یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان کی انتخابی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ عام انتخابات کے پیش نظر بلدیاتی حکومتوں کو معطل کیا گیا ہے۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن نے پاک فوج اور دیگر سیکیورٹی اداروں کے ان افسران کو 23 جولائی سے 27 تک کے لیے فرسٹ کلاس میجیسٹریٹ کے اختیارات تفویض کردیے ہیں، جو پولنگ اسٹیشن کے اندر اور باہرسیکیورٹی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے تعینات کیے جائیں گے۔
مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن کا اُمیدواروں کی سیکیورٹی پر تحفظات کا اظہار
واضح رہے کہ پولنگ اسٹیشن کے اندر یا باہر تعینات سیکورٹی اہلکار کسی بھی بے ضابطگی یا بے قاعدگی کی صورت میں سب سے پہلے پریزائیڈبنگ افسر کو مطلع کرنے کے پابند ہوں گے، اور اس کےدیے گئے احکامات کے مطابق عمل کریں گے۔
تاہم اگر پریزائیڈنگ افسر خلاف ضابطہ کوئی کارروائی نہیں کرتا تو سیکیورٹی اہلکار اس بارے میں پاک فوج یا دیگر سیکیورٹی ادارے کے افسرکو مطلع کریں گے جو اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے اس بے ضابطگی کے خلاف کارروائی کا حق رکھتا ہے، لیکن اس کے لیے بھی ضروری ہے کہ وہ ریٹرننگ افسر کو معاملے سے آگاہ کرے۔
یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن کی میڈیا سے 7 بجے سے قبل انتخابی نتائج نشر نہ کرنے کی درخواست
نوٹیفکیشن کےمطابق بیلٹ پیپر کی چھپائی کے دوران چھاپے خانوں پر تعینات سیکیورٹی اہلکار 25 جولائی تک اپنے فرائض سر انجام دیتے رہیں گے جو بیلٹ پیپر کی چھپائی سے لے کر انتخابی مواد کی ترسیل تک کے سارے مرحلے میں حفاظت کو یقینی بنائیں گے۔
تاہم الیکش کمیشن نے واضح طورپر آگاہ کیا ہے کہ سیکیورٹی مقاصد کےلیے تعینات اہلکاروں کا انتخابی نتائج مرتب کرنے میں کوئی کردار نہیں ہوگا۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک اںصاف (پی ٹٰی آئی) کے ایک انتخابی اشتہار کا سختی سےنوٹس لے لیا، اشتہار میں مخالف جماعتوں کے لیے توہین آمیز، حقارت پر مبنی غیر مہذب زبان استعمال کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: عام انتخابات: سیاسی جماعتوں، پولنگ ایجنٹس کیلئے ضابطہ اخلاق جاری
اس سلسلے میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو ایک مراسلہ ارسال کردیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ اشتہار الیکشن کمیشن کی جانب سے سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کے لیے جاری کردہ ضابطہ اخلاق کی صریح خلاف ورزی ہے۔
اس کے ساتھ ہدایت کی گئی کہ اگر اس طرح کے اقدامات سے باز آجائیں بصورت دیگر الیکشن کمیشن قانون کے مطابق کارروائی کرے گا۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن نے چیئرمین پیمرا کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام الیکٹرانک میڈیا کو اس قسم کے اشتہارات نشرنہ کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں