پاکستان

جماعتِ احمدیہ کا انتخابات سے لاتعلقی کا اعلان

احمدی کمیونٹی 1985 سے ملک میں ہونے والے عام انتخابات سے لا تعلقی کا اعلان کرتی آرہی ہے۔

جماعت احمدیہ نے ایک مرتبہ پھر پاکستان میں ہونے والے عام انتخابات سے لا تعلقی کا اعلان کردیا۔

ربوہ ڈاٹ نیٹ پر شائع کیے جانے والے بیان میں جماعت احمدیہ کے ترجمان سلیم الدین کا کہنا تھا کہ 25 جولائی کو ملک میں عام انتخابات ہونے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ الیکشن مخلوط طرز انتخابات کے مطابق ہورہے ہیں جبکہ اس کے لیے ووٹرز کے اندراج اور ووٹر فہرستوں کی تیاری مکمل ہوچکی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ووٹر فارم میں مذہب کا خانہ اور حلفیہ بیان شامل کیا گیا ہے، جس کے مطابق احمدیوں کو حضرت محمد ﷺ سے قطع تعلقی کا اعلان کرنا پڑتا ہے، ’جو ایک احمدی سوچ بھی نہیں سکتا اور ایسا اعلان کسی طور پر بھی ممکن نہیں‘۔

مزید پڑھیں: احمدی الیکشن کا بائیکاٹ کریں گے، ترجمان

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’رائے دہندگان کی ایک ہی فہرست میں مسلمان، ہندو، مسیحی، پارسی، سکھ اور دیگر مذاہب کے افراد کے نام شامل ہیں جبکہ صرف احمدیوں کے لیے علیحدہ ووٹر لسٹ بنائی گئی ہے‘۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ مذہب کی تفریق کی بنا پر امتیازی سلوک روا رکھتے ہوئے الگ فہرست کا اجراء جماعت احمدیہ سے منسلک پاکستانی شہریوں کو انتخابات سے الگ اور ووٹ کے حق سے محروم کرنے کی ارادی کوشش ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ان حالات میں احمدی انتخابات میں حصہ لینا اپنے عقیدے اور ایمان کے خلاف سمجھتے ہیں اور اگر ان انتخابات میں بطور احمدی کوئی حصہ لیتا ہے تو وہ کسی صورت میں احمدیوں کا نمائندہ نہیں کہلوا سکتا اور نہ ہی احمدی اس کو اپنا نمائندہ تسلیم کریں گے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’اس صورت حال کے پیش نظر‘ جماعت احمدیہ احتجاجاََ انتخابات 2018 سے لا تعلقی کا اعلان کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’عدالت حکومت کو قانون سازی کرنے کی ہدایات جاری کر سکتی ہے‘

خیال رہے کہ یہ پہلی مرتبہ نہیں کہ جماعت احمدیہ نے انتخابات سے لاتعلقی کا اعلان کیا ہے، اس سے قبل بھی جماعت احمدیہ نے 2013 کے انتخابات سے لاتعلقی کا اعلان کیا تھا۔

22 اپریل 2013 کو انتخابات سے لاتعلقی کا اعلان کرتے ہوئے جماعت احمدیہ کے ترجمان نے کہا تھا کہ 'ہم 1985 سے انتخابات کا بائیکاٹ کرتے آرہے ہیں، اُس وقت احمدی ووٹرز کو مذہبی اقلیتوں کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا‘۔

انہوں نے کہا تھا کہ ان کی کمیونٹی چاہتی ہے کہ ان کے ووٹرز کو مشترکہ انتخابی سسٹم میں شامل رکھا جائے، ’ہم انتخابات سے دور رہتے ہوئے ماضی کی طرح اس مرتبہ بھی اپنا احتجاج ریکارڈ کرائیں گے'۔

یاد رہے کہ 25 جولائی 2018 کو پاکستان میں انتخابات منعقد ہورہے ہیں جس کے بعد نگراں حکومت ایک منتخب جمہوری حکومت کو ملک کا اقتدار منتقل کرے گی۔

مزید پڑھیں: احمدی کمیونٹی کا پرنٹنگ پریس سیل، ممنوعہ جریدے ضبط

اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کو رواں سال 6 مارچ تک احمدی مذہب اختیار کرنے والے افراد کی ٹریول ہسٹری پیش کرنے کا حکم دیا تھا جبکہ نادرا نے پاکستان میں رجسٹرڈ احمدیوں اور مسلمان سے احمدی مذہب اختیار کرنے والوں کی تفصیلی رپورٹ عدالت میں پیش کی تھی۔

واضح رہے کہ عدالت میں پیش کی جانے والی نادرا رپورٹ کے مطابق ملک میں رجسٹر احمدیوں کی تعداد 1 لاکھ 67 ہزار 473 ہے، اس میں مزید بتایا گیا تھا کہ 10 ہزار 205 افراد نے مسلمان سے احمدی مذہب اختیار کیا۔