پاکستان

نواز شریف، مریم نواز کی 13 جولائی کو پاکستان آئیں گے

مریم نواز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ احتساب عدالت کے حکم کےخلاف اپیل کا فیصلہ میاں نواز شریف کریں گے۔
|

سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ والدہ کی طبیعت کے حوالے سے ڈاکٹرز حتمی طور پر کچھ نہیں کہ سکتے لیکن ہم 13 جولائی کو پاکستان واپس آئیں گے۔

مریم نواز نے ٹویٹر میں پاکستان مسلم لیگ ن کے ایک حامی صارف کے ٹویٹ کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ 'ڈاکٹر نے کہا ہے کہ وہ یہ نہیں بتا سکتے کہ والدہ کب دوبارہ ہوش میں آئیں گی لیکن ہم نے جمعے کو واپس جانے کا فیصلہ کیا ہے'۔

قبل ازیں لندن میں میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ فیصلہ کب تک چیلنج کرنا ہے یہ فیصلہ ابھی میاں صاحب کریں گے۔

صحافی کی جانب سے احتساب عدالت کے فیصلے کے خلاف 10 روز کے اندر اپیل کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ‘ہم تو اس سے پہلے واپس ویسے ہی چلے جائیں گے’۔

قومی احتساب بیورو (نیب) کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ نیب کو ایون فیلڈ کی ضبطی کے حوالے سے بخوبی آگاہ ہے کہ برطانیہ کے قانون کی خلاف ورزی کے بغیر ضبط نہیں کیا جاسکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر برطانوی حکومت اس حوالے سے کوئی اقدام اٹھائے گی تو یہ شریف خاندان کے حق میں ہوگا کیونکہ تحقیقات سے کئی چیزیں واضح ہوجائیں گی۔

مریم نواز کے متبادل امیدواروں کو ٹکٹ جاری

قبل ازیں احتساب عدالت کی جانب سے مریم نواز کو 10 سال تک عوامی عہدے کے لیے نااہل قرار دینے پر پاکستان مسلم لیگ (ن) نے انتخابات میں حصہ لینے کے لیے متبادل امیدواروں کو ٹکٹ جاری کردیا

اس سلسلے میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے-127اور صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی-173سے مسلم لیگ (ن) کے نئےامیدواروں کو ٹکٹ جاری کیے گئے۔

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 127 سے مسلم لیگ (ن) لاہور کے صدر پرویز ملک کے صاحبزادے علی پرویزملک جبکہ صوبائی اسمبلی کے حلقے پی پی 173سے عرفان شفیع کھوکھرکو پارٹی ٹکٹ دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف، مریم نواز فیصلے کے خلاف 10 روز میں اپیل کرسکتے ہیں، ماہر قانون

واضح رہے کہ احتساب عدالت کے 174 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے میں سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کو 10 سال کے لیے عوامی عہدے کیلئے نااہل قرار دیا گیا تھا۔

اس سے قبل ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز ملک کا کہنا تھا کہ ’علی پرویز نے میرے متبادل امیدوارکے طور پر کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائے تھے، اور اب مریم بی بی کے خلاف احتساب عدالت کا فیصلہ آنے کے بعد پارٹی فیصلہ کرے گی کہ ان کی جگہ این اے-127 اور پی پی- 173 سے اب متبادل امیدوار کون ہوگا‘۔

اس حوالے سے پرویز ملک کا مزید کہنا تھا کہ چند روز میں اس معاملے کا فیصلہ کرلیا جائے گا لیکن فیصلے کے محض ایک روز بعد ہی متبادل امیدواروں کا اعلان کردیا گیا

مزید پڑھیں: نواز شریف کو 10، مریم نواز کو 7 سال قید بامشقت

خیال رہے کہ پرویز ملک قومی اسمبلی کے حلقے این اے- 133 سے امیدوار ہیں جنہیں اپنا حلقہ این اے-127 اس وجہ سے چھوڑنا پڑا تھا کہ مریم نواز اپنے آبائی حلقے این اے-125 سے انتخابات میں حصہ لینے سے گریزاں تھیں اور انہوں نے این اے-127 سے کھڑے ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔

ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ

خیال رہے کہ اسلام آباد کی احتساب عدالت نے شریف خاندان کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے دائر ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کو 10 سال، ان کی صاحبزادی مریم نواز کو 7 سال اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کو ایک سال قید بامشقت کی سزا دی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف 25 جولائی سے پہلے پاکستان آئیں گے،مسلم لیگ (ن)

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ایوان فیلڈ کا ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف پر 80 لاکھ پاؤنڈ (ایک ارب 10 کروڑ روپے سے زائد) اور مریم نواز پر 20 لاکھ پاؤنڈ (30 کروڑ روپے سے زائد) جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔

اس کے علاوہ احتساب عدالت نے شریف خاندان کے لندن میں قائم ایون فیلڈ پراپرٹی ضبط کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔