پاکستان

کیپٹن (ر) صفدر کے بھائی کو مسلم لیگ (ن) کا انتخابی نشان استعمال کرنے پر کارروائی کا سامنا

ای سی پی نے سجاد احمد کو شیر کا نشان الاٹ نہیں کیا لیکن وہ غیر قانونی طور پر اس کی تشہیر کررہے ہیں، ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر

مانسہرہ: الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 14 سے آزاد امیدوار اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کے بھائی محمد سجاد احمد کی جانب سے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے انتخابی نشان کی تشہیر کرنے پر کارروائی ہوگی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مانسہرہ کے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر مبارک زیب خان نے صحافیوں کو بتایا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے سجاد احمد کو شیر کا نشان الاٹ نہیں کیا گیا لیکن وہ غیر قانونی طور پر اپنی انتخابی مہم میں اس کی تشہیر کر رہے ہیں، لہٰذا ای سی پی متعلقہ قوانین کے تحت ان کے خلاف قانونی کارروائی کرے گا۔

مزید پڑھیں: کیپٹن صفدر کی احتساب عدالت کو فردجرم عائد کرنے سے روکنے کی درخواست مسترد

واضح رہے کہ محمد سجاد این اے 14 سے اپنے چھوٹے بھائی اور مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کیپٹن (ر) محمد صفدر کے متبادل امیدوار تھے۔

تاہم ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا ہونے کے بعد کیپٹن (ر) صفدر انتخابات کے لیے نااہل ہوگئے، جس کے بعد ان کے بھائی آزاد امیدوار کے طور پر انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔

این اے 14 کے ریٹرننگ افسر کی جانب سے سجاد احمد کو ’بستر‘ کا نشان الاٹ کیا گیا تھا لیکن وہ اپنے بھائی کے انتخابی نشان شیر کو اپنی مہم میں استعمال کر رہے تھے۔

اس معاملے پر ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا گیا کہ کس طرح ایک امیدوار اس نشان کی تشہیر کرسکتا ہے، جو اسے الاٹ نہیں کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کے پوسٹرز اور نیوز پیپرز کی اشاعت کے خلاف کارروائی بھی شروع کی جاچکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کیپٹن (ر) محمد صفدر نے نیب کو گرفتاری دے دی

دوسری جانب اوغی کے اسسٹنٹ کمشنر شبیر احمد اقاش نے خبردار کیا کہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے والے امیدواروں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

انہوں نے این اے 14 اور پی کے 32 اور پی کے 33 کے امیدواروں کو اجلاس کے دوران کہا کہ ’آپ لوگ ووٹرز کے لیے آزادانہ اور پرسکون ماحول فراہم کرنے میں مدد کریں اور جو لوگ مشکلات پیدا کریں گے ان کو نااہلی سمیت مختلف کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا‘۔

اس موقع پر امیدواروں کی جانب سے پُرامن انتخابات کے انعقاد کے لیے انتخابی ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی۔