پاکستان

پنجاب بجٹ کے 350 ارب روپے صرف لاہور میں ہی لگے، عمران خان

سیالکوٹ میں بین الاقوامی طرز کی ایک بھی یونیورسٹی نہیں بنائی گئی، چیئرمین پی ٹی آئی

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے پاکستان مسلم لیگ ن کی قیادت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب کے بجٹ سے 350 ارب روپے صرف لاہور میں لگائے گئے لیکن سیالکوٹ جیسے شہر میں ایک یونیورسٹی نہیں بنائی گئی۔

عمران خان نے انتخابی مہم کے دوران پنجاب کے تین شہروں میں خطاب کیا اور سابق حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے آئندہ کامیابی کی صورت میں بنیادی نظام کو ٹھیک کرنے کا عزم ظاہر کیا۔

سیالکوٹ میں خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہم نے خیبر پختونخوا (کے پی) پولیس کو مکمل طور پر غیر سیاسی کردیا جہاں میرٹ پر بھرتی ہوتی ہے اور موقع ملا تو پنجاب پولیس کو مکمل طور پر غیر سیاسی کردیں گے۔

سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ساری ترقی لاہور کو ہی دی گئی اور سیالکوٹ میں اب تک کوئی بین الاقوامی طرز کی یونیورسٹی نہ بن سکی۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کا سالانہ ترقیاتی بجٹ 635 ارب روپے تھا اور اس میں سے 350 ارب روپے صرف لاہور پر ہی لگے۔

قبل ازین جھنگ میں اپنے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ الیکشن کے بعد دنیا کا بہترین بلدیاتی نظام متعارف کرائیں گے ، تھانہ کچہری کے فرسودہ کلچر سے نجات دلانے کے لیے پولیس نظام میں تبدیلی لائی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ جھنگ جیسے پسماندہ علاقوں کی ترقی کے لیے تمام وسا ئل بروئے کار لائیں گے۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ بجٹ کی فراہمی کے لیے ایسا مثالی اور سوئٹزر لینڈ کی طرز پر دنیا کا بہترین بلدیاتی نظام لائیں گے جس میں وفاق کے وسائل صوبوں کو ، صوبے اپنے وسائل ضلعی حکومتوں کو اور ضلعی حکومتیں اپنے وسائل براہ راست بلدیاتی اداروں کو منتقل کر سکیں گے اور عوام کی ضروریات کے مطابق بلدیاتی ادارے طے کریں گے کہ ان کے کس قسم کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنا ہے۔

فیصل آباد میں خطاب میں ان کا کہناتھا کہ صنعت کاروں ، ٹیکسٹائل سیکٹر ، پاور لومز ،مزدوروں ، نوجوانوں اور کسانوں کو شاندار ریلیف فراہم کریں گے۔

عمران خان نے کہاکہ 10 سال پہلے ملک میں بجلی کی قیمت2.13روپے فی یونٹ تھی جو آج 9 روپے 86پیسے فی یونٹ ہو گئی ہے اس طرح بجلی کے نرخ 10سالوں میں 400گنا بڑھائے گئے ہیں اور اسی اقدام سے فیصل آباد اور ملک کی ٹیکسٹائل انڈسٹری بند ہونا شروع ہو گئی کیونکہ بھارت ، سری لنکا اور بنگلہ دیش میں صنعتوں کے لیے بجلی و گیس انتہائی سستی تھی لہٰذا ہماری صنعت وہاں منتقل ہونا شروع ہو گئی اس طرح ہماری 25ارب ڈالر کی سالانہ برآمدات کم ہو کر 19ارب ڈالر رہ گئیں۔