پاکستان

’ادارے ہدایت کے مطابق عمل کر رہے ہیں، انتخابات شفاف ہوں گے‘

بیلٹ پیپرز کی پرنٹنگ اور ترسیل کا کام مکمل ہوچکا، مواد ریٹرننگ افسران تک پہنچا دیا گيا، سیکریٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب

اسلام آباد: سیکریٹری الیکشن کمیشن پاکستان (ای سی پی) بابر یعقوب کا کہنا ہے کہ تمام ادارے ہدایت کے مطابق عمل کر رہے ہیں، 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات شفاف ہوں گے۔

وفاقی دارالحکومت میں میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سیکریٹری الیکشن کمیشن نے بتایا کہ ضابطہ اخلاق پر جہاں عمل نہیں ہوتا وہاں ایکشن لیتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ انتخابی مہم سے متعلق شکایات پر نگراں وزیراعلیٰ پنجاب حسن عسکری رضوی کو 2 خط لکھے ہيں۔

بابر یعقوب کے مطابق الیکشن کمیشن نے پولنگ اسٹیشنز کے سروے کرائے ہیں، 2013 کے مقابلے میں پولنگ اسٹیشنز میں مجموعی طور پر بہتری نظر آئے گی۔

مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن کی غیر ملکی مبصرین کو انتخابی عمل سے دور رکھنے کی کوششیں

سیکریٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ بیلٹ پیپرز کی پرنٹنگ اور ترسیل کا کام مکمل ہوچکا ہے، جبکہ الیکشن سے متعلق تمام مواد ریٹرننگ افسران تک پہنچا دیا گيا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں ہونے والے انتخابات کے حوالے سے گزشتہ چند روز کے دوران گزشتہ 2 تین دن میں بین الاقوامی آبزرور گروپس کو بریفنگ دی گئی ہیں۔

سیکریٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اس مرتبہ انتخابات میں ٹرن آؤٹ پہلے سے زیادہ بہتر ہوگا۔

انہوں نے اپیل کی کہ انتخابات کے لیے سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں تاہم ووٹر اپنا حقِ رائے دہی استعمال کرنے کے لیے ضروری آئیں۔

یہ بھی پڑھیں: انتخابی نتائج ’منتقل کرنے‘ کی ذمہ داری سیکیورٹی اہلکاروں کو سونپ دی گئی

سیکریٹری الیکشن کمیشن نے بتایا کہ کمیشن نے پولنگ اسٹیشنز کے سروے کرائے ہیں، جبکہ صوبائی حکومتوں سے پولنگ اسٹیشنز کی حالت بہتر کرنے کے لی ے کہا ہے۔

انتخابات کے دوران دھاندلی کو روکنے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پوسٹل بیلٹ کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے خاص طریقہ وضع کیا گیا ہے۔

بابر یعقوب کا کہنا تھا کہ وزارتِ داخلہ کی جانب سے آگاہ کیا گیا تھا کہ کچھ امیدواروں کے نام اقوامِ متحدہ کی عالمی دہشتگردوں کی فہرست میں شامل ہیں، تاہم ایسے امیدواروں کو الیکشن کمیشن میں پیش ہونے کے لیے نوٹس جاری کر دیے گئے ہیں۔

سیکیورٹی اقدامات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے بابر یعقوب کا کہنا تھا کہ پولیس اور فوج سیکیورٹی فراہم کرے گی، جبکہ الیکشن کے روز مجوعی طور پر ساڑھے 8 لاکھ اہلکار اور افسران سیکیورٹی فراہم کریں گے۔