نیمار کی وجہ سے اسکول کے بچوں کے فٹبال کھیلنے پر پابندی
لندن: برطانیہ کے قصبے کولچسٹر میں "ہوم فارم" پرائمری سکول کے پرنسپل نے برازیلین اسٹار نیمار جونیئر کی وجہ سے اسکول کے طلبا پرایک ہفتے کے لیے فٹبال کھیلنے پر پابندی عائد کردی ہے۔
یہ فیصلہ بچوں کی جانب سے ظاہر ہونے والے ان خراب رویوں کے باعث کیا گیا جو عالمی کپ فٹ بال کے میچوں میں شریک نامور کھلاڑیوں خصوصاً نیمار کی نقل کرتے ہوئے سامنے آئے۔
اسکول انتظامیہ کے مشاہدے میں یہ بات آئی کہ بچے کھیل کے دوران اختلاف اور جھگڑے کی صورت میں بہت اونچی آواز کے ساتھ لڑتے ہیں، ساتھ ہی یہ بات بھی سامنے آئی کہ بچے کھیل کو "ضرورت سے زیادہ سنجیدگی" سے لے رہے ہیں۔
اس دوران عالمی کپ فٹ بال میں شریک ٹیموں اور ان کے کھلاڑیوں کا انداز اپنانے کی کوشش کی جارہی تھی جس میں نیمار جونیئر کی طرح انجری کا ڈراما کرنا سرفہرست ہے۔
اس کے ساتھ اسکول کے ان بچوں نے کھلاڑیوں کی طرح ایک دوسرے سے جھگڑنے، ریفری سے اختلاف کرنے، چیخ چیخ کر کھیلنے اور انجری کے ڈرامے جیسی حرکتیں شروع کردی تھیں۔
اسکول انتظامیہ کے مطابق مقرر کردہ قواعد و ضوابط کی پابندی کی صورت میں اسکول کے بچے دوبارہ سے فٹ بال کھیل سکتے ہیں۔
ضرور پڑھیں: نیمار اسٹار فٹبالر یا آسکر کے خواہشمند 'اداکار'؟
اسکول کے پرنسپل رچرڈ پوٹر کا کہنا ہے کہ وہ "بچوں کی اس بات پر حوصلہ افزائی چاہتے ہیں کہ وہ منصفانہ طریقے سے کھیل کو کھیلیں اور اس دوران اخلاقیات اور کھیل کی روح کا خیال رکھیں۔
انہوں نے کہا کہ ان بچوں کی عمریں محض 4 سے 11 برس کے درمیان ہیں اور یہ لوگ بڑے کھلاڑیوں کی نقل کر رہے ہیں۔ اس کے نتیجے میں بہت سی تلخ باتیں سامنے آتی ہیں، اس طرح یہ کھیل کو اس کی اصل روح کے مطابق کھیلنے کا فن نہیں سیکھ سکیں گے۔
برازیل کے نیمار جونیئر کا شمار دنیا کے صف اول کے کھلاڑیوں میں ہوتا ہے لیکن 2018 ورلڈ کپ میں وہ اپنے کھیل سے زیادہ ڈرامے بازیوں کے لیے مشہور ہوئے۔
اس کا سلسلہ تو عالمی کپ کے گروپ میچز سے ہوا جب سوئٹزرلینڈ کی ٹیم نے نیمار کو کھل کر کھیلنے کا موقع فراہم نہ کیا اور جگہ جگہ گراتے رہے جس کی وجہ سے اسٹار کھلاڑی کوئی اچھی موو نہ بنا سکے۔