لاکھ 53 ہزار ایک سو ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 6 ہزار 2 سو 44 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 50.87 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 47 ہزار 3 سو 9 تھی جن میں سے 2 لاکھ 59 ہزار 9 سو 22 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 7 ہزار 15 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 58.11 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 88 ہزار 3 سو 93 تھی جن میں سے 2 لاکھ 53 ہزار 9 سو 23 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 7 ہزار 3 سو 86 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 51.99 فیصد رہا۔

حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 75 ہزار 8 سو 66 تھی جن میں سے 2 لاکھ 63 ہزار 8 سو 7 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 8 ہزار 9 سو 28 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 55.4 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 53 ہزار 1 سو 4 تھی جن میں سے 2 لاکھ 53 ہزار 23 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 7 ہزار 2 سو 69 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 55.84 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 69 ہزار 8 سو 26 تھی جن میں سے 2 لاکھ 70 ہزار 9 سو 79 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 6 ہزار 25 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 57.68 فیصد رہا۔

حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 5 لاکھ 7 ہزار 9 سو 95 تھی جن میں سے 2 لاکھ 78 ہزار 7 سو 4 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 11 ہزار 1 سو 19 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 54.86 فیصد رہا۔

حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 5 لاکھ 16 ہزار 2 سو 49 تھی جن میں سے 2 لاکھ 84 ہزار 2 سو 56 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 6 ہزار 4 سو 37 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 55.06 فیصد رہا۔

حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 5 لاکھ 41 ہزار 8 سو 48 تھی جن میں سے 2 لاکھ 96 ہزار 1 سو 74 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 4 ہزار 9 سو 60 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 54.66 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 2 ہزار 7 سو 94 تھی جن میں سے 2 لاکھ 14 ہزار 9 سو 49 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 5 ہزار 2 سو 94 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 53.36 فیصد رہا۔

حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 99 ہزار 6 سو 81 تھی جن میں سے 2 لاکھ 52 ہزار 7 سو 53 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 5 ہزار 5 سو 47 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 50.58 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 41 ہزار 8 سو 1 تھی جن میں سے 2 لاکھ 30 ہزار 8 سو 91 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 6 ہزار 2 سو 21 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 52.26 فیصد رہا۔

حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 52 ہزار 8 سو 48 تھی جن میں سے 2 لاکھ 49 ہزار 3 سو 67 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 9 ہزار 19 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 55.07 فیصد رہا۔

حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 37 ہزار 8 سو 79 تھی جن میں سے 2 لاکھ 51 ہزار 1 سو 82 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 7 ہزار 9 سو 42 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 57.36 فیصد رہا۔

حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 5 لاکھ 10 ہزار 4 سو 68 تھی جن میں سے 2 لاکھ 72 ہزار 8 سو 40 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 12 ہزار 2 سو 74 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 53.45 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 5 لاکھ 12 ہزار 4 سو 10 تھی جن میں سے 2 لاکھ 82 ہزار 89 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 15 ہزار 5 سو 88 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 55.05 فیصد رہا۔

حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 6 لاکھ 84 ہزار 4 سو 47 تھی جن میں سے 4 لاکھ 4 ہزار 7 سو 23 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 9 ہزار 5 سو 65 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 59.13 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 96 ہزار 6 سو 64 تھی جن میں سے 2 لاکھ 83 ہزار 6 سو 23 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 7 ہزار 7 سو 39 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 57.11 فیصد رہا۔

حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 43 ہزار 6 سو 14 تھی جن میں سے 2 لاکھ 61 ہزار 4 سو 41 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 6 ہزار 8 سو 69 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 58.93 فیصد رہا۔

حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 21 ہزار 1 سو 23 تھی جن میں سے 2 لاکھ 23 ہزار 81 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 3 ہزار 3 سو 95 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 52.97 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 57 ہزار 9 سو 21 تھی جن میں سے 2 لاکھ 72 ہزار 2 سو 93 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 6 ہزار 7 سو 33 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 59.45 فیصد رہا۔

حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 63 ہزار 5 سو 91 تھی جن میں سے 2 لاکھ 63 ہزار 3 سو 73 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 9 ہزار 61 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 56.81 فیصد رہا۔

حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 28 ہزار 7 سو 36 تھی جن میں سے 2 لاکھ 48 ہزار 86 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 7 ہزار 9 سو 63 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 57.86 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 99 ہزار 7 سو 94 تھی جن میں سے 2 لاکھ 37 ہزار 8 سو 51 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 8 ہزار 7 سو 57 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 59.49 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 65 ہزار 7 سو 40 تھی جن میں سے 2 لاکھ 52 ہزار 8 سو 72 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 8 ہزار 1 سو 77 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 54.29 فیصد رہا۔

حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 50 ہزار 7 سو 41 تھی جن میں سے 2 لاکھ 61 ہزار 1 سو 89 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 6 ہزار 5 سو 16 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 57.95 فیصد رہا۔

حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 37 ہزار 5 سو 85 تھی جن میں سے 2 لاکھ 88 ہزار 6 سو 59 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 10 ہزار 6 سو 63 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 65.97 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 34 ہزار 72 تھی جن میں سے 2 لاکھ 95 ہزار 87 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 7 ہزار 7 سو 5 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 67.98 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 85 ہزار 3 سو 77 تھی جن میں سے 2 لاکھ 14 ہزار 1 سو 19 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 7 ہزار 3 سو 27 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 55.56 فیصد رہا۔

حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 62 ہزار 6 سو 73 تھی جن میں سے 2 لاکھ 23 ہزار 6 سو 84 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 7 ہزار 1 سو 97 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 61.68 فیصد رہا۔

حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 59 ہزار 2 سو 58 تھی جن میں سے 2 لاکھ 67 ہزار 2 سو 62 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 6 ہزار 4 سو 18 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 58.19 فیصد رہا۔

حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 99 ہزار 1 سو 95 تھی جن میں سے 2 لاکھ 72 ہزار 9 سو 26 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 6 ہزار 7 سو 37 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 54.67 فیصد رہا۔

حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 93 ہزار 8 سو 18 تھی جن میں سے 2 لاکھ 75 ہزار 9 سو 25 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 8 ہزار 1 سو 16 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 55.88 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 40 ہزار 4 سو 19 تھی جن میں سے 2 لاکھ 50 ہزار 3 سو 55 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 9 ہزار 1 سو 35 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 56.84 فیصد رہا۔

حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 15 ہزار 4 سو 96 تھی جن میں سے 2 لاکھ 44 ہزار 8 سو 16 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 5 ہزار 3 سو 75 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 58.92 فیصد رہا۔

حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 33 ہزار 4 سو 2 تھی جن میں سے 2 لاکھ 49 ہزار 2 سو 94 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 3 ہزار 3 سو 44 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 57.52 فیصد رہا۔

حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 34 ہزار 5 سو 83 تھی جن میں سے 2 لاکھ 47 ہزار 7 سو 59 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 5 ہزار 1 سو 77 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 57.01 فیصد رہا۔

حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 20 ہزار 7 سو 67 تھی جن میں سے 2 لاکھ 44 ہزار 2 سو 41 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 4 ہزار 4 سو 72 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 58.05 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 45 ہزار 4 سو 59 تھی جن میں سے 2 لاکھ 53 ہزار 9 سو 58 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 4 ہزار 3 سو 45 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 57.01 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 39 ہزار 3 سو 61 تھی جس میں سے 2 لاکھ 56 ہزار 2 سو 55 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا تاہم مسترد ووٹوں کی تعداد 9 ہزار 6 سو 87 رہی اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 58.32 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 69 ہزار 8 سو 63 تھی جس میں سے 2 لاکھ 78 ہزار 2 سو 34 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا تاہم مسترد ووٹوں کی تعداد 5 ہزار 4 سو 83 رہی اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 59.22 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 38 ہزار 8 سو 42 تھی جس میں سے 2 لاکھ 62 ہزار 8 سو 48 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا تاہم مسترد ووٹوں کی تعداد 7 ہزار 8 سو 79 رہی اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 59.90 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 92 ہزار 7 سو 82 تھی جس میں سے 3 لاکھ 7 ہزار 7 سو 19 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا تاہم مسترد ووٹوں کی تعداد 12 ہزار 9 سو 70 رہی اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 62.45 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 57 ہزار 9 سو 88 تھی جس میں سے 2 لاکھ 62 ہزار 8 سو 26 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا تاہم مسترد ووٹوں کی تعداد 8 ہزار 8 سو 95 رہی اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 57.39 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 75 ہزار 31 تھی جس میں سے 2 لاکھ 95 ہزار 2 سو 48 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا تاہم مسترد ووٹوں کی تعداد 12 ہزار 8 سو 80 رہی اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 62.15 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 11 ہزار 4 سو 84 تھی جس میں سے 2 لاکھ 40 ہزار 3 سو 6 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا تاہم مسترد ووٹوں کی تعداد 6 ہزار 4 سو 56 رہی اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 58.40 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 71 ہزار 7 سو 15 تھی جس میں سے 2 لاکھ 17 ہزار 9 سو 59 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا تاہم مسترد ووٹوں کی تعداد 9 ہزار 2 سو 57 رہی اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 58.34 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 18 ہزار 6 سو 37 تھی جس میں سے 2 لاکھ 34 ہزار 6 سو 18 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا تاہم مسترد ووٹوں کی تعداد 4 ہزار 9 سو 31 رہی اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 56.04 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 77 ہزار 3 سو 54 تھی جس میں سے 2 لاکھ 23 ہزار 9 سو 48 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا تاہم مسترد ووٹوں کی تعداد 7 ہزار 6 سو 53 رہی اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 59.35 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 36 ہزار 6 سو 60 تھی جس میں سے 2 لاکھ 45 ہزار 2 سو 16 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا تاہم مسترد ووٹوں کی تعداد 4 ہزار 9 سو 76 رہی اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 56.16 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 68 ہزار 7 سو 78 تھی جس میں سے 2 لاکھ 71 ہزار 89 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا تاہم مسترد ووٹوں کی تعداد 7 ہزار 5 سو 74 رہی اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 57.83 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 5 ہزار 5 سو 83 تھی جس میں سے 2 لاکھ 7 ہزار 3 سو 74 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا تاہم مسترد ووٹوں کی تعداد 3 ہزار 5 سو 3 رہی اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 51.13 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 5 لاکھ 33 ہزار 4 سو 97 تھی جس میں سے 2 لاکھ 58 ہزار 7 سو 30 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا تاہم مسترد ووٹوں کی تعداد 3 ہزار 8 سو 29 رہی اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 48.50 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 86 ہزار 6 سو 24 تھی جس میں سے 2 لاکھ 50 ہزار 2 سو 53 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا تاہم ووٹرز ٹرن آؤٹ 51.53 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 42 ہزار 7 سو 29 تھی جس میں سے 2 لاکھ 31 ہزار 3 سو 54 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا تاہم مسترد ووٹوں کی تعداد 2 ہزار 9 سو 89 رہی اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 52.26 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 19 ہزار 7 سو 6 تھی جس میں سے 2 لاکھ 12 ہزار 9 سو 95 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا تاہم مسترد ووٹوں کی تعداد 3 ہزار 8 سو 60 رہی اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 50.75 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 45 ہزار 7 سو 63 تھی جس میں سے ایک لاکھ 90 ہزار 8 سو 93 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا تاہم مسترد ووٹوں کی تعداد 3 ہزار 8 سو 13 رہی اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 55.21 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 4 ہزار 8 سو 2 تھی جس میں سے 2 لاکھ 18 ہزار 4 سو 14 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا تاہم مسترد ووٹوں کی تعداد 3 ہزار 7 سو 9 رہی اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 53.96 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 83 ہزار 9 سو 14 تھی جس میں سے 2 لاکھ 56 ہزار 4 سو 46 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا تاہم مسترد ووٹوں کی تعداد 4 ہزار ایک 88 رہی اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 52.99 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 64 ہزار 2 سو 13 تھی جن میں سے ایک لاکھ 91 ہزار 5 سو46 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 3 ہزار 8 سو 35 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 52.59 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 15 ہزار 1 سو 4 تھی جن میں سے ایک لاکھ 90 ہزار 4 سو93 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 3 ہزار 5 سو 24 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 60.45 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 71 ہزار 6 سو 79 تھی جن میں سے ایک لاکھ 92 ہزار 8 سو79 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 2 ہزار 4 سو 47 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 51.89 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 70 ہزار 7 سو 83 تھی جن میں سے ایک لاکھ 44 ہزار 5 سو92 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 2 ہزار 9 سو 95 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 53.4 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 56 ہزار 4 سو 81 تھی جن میں سے ایک لاکھ 38 ہزار 3 سو48 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 1 ہزار 9 سو 73 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 53.94 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 98 ہزار 7 سو 47 تھی جن میں سے ایک لاکھ 65 ہزار 5 سو38 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 4 ہزار 6 سو 97 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 58.08 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 65 ہزار 4 سو 31 تھی جن میں سے 2 لاکھ 74 ہزار 1 سو67 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 8 ہزار 4 سو 99 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 58.91 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 27 ہزار 6 سو 5 تھی جن میں سے 2 لاکھ 66 ہزار 7 سو48 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 7 ہزار 6 سو 57 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 62.38 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 77 ہزار 4 سو 65 تھی جن میں سے 2 لاکھ 86 ہزار 4 سو18 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 8 ہزار 9 سو 70 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 59.99 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 77 ہزار 2 سو 11 تھی جن میں سے 2 لاکھ 89 ہزار 4 سو34 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 7 ہزار 4 سو 53 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 60.65 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 52 ہزار 61 تھی جن میں سے 2 لاکھ 72 ہزار 2 سو95 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 9 ہزار 4 سو 18 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 60.23 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 21 ہزار8 سو73 تھی جن میں سے 2 لاکھ 39 ہزار 6 سو62 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 4 ہزار 4 سو 60 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 56.81 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 33 ہزار2 سو16 تھی جن میں سے 2 لاکھ 52 ہزار 1 سو98 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 5 ہزار 9 سو 26 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 58.22 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 31 ہزار9 سو48 تھی جن میں سے 2 لاکھ 48 ہزار21 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 6 ہزار 5 سو 58 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 57.42 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 5 لاکھ 1 ہزار2 سو 50 تھی جن میں سے 2 لاکھ 88 ہزار 7 سو98 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 8 ہزار 7 سو 12 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 57.62 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 5 لاکھ 16 ہزار2 سو 9 تھی جن میں سے 3 لاکھ 7 ہزار 4 سو19 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 8 ہزار 4 سو 39 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 59.55 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 80 ہزار9 سو 79 تھی جن میں سے 2 لاکھ 69 ہزار 5 سو63 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 6 ہزار 49 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 56.04 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 92 ہزار20 تھی جن میں سے 2 لاکھ 76 ہزار20 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 6 ہزار8 سو43 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 56.1 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 97 ہزار3 سو 31 تھی جن میں سے 2 لاکھ 83 ہزار 60 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 4 ہزار 4 سو 33 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 56.92 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 80 ہزار6 سو 5 تھی جن میں سے 2 لاکھ 27 ہزار 8 سو69 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 5 ہزار 4 سو14 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 59.87 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 4 ہزار 9 سو 46 تھی جن میں سے 2 لاکھ 37 ہزار 3 سو 92 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 3 ہزار 6 سو 38 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 58.62 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 1 ہزار 2 سو 77 تھی جن میں سے 2 لاکھ 35 ہزار 2 سو 35 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 3 ہزار 9 سو 83 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 58.62 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 10 ہزار 8 سو 91 تھی جن میں سے 2 لاکھ 51 ہزار 8 سو 42 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 4 ہزار 5 سو 14 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 61.29 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 85 ہزار 2 سو 33 تھی جن میں سے 2 لاکھ 19 ہزار 7 سو 37 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 5 ہزار 1 سو 3 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 57.4 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 85 ہزار 8 سو 10 تھی جن میں سے 2 لاکھ 39 ہزار 3 سو 43 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 2 ہزار 7 سو 19 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 49.27 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 44 ہزار 7 سو 77 تھی جن میں سے 2 لاکھ 18 ہزار 7 سو 38 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 3 ہزار 39 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 49.87 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 90 ہزار 7 سو 25 تھی جن میں سے 2 لاکھ 23 ہزار 7 سو 55 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 4 ہزار 233 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 57.27 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 36 ہزار 3 سو 91 تھی جن میں سے 2 لاکھ 47 ہزار 6 سو 75 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 5 ہزار 690 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 56.76 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 13 ہزار 257 تھی جن میں سے 2 لاکھ 26 ہزار 7 سو 85 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 6 ہزار 628 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 56.48 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 56 ہزار 24 تھی جن میں سے 2 لاکھ 74 ہزار 5 سو 19 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 6 ہزار 984 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 60.2 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 56 ہزار 927 تھی جن میں سے 2 لاکھ 63 ہزار 772 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 4 ہزار 924 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 57.73 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 23 ہزار 613 تھی جن میں سے 2 لاکھ 36 ہزار 850 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 6 ہزار 623 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 55.91 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 77 ہزار 502 تھی جن میں سے 2 لاکھ 18 ہزار 456 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 6 ہزار 491 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 57.87 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 8 ہزار 197 تھی جن میں سے 2 لاکھ 35 ہزار 25 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 5 ہزار 569 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 57.58 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 86 ہزار 581 تھی جن میں سے 2 لاکھ 17 ہزار 992 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 4 ہزار 170 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 56.39 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 56 ہزار 995 تھی جن میں سے 2 لاکھ 24 ہزار 614 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 5 ہزار 156 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 62.92 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 79 ہزار 417 تھی جن میں سے 2 لاکھ 15 ہزار 560 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 6 ہزار 500 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 56.81 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 2 ہزار 412 تھی جن میں سے 2 لاکھ 31 ہزار 433 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 4 ہزار 212 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 56.51 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 1 ہزار 644 تھی جن میں سے 2 لاکھ 47 ہزار 781 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 4 ہزار 949 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 60.34 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 60 ہزار 608 تھی جن میں سے 1 لاکھ 88 ہزار 576 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 3 ہزار 112 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 52.29 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 4 ہزار 823 تھی جن میں سے 2 لاکھ 42 ہزار 707 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 6 ہزار 255 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 59.95 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 57 ہزار 821 تھی جن میں سے 2 لاکھ 29 ہزار 275 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 4 ہزار 594 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 64.08 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 89 ہزار 937 تھی جن میں سے 2 لاکھ 18 ہزار 462 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 8 ہزار 413 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 56.02 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 68 ہزار 433 تھی جن میں سے 1 لاکھ 94 ہزار 25 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 6 ہزار 925 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 52.68 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 29 ہزار 706 تھی جن میں سے 2 لاکھ 42 ہزار 744 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 6 ہزار 210 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 56.49 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 94 ہزار 282 تھی جن میں سے 2 لاکھ 16 ہزار 229 ووٹ ڈالے گئے جبکہ 5 ہزار 80 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 54 اعشاریہ 84 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 9 ہزار 141 تھی جن میں سے 2 لاکھ 23 ہزار 836 ووٹ ڈالے گئے جبکہ 7 ہزار 118 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 54 اعشاریہ 71 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 63 ہزار 566 تھی جن میں سے 2 لاکھ 4 ہزار307 ووٹ ڈالے گئے جبکہ 6 ہزار934 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 56 اعشاریہ 2 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 42 ہزار 531 تھی جن میں سے 2 لاکھ 53 ہزار 343 ووٹ ڈالے گئے جبکہ 4ہزار 9 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 57 اعشاریہ 25 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ86 ہزار 772 تھی جن میں سے 2 لاکھ 27 ہزار 640 ووٹ ڈالے گئے جبکہ 6 ہزار957 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 58 اعشاریہ 86 فیصد رہا۔

اس حلقے میں کل ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 26 ہزار 2 سو 17 تھی جن میں سے 2 لاکھ 4 ہزار 3 سو 42 نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ 6 ہزار 5 سو 15 ووٹ مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 62.56 رہا۔

اس حلقے میں مجموعی طور پر ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 34 ہزار 6 سو 53 تھی جن میں سے 2 لاکھ 4 ہزار 90 نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ 6 ہزار 4 سو 91 ووٹ مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 60.99 فیصد رہا۔

اس حلقے میں مجموعی طور پر ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 35 ہزار 3 سو 26 تھی جن میں سے 2 لاکھ 11 ہزار 9 سو 91 نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ 7 ہزار 6 سو 62 ووٹ مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 63.22 فیصد رہا۔

اس حلقے میں مجوعی طور پر ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 55 ہزار 2 سو 41 تھی جن میں سے 2 لاکھ 7 ہزار 8 سو 85 نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ 9 ہزار 3 سو 80 ووٹ مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 58.52 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3لاکھ 51ہزار 181 تھی جبکہ 2لاکھ 3ہزار 673 لوگوں نے حق رائے دہی کا اظہار کیا جبکہ 7ہزار 642 ووٹ مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 58فیصد رہا۔

اس حلقے سے رجسٹر ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 27 ہزار 8 سو 73 تھی جن میں سے ایک لاکھ 97 ہزار ایک 33 نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ 6 ہزار 5 سو 93 ووٹ مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 60.12 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 57 ہزار 2 سو 52 تھی جن میں سے 2 لاکھ 90 ہزار 2 سو 88 لوگوں نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ 9 ہزار 5 سو 16 ووٹ مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 63.45 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 49 ہزار 98 تھی جن میں سے 2 لاکھ 87 ہزار 4 سو 93 نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ 8 ہزار 76 ووٹ مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 64.02 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 30 ہزار 9 سو 59 تھی جن میں سے ایک لاکھ 73 ہزار 2 سو 65 نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ 6 ہزار 3 سو 85 ووٹ مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 52.35 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 15 ہزار 2 سو 69 تھی جن میں سے ایک لاکھ 62 ہزار 8 سو 75 نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ 5 ہزار 59 ووٹ مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 51.66 رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 80 ہزار 4 سو 14 تھی جن میں سے ایک لاکھ 92 ہزار 2 59 ووٹرز نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ 6 ہزار 3 سو 87 ووٹ مسترد کیے گئے اور ووٹنگ ٹرن آؤٹ 50.54 فیصد رہا۔

اس حلقے سے رجسٹر ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 2 ہزار 4 سو 37 تھی جن میں سے ایک لاکھ 65 ہزار 9 سو 92 نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ 5 ہزار 6 سو 32 ووٹ مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 54.88 فیصد رہا۔

اس حلقے سے رجسٹر ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 10 ہزار 4 سو 53 تھی جن میں سے ایک لاکھ 72 ہزار 8 سو 52 نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ 6 ہزار 8 سو 86 ووٹ مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 55.68 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 2 ہزار 2 سو 11 تھی جن میں سے ایک لاکھ 81 ہزار 20 افراد نے حق رائے دہی کا اظہار کیا جبکہ 7 ہزار 4 سو 35 ووٹ مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 59.90 فیصد رہا۔

اس حلقے سے رجسٹر ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 75ہزار 3 سو 26 تھی جن میں سے ایک لاکھ 74ہزار 8 سو 91 نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ 7 ہزار 3 سو 50 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 63.52 فیصد رہا۔

اس حلقے سے رجسٹر ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 86 ہزار 64 تھی جن میں سے 2 لاکھ 16 ہزار 7 سو 26 نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ 13 ہزار 6 سو 60 ووٹ مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 44.59 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 54 ہزار 5 سو 42 تھی جن میں سے ایک لاکھ 65 ہزار 3 سو 33 نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ 15 ہزار 3 سو 40 ووٹوں کو مسترد کیا گیا جبکہ ووٹرز ٹرن آؤٹ 36.37 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 5 ہزار 4 سو 10 تھی جن میں سے ایک لاکھ 53 ہزار ایک سو 9 نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ 7 ہزار 3 سو 28 ووٹ مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 50.13 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 91 ہزار 5 سو 67 تھی جن میں سے ایک لاکھ 45 ہزار 47 نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ 8 ہزار 11 ووٹ مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 49.75 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 36 ہزار ایک سو 39 تھی جن میں سے ایک لاکھ 62 ہزار ایک سو 84 نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ 9 ہزار 7 سو 77 ووٹ مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 48.25 فیصد رہا۔

اس حلقے سے رجسٹر ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 67 ہزار ایک سو 16 تھی جن میں سے ایک لاکھ 93 ہزار 5 سو 12 نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ 10 ہزار 3 سو 82 ووٹ مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 52.71 رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 24 ہزار 4 سو 2 تھی جن میں سے ایک لاکھ 38 ہزار 6 سو 8 نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ 10 ہزار 7 سو 27 ووٹ مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 42.73 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 13 ہزار 6 سو 44 تھی جن میں سے ایک لاکھ 12 ہزار 7 سو 2 افراد نے حق رائے کا استعمال کیا جبکہ 7 ہزار 3 سو 75 ووٹ مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 35.93 فیصد رہا۔

اس حلقے سے رجسٹر ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 66 ہزار 8 سو 42 تھی جن میں سے 2 لاکھ 14 ہزار ایک سو 27 نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ 10 ہزار 58 ووٹ مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 58.37 فیصد رہا۔

اس حلقے سے رجسٹر ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 39 ہزار 6 سو 99 تھی جن میں سے ایک لاکھ 71 ہزار 90 افراد نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ 13 ہزار 4 سو 58 ووٹ مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 50.37 فیصد رہا۔

اس حلقے سے رجسٹر ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 96 ہزار ایک سو 45 تھی جن میں سے ایک لاکھ 72 ہزار ایک سو 87 نے حق رائے دہی کا اظہار کیا جبکہ 9 ہزار 4 سو 3 ووٹ مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 68.14 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 74 ہزار 16 تھی جن میں سے ایک لاکھ 73 ہزار 7 سو 93 نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ 7 ہزار ایک سو 71 ووٹ مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 46.47 فیصد رہا۔

اس حلقے سے رجسٹر ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 55 ہزار 2 سو 43 تھی جن میں سے ایک لاکھ 81 ہزار 2 سو 20 نے حق رائے دہی کا اظہار کیا جن میں سے 8 ہزار 7 سو 47 ووٹ مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 50.87 رہا۔

اس حلقے سے رجسٹر ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 34 ہزار 8 سو 25 تھی جن میں سے ایک لاکھ 87 ہزار 3 سو 6 نے حق رائے دہی کا اظہار کیا جبکہ 9 ہزار 7 سو 92 ووٹ مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 55.94 فیصد رہا۔

اس حلقے سے رجسٹر ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 84 ہزار 66 تھی جن میں سے ایک لاکھ 92 ہزار 8 سو 30 نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ 10 ہزار 3 سو 89 ووٹ مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 50.21 فیصد رہا۔

اس حلقے سے رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3لاکھ 87ہزار 304 تھی جن میں سے 2 لاکھ 14 ہزار 912 ووٹ حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ 8ہزار 102 ووٹ مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 55.49 فیصد رہا۔

اس حلقے سے رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3لاکھ 69ہزار 531 تھی جن میں سے 2لاکھ 2ہزار 67 لوگوں نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ 7ہزار 976 ووٹ مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 54.68فیصد رہا۔

اس حلقے سے رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4لاکھ 18ہزار 775 تھی جن میں سے ایک لاکھ 96ہزار 246 افراد نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ 11ہزار 97 ووٹ مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 55.79 رہا۔

اس حلقے سے رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3لاکھ 56ہزار 838 تھی جن میں سے ایک لاکھ 99 ہزار 90 لوگوں نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ 11ہزار 97 ووٹ مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 55.79فیصد رہا۔

اس حلقے سے رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3لاکھ 13ہزار 950 تھی جن میں سے ایک لاکھ 72ہزار 246 افراد نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ 7ہزار 767 ووٹ مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 54.86فیصد رہا۔

اس حلقے سے رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 2لاکھ 91ہزار 935 ووٹ رجسٹر تھے جن میں سے ایک لاکھ 68ہزار 202 لوگوں نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ 9ہزار 581 ووٹ مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 57۔62فیصد رہا۔

اس حلقے سے رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3لاکھ 45ہزار 442 تھی جن میں ایک لاکھ 64ہزار 391 نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ 6ہزار 313 ووٹ مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 47.59فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3لاکھ 50ہزار 604 تھی جن میں سے ایک لاکھ 77ہزار 521 نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ 6ہزار 782 ووٹ کسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 50.63 فیصد رہا۔

اس حلقے سے رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3لاکھ 45ہزار 734 تھی جن میں سے ایک لاکھ 84ہزار 603 افراد نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ 8ہزار 998 ووٹ مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 53.39 فیصد رہا۔

اس حلقے سے رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4لاکھ 61ہزار 867 تھی جن میں سے 2لاکھ 86ہزار 159 افراد نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ 11ہزار 473 ووٹ مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 61.96 فیصد رہا۔

اس حلقے سے رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 2لاکھ 42ہزار 458 تھی جن میں سے ایک لاکھ 66ہزار 527 افراد نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ 9ہزار 941 ووٹ مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 68.68 فیصد رہا۔

اس حلقے سے رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3لاکھ 31ہزار 872 تھی جن میں سے 2لاکھ 35ہزار 340 لوگوں نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ 12ہزار 763ووٹ مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 70.91 فیصد رہا۔

اس حلقے سے رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3لاکھ 42ہزار 906 تھی جس میں سے ایک لاکھ 85ہزار 379 افراد نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ 5ہزار 861 ووٹ مسترد کیے گئے جبکہ ووٹرز ٹرن آؤٹ 54.06فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3لاکھ 65ہزار 182 تھی جس میں سے ایک لاکھ 97ہزار 368 افراد نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ 7ہزار 845 ووٹ مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 54.05 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3لاکھ 3ہزار 478 تھی جن میں سے ایک لاکھ 45ہزار 981 نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ 5ہزار 560 ووٹ مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 48.1 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3لاکھ 74ہزار 82 تھی جن میں سے ایک لاکھ 48ہزار 83 نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ 2ہزار 374 ووٹ مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 39.59 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3لاکھ 72ہزار 26 تھی جن میں سے ایک لاکھ 48ہزار 399 نے حق رائے دہی کا اظہار کیا جبکہ 3ہزار 196 ووٹ مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 39.89 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 2لاکھ 74ہزار 941 تھی جن میں سے ایک لاکھ 47ہزار 114 افراد نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ 7ہزار 38ووٹ مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 53.51 رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3لاکھ 84ہزار 150 تھی جس میں سے 2لاکھ 3 ہزار 443 افراد نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ 8ہزار 178 ووٹ مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 52.96 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز 3لاکھ 71 ہزار 879 تھی جن میں سے 2لاکھ 18ہزار 319 نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ 10ہزار 263 ووٹ مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 58017 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3لاکھ 48ہزار 864 تھی جس میں سے ایک لاکھ 60ہزار 109 نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ 7ہزار 285 ووٹر مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 45.89 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4لاکھ 40ہزار 329 تھی جن میں سے ایک لاکھ 91ہزار 116 نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ 8ہزار 682 ووٹ مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 43.41 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4لاکھ 26 ہزار 469 تھی جن میں سے 2لاکھ 40ہزار 323 نے حق رائے کا استعمال کیا جبکہ 10ہزار 917 ووٹ مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 56.35 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3لاکھ 73 ہزار 589 تھی جن میں سے ایک لاکھ 88ہزار 334 نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ 6ہزار 571 ووٹوں کو مسترد کیا گیا اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 50.41فیصد رہا۔

اس حلقے سے رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3لاکھ 59 ہزار 762 تھی جن میں سے ایک لاکھ 78ہزار 696 افراد نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ 9ہزار 290 ووٹ مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 49.67 رہا۔

اس حلقے سے رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 2لاکھ 33ہزار 88 تھی جن میں سے ایک لاکھ 17ہزار 437 نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ ایک ہزار 978 ووٹر مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 50.4 فیصد رہا۔

اس حلقے سے رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 2لاکھ 83ہزار 882 تھی جن میں سے ایک لاکھ 19ہزار 870 نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ 2ہزار 184 ووٹ مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 42.23 فیصد رہا۔

اس حلقے سے رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 2لاکھ 34ہزار 616 تھی جن میں سے ایک لاکھ 3ہزار 223 نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ 2ہزار 815 ووٹ مسترد کیے گئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 44فیصد رہا۔

اس حلقے سے رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 5لاکھ 28ہزار 732 تھی جن میں سے 2لاکھ 24ہزار 218 نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ 3ہزار 281 ووٹوں کو مسترد کیا گیا اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 42.41 فیصد رہا۔

اس حلقے سے رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4لاکھ 75ہزار 523 تھی جن میں سے ایک لاکھ 77ہزار 759 نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ 2ہزار 801 ووٹوں کو مسترد کیا گیا اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 37.38 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 14 ہزار 4 سو 50 تھی جن میں سے ایک لاکھ 14 ہزار 72 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 2 ہزار 2 سو 60 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 36.28 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 83 ہزار 3 سو 73 تھی جن میں سے 70 ہزار 7 سو 11 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ ایک ہزار 6 سو 61 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 38.56 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 1 ہزار 8 سو 33 تھی جن میں سے ایک لاکھ 65 ہزار 2 سو 98 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 2 ہزار 2 سو 80 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 41.14 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 7 ہزار 3 سو 63 تھی جن میں سے ایک لاکھ 70 ہزار 7 سو 11 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 2 ہزار 7 سو 16 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 41.91 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 43 ہزار 5 سو 40 تھی جن میں سے ایک لاکھ 66 ہزار 3 سو 3 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 2 ہزار 8 سو 64 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 37.49 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 5 لاکھ 36 ہزار 6 سو 88 تھی جن میں سے 2 لاکھ 6 ہزار 5 سو 77 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 3 ہزار 4 سو 68 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 38.49 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 5 لاکھ 43 ہزار 9 سو 64 تھی جن میں سے 2 لاکھ 19 ہزار 37 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 2 ہزار 5 سو 91 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 40.27 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 3 ہزار 2 سو 58 تھی جن میں سے ایک لاکھ 24 ہزار 6 سو 72 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 3 ہزار78 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 41.11 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 31 ہزار 4 سو 30 تھی جن میں سے ایک لاکھ 31 ہزار 1 سو 85 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 2 ہزار 6 سو 84 ووٹ مسترد ہوئے۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 6 سو 75 تھی جن میں سے ایک لاکھ 49 ہزار 8 سو 53 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 3 ہزار 1 سو 36 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 37.4 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 5 ہزار 6 سو 52 تھی جن میں سے ایک لاکھ 77 ہزار 7 سو 29 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 3 ہزار 3 سو 25 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 43.81 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 19 ہزار 42 تھی جن میں سے 86 ہزار 7 سو 57 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 2 ہزار 2 سو 15 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 39.61 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 4 ہزار 53 تھی جن میں سے ایک لاکھ 54 ہزار16 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ ایک ہزار 7 سو 70 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 38.12 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 5 لاکھ 7 ہزار 4 سو 38 تھی جن میں سے ایک لاکھ 98 ہزار 8 سو 97 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 2 ہزار 8 سو 34 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 39.2 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 60 ہزار 1 سو 10 تھی جن میں سے ایک لاکھ 74 ہزار 4 سو 6 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 2 ہزار 1 سو 53 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 37.91 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 89 ہزار 6 سو 65 تھی جن میں سے 2 لاکھ 1 ہزار 9 سو 84 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 3 ہزار 1 سو 18 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 41.25 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 69 ہزار 5 سو 75 تھی جن میں سے ایک لاکھ 26 ہزار 3 سو 11 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 8 ہزار 3 سو 39 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 46.86 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 13 ہزار 8 سو 91 تھی جن میں سے ایک لاکھ 65 ہزار 3 سو 56 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 6 ہزار 7 سو 73 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 52.68 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 5 لاکھ 6 ہزار 6 سو 99 تھی جس میں سے 3 لاکھ 55 ہزار 3 سو 16 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا تاہم مسترد ووٹوں کی تعداد 11 ہزار 5 سو 8 رہی اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 44.79 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 65 ہزار 8 سو 62 تھی جن میں سے ایک لاکھ 43 ہزار 2 سو 14 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 13 ہزار 5 سو 97 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 39.14 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 10 ہزار 7 سو 82 تھی جن میں سے ایک لاکھ 20 ہزار 8 سو 48 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 10 ہزار 2 سو 55 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 38.89 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 54 ہزار 3 سو 66 تھی جن میں سے ایک لاکھ 21 ہزار 7 سو 72 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 4 ہزار 4 سو 43 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 47.87 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 32 ہزار 6 سو 13 تھی جن میں سے 95 ہزار 4 سو 50 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 3 ہزار 4 سو 18 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 41.03 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 75 ہزار 7 سو 44 تھی جن میں سے 69 ہزار 8 سو 87 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 2 ہزار 5 سو 96 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 39.77 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 21 ہزار 1 سو 17 تھی جن میں سے ایک لاکھ 18 ہزار 1 سو 53 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 3 ہزار 4 سو 22 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 36.79 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 87 ہزار 5 سو 39 تھی جن میں سے 64 ہزار 3 سو 20 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 2 ہزار 7 سو 79 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 34.3 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 39 ہزار 1 سو 61 تھی جن میں سے ایک لاکھ 16 ہزار 3 سو 72 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 5 ہزار 5 سو 32 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 48.66 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 34 ہزار 2 سو 91 تھی جن میں سے 4 ہزار 1 سو 27 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 1 سو 27 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 1.76 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 28 ہزار 5 سو 47 تھی جن میں سے ایک لاکھ 24 ہزار 1 سو 65 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 10 ہزار5 سو 5 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 54.32 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 22 ہزار 6 سو 31 تھی جن میں سے 87 ہزار 9 سو 55 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 2 ہزار6 سو 5 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 39.51 فیصد رہا۔

اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 56 ہزار 8 سو 79 تھی جن میں سے ایک لاکھ 99 ہزار 9 سو 18 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ 10 ہزار4 سو 33 ووٹ مسترد ہوئے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 56.02 فیصد رہا۔

صوبائی اسمبلیوں کے نتائج

الیکشن کمیشن کے مطابق سندھ، بلوچستان، پنجاب اور خیبرپختونخوا کی اسمبلیوں کی مجموعی طور پر 570 نشستوں کے غیر حتمی سرکاری نتائج موصول ہونا شروع ہوگئے ہیں۔

پنجاب

پنجاب کی 295 نشستوں کے غیر حتمی سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ (ن) کو 129 نشستوں کے ساتھ برتری حاصل ہے جبکہ پاکستان تحریک انصاف 123 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔

سندھ

سندھ سے موصول ہونے والے 129 نشستوں کے غیر حتمی سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی 75 نشستوں پر کامیابی حاصل کر چکی ہے تحریک انصاف 23 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔

خیبرپختونخوا

خیبر پختونخوا کی 96 نشستوں کے نتائج میں بھی تحریک انصاف کو واضح برتری حاصل ہے اور اب تک 65 نشستیں وہ اپنے نام کر چکی ہے جبکہ متحدہ مجلس عمل 10 نشستیں حاصل کرچکی ہے۔

بلوچستان

غیر حتمی سرکاری نتائج کے مطابق بلوچستان اسمبلی کی 50 نشستوں کے نتائج میں بلوچستان عوامی پارٹی 15 نشستوں کے ساتھ پہلے جبکہ متحدہ مجلس عمل 9 نشستوں پر کامیابی کے ساتھ دوسرے نمبر پر پے۔

الیکشن کمیشن کا مؤقف

انتخابی نتائج

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ایڈیشنل ڈائریکٹر ندیم قاسم نے پریس کانفرنس میں میڈیا کو انتخابات 2018 ٹرن آؤٹ کے حوالے سے بتایا کہ قومی اسمبلی کی 270 نشستوں کے لیے ووٹر ٹرن آؤٹ 51.85 فیصد، بلوچستان کی صوبائی اسمبلی کی نشستوں کے لیے 44.79 فیصد، خیبرپختونخوا میں 45.52 فیصد، پنجاب میں 55.09 فیصد جبکہ سندھ اسمبلی کے لیے ٹرن آؤٹ 48.11 فیصد رہا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کو فی الحال تحریری طور پر کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی، انتخابی عمل کے حوالے سے شکایات ریٹرننگ افسر کو جمع کروائی جاتی ہے جن کے پاس ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا بھی اختیار ہوتا ہے جبکہ مسترد شدہ ووٹ پر بھی نظر ثانی کرسکتے ہیں۔

’نتائج میں صرف دو گھنٹے تاخیر ہوئی‘

اس سے قبل چیف الیکشن کمشنر سردار رضا نے 26 جولائی کو علی الصبح 4 بجے پریس کانفرنس کرتے ہوئے الیکشن کے پہلے غیر حتمی نتیجے کا اعلان کیا تھا۔

چیف الیکشن کمشنر نے صبح 4 بجے پریس کانفرنس کی

انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ پنجاب اسمبلی کے حلقے پی پی -11 راولپنڈی سے پی ٹی آئی کے امیدوار چوہدری عدنان 43 ہزار 79 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جبکہ مسلم لیگ (ن) کے راجا ارشد محمود 24 ہزار 52 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

چیف الیکشن کمشنر نے انتخابی عمل میں بھرپور حصہ لینے پر قوم کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں انتخابی نتائج کی تاخیر سے متعلق مکمل علم ہے، رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم (آر ٹی ایس) کو پہلی بار اتنے بڑے پیمانے پر استعمال کیا گیا جس کی وجہ سے نتائج میں صرف دو گھنٹے تاخیر ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ انتخابات سو فیصد صاف و شفاف ہوئے ہیں،آئندہ چند گھنٹوں میں نتائج تیزی سے آنا شروع ہوجائیں گے۔

دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) نے انتخابات میں دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے الیکشن کے نتائج کو یکسر مسترد کردیا۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے مفاد کی خاطر ہم نے اس سے قبل مختلف معاملات پر صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا، لیکن اب مزید برداشت نہیں کریں گے۔

شہباز شریف نے کہا کہ آج جو کیا گیا وہ 30 سالوں میں کبھی نہیں ہوا، دھاندلی پر ملک کی تمام سیاسی جماعتوں سے رابطے کریں گے۔

علاوہ ازیں تحریک انصاف کے کارکنوں نے ابتدائی چند غیر حتمی سرکاری نتائج سامنے آنے کے ساتھ ہی ملک کے مختلف شہروں میں جشن منانا شروع کردیا تھا۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے انتخابی نتائج پر مختلف سیاسی جماعتوں کے اعتراضات کے بعد وضاحت کی کہ شکایات پر تحقیقات کی جائے گی۔

عمران حتمی نتائج کے منتظر۔ شہباز پُرشکوہ

ای سی پی کے سیکریٹری محمد یعقوب نے رات گئے 2 بج کر 30 منٹ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے انتخابی عمل کے پیچھے کسی بھی سازش کے امکان کو مسترد کردیا۔

انہوں نے کہا کہ انتخابی نتائج کی تاخیر کی وجہ رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم (آر ٹی ایس) میں تکنیکی خرابی پیدا ہونا تھی کیونکہ ایک ہی وقت میں متعدد پولنگ افسران آر ٹی ایس کو استعمال کررہے تھے۔

پاکستان پیپلز پارٹی، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان، متحدہ مجلس عمل، پاک سر زمین پارٹی اور تحریک لبیک پاکستان سمیت مختلف جماعتوں نے بھی انتخابی عمل پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔

معروف سیاسی شخصیات کی شکست

واضح رہے کہ متعدد جماعتوں کی جانب سے دھاندلی کے الزامات سے قطع نظر ملک کے 11ویں عام انتخابات میں کئی حیرت انگیز نتائج دیکھنے میں آئے جس میں معروف سیاسی شخصیات کو ان کے روایتی حلقوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے جاری کردہ نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے 5 حلقوں سے انتخابات میں حصہ لیا اور پانچوں نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔

دوسری جانب جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن اپنی روایتی نشستیں ہی ہار گئے۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری آبائی حلقے لاڑکانہ این اے-200 سے متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) کے راشد سومرو کو ہرا کر کامیاب رہے۔

ان کے علاوہ عوامی نیشنل پارٹی(اے این پی) کے سربراہ اسفند یار ولی چارسدہ کے اپنے آبائی حلقے این اے-24 میں پی ٹی آئی کے فضل محمد خان سے 23 ہزار ووٹوں کے فرق سے ہارے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف بھی 4 نشستوں میں سے بمشکل لاہور کی نشست پر کامیاب ہوسکے، باقی کراچی، سوات اور ڈیرہ غازی خان سے انہیں بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

مسلم لیگ (ن) کے ہی ایک اور رہنما اور سابق وفاقی وزیر سردار اویس احمد لغاری کو ان کے آبائی حلقے میں پی ٹی آئی کی زرتاج گل کے ہاتھوں شکست ہوئی۔

اسی فہرست میں جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق کا نام بھی شامل ہے، جو لوئر دیر کے علاقے کی روایتی نشست پر اپنے حریف پی ٹی آئی کے محمد بشیر کے ہاتھوں انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا، ان کے ووٹوں کا فرق تقریباً 20 ہزار رہا۔

ادھر چوہدری نثار علی خان جو 1985 سے مسلسل قومی اسمبلی کا حصہ تھے، 23 سال بعد انتخابات میں ناکام رہے، انہوں نے حلقہ این اے-59 اور 63 سے الیکشن میں حصہ لیا اور دونوں ہی نشستوں پر انہیں تحریک انصاف کے غلام سرور خان نے شکست دی، واضح رہے کہ چوہدری نثار پہلی مرتبہ آزاد حیثیت سے جیپ کے نشان پر الیکشن لڑ رہے تھے۔

ان کے علاوہ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے بھی 2 حلقوں سے الیکشن لڑا اور دونوں ہی میں ناکامی کا سامنا کیا، انہیں اسلام آباد میں عمران خان جبکہ مری سے پی ٹی آئی کے صداقت عباسی نے شکست دی۔