پاکستان

’نواز شریف بتائیں کہ میری کونسی بات سے دکھ ہوا؟‘

میں نے نواز شریف کی بہتری کے لیے کہا تھا کہ وہ اداروں سے نہ ٹکرائیں، سابق وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان

ٹیکسلا: سابق وزیرِ داخلہ اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ناراض رہنما چوہدری نثار علی خان نے سوال کیا ہے کہ پارٹی کے تاحیات قائد نواز شریف یہ بتائیں کہ انہیں میری کونسی بات سے دکھ ہوا؟

اپنی گفتگو کا آغاز کرنے سے قبل چوہدری نثار علی خان نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’میں اس وقت منفی باتیں کرنا نہیں چاہتا، صرف حقائق بتانا چاہتا ہوں، تاہم اس سے یہ اخذ نہ کیا جائے کہ میں عدالتی فیصلے پر اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہا ہوں‘۔

چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے صدر نے ایک بیان دیا کہ آئندہ انتخابات کے بعد ملک میں ایک قومی حکومت کا قیام عمل میں آنا چاہیے تاکہ مسائل پر مل کر قابو پایا جائے تاہم اس بیان کی لیگی ترجمان نے ہی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ان کا بیان پارٹی موقف نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: مجھے چوہدری نثار سے پیار کیوں ہے؟

سابق وزیرِ داخلہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ مذکورہ صورتحال سے یہ سوالات ابھر رہے ہیں کہ پارٹی کہاں جارہی ہے اور اسے کنٹرول کون کر رہا ہے؟

میڈیا نمائندون سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ ’میں نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی بہتری کے لیے کہا تھا کہ وہ اداروں سے نہ ٹکرائیں اور پہلے ہی مشکل میں ہیں اس لیے مزید دشمن نہ بنائیں، تاہم اس بیان کا مقصد فوج سے تمغہ لینا نہیں تھا‘۔

چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ میں نے بجٹ کے حوالے سے نہ چاہتے ہوئے بھی اس ناراضی کے باوجود ووٹ دیا بلکہ پارٹی کے دیگر 25 اراکین سے بھی ووٹ ڈلوایا، لیکن بعد میں مجھے میٹنگ میں بھی بلانا بند کردیا۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا سیاست دانوں کے لیے بہت فائدہ مند ہے اگر آج میڈیا نہ ہوتا تو سیاست دانوں کی آواز چار دیواری سے باہر نہ آتی اور اس میں دب کر رہ جاتی۔

یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ ن نے چوہدری نثار کے خلاف امیدوار میدان میں اتار دئیے

سابق وزیرِ داخلہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ ابھی پاکستان کو ترقی کے مزید مراحل طے کرنے ہیں اور اس کے لیے ابھی بہت کام کرنا ہے۔

اپنی نشست پر دوسرے لیگی امیدوار قمرالاسلام کی گرفتاری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ انہوں نے سب سے پہلے اس گرفتاری کی مذمت کی تھی۔

اپنی انتخابی مہم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ وہ اس مرتبہ 4 نشستوں سے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ انہوں نے نواز شریف کے ممبئی حملوں سے متعلق بیان پر ردِ عمل دیا۔