پاکستان

نگراں وفاقی وزراء کے اثاثوں کی تفصیلات جاری

الیکشن کمیشن کےمطابق نگراں وفاقی وزیر قانون و اطلاعات سید علی ظفر 28 کروڑ 38 لاکھ 6 ہزار 22 روپے کے اثاثوں کے مالک ہیں۔
|

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے نگراں وفاقی وزراء کے اثاثوں کی تفصیلات جاری کردیں، جس کے مطابق نگراں وفاقی وزیر قانون و اطلاعات سید علی ظفر 28 کروڑ سے زائد مالیت کے اثاثوں کے مالک ہیں جبکہ نگراں وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کے اثاثوں کی مجموعی مالیت 4 کروڑ روپے سے زائد ہے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کی دستاویزات کے مطابق نگراں وفاقی وزیر قانون و اطلاعات سید علی ظفر 28 کروڑ 38 لاکھ 6 ہزار 22 روپے کے اثاثوں کے مالک ہیں۔

ان کے اثاثوں کے تفصیلات میں بتایا گیا کہ سید علی ظفر پراپرٹی مورگیج کے نام پر 3 کروڑ 10 لاکھ 26 ہزار ڈھائی سو روپے کے مقروض ہیں جبکہ ان کے پاس 1 کروڑ 95 لاکھ 49 ہزار 4 سو 99 روپے مالیت کی گاڑیاں ہیں۔

مزید پڑھیں: انتخابات 2018:نگراں حکومت کو انتقالِ اقتدار کا عمل مکمل

الیکشن کمیشن کے مطابق سید علی ظفر کا بینک بیلنس 11 کروڑ 15 لاکھ 34 ہزار 9 سو 79 روپے ہے جبکہ ان کے دبئی میں 3 اپارٹمنٹ، لندن ڈبلیو ٹو اور برمنگھم میں ایک ایک مکان ہے، اس کے علاوہ سید علی ظفر کی اہلیہ 1 کروڑ 59 لاکھ 60 ہزار روپے سے زائد کے اثاثوں اور ڈیڑھ تولے سونے کی بھی مالک ہیں۔

ان کے علاوہ نگراں وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کے اثاثوں کی کل مالیت 4 کروڑ 4 لاکھ 4 ہزار 7 سو 46 روپے ہے، ان کے نام پر اسلام آباد میں 3 اور کراچی میں ایک مکان ہے۔

الیکشن کمیشن کی جاری تفصیلات کے مطابق شمشاد اختر کی جائیداد کی مالیت 28 لاکھ سے زائد ظاہر کی گئی ہے، اس کے علاوہ وزیر خزانہ کے پاس 2 کروڑ 77 لاکھ کے سیونگ سرٹیفکیٹس ہیں۔

علاوہ ازیں نگراں وفاقی وزیر خزانہ نے پی ایس او اور المیزان میں 22 لاکھ سے زائد کی سرمایہ کاری بھی کر رکھی ہے، اس کے علاوہ ان کے بینک اکاؤنٹس میں 72 لاکھ روپے اور ان کے پاس موجود سونے کی مالیت 2 لاکھ روپے ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ‘نگراں وزیراعظم، وزراء اعلیٰ اپنے اثاثہ جات کی تفصیلات جمع کرائیں گے‘

ادھر نگراں وفاقی وزیر داخلہ اعظم خان 1 کروڑ 45 لاکھ 29 ہزار روپے سے زائد ملکیت کے اثاثوں کے مالک ہیں، ان کے پاس پشاور میں ایک مکان اور 2 پلاٹ ہیں، جن کی مالیت 65 لاکھ روپے ظاہر کی گئی ہے۔

اس کے علاوہ نگراں وزیر داخلہ چار سدہ شوگر مل، پریمئیر شوگر مل مردان اور پریمیئر بورڈ مل مردان میں حصہ دار ہیں، ان کی اہلیہ پروین کے نام 1 کنال رہائشی پلاٹ کی مالیت 30 لاکھ روپے بتائی گئی ہے جبکہ ان کے پاس ساڑھے 6 لاکھ مالیت کا سونا بھی ہے۔

اعظم خان اور ان کی اہلیہ کے بینک اکاونٹس میں مجموعی طور پر 43 لاکھ روپے کی رقم کی موجودگی بتائی گئی ہے۔

الیکشن کمیشن کی جاری تفصیلات کے مطابق نگراں وفاقی وزیرِ ریلوے روشن خورشید بھروچہ نے اثاثوں کی مجموعی مالیت درج نہیں کی تاہم ان کی ملکیت میں کراچی اور بحریہ ٹاون اسلام آباد میں ایک ایک مکان ہیں جبکہ وہ سینٹ ہاوسنگ سوسائٹی، بحریہ ٹاون کراچی اور کوئٹہ میں بھی پلاٹس کے مالک ہیں، اس کے علاوہ انہوں نے اپنے اثاثوں میں کوئٹہ میں 62 ہزار اسکوائر فٹ کی زمین بھی ظاہر کی ہے۔

اسی طرح نگراں وزیر خارجہ عبداللہ حسین ہارون نے بھی اثاثوں کی مجموعی مالیت ظاہر نہیں کی تاہم ان کے پاس کراچی میں رہائشی مکان ہے جو خاندانی وراثت میں ظاہر کیا گیا ہے، اس کے علاوہ اثاثہ جات میں عبداللہ ہارون ورکس اینڈ ٹرسٹ اور 25 ایکڑ زمین جمیس آباد، کراچی میں ہے۔

مزید پڑھیں: نگراں وزیراعظم، وزراء اعلیٰ اثاثوں کی تفصیلات جمع کرانے میں ناکام

نگراں وزیر خارجہ نے اپنے اثاثوں میں 17 لاکھ کی سرمایہ کاری، 50 تولے سونا، 90 لاکھ روپے کی لینڈ کروزر اور 28 لاکھ روپے کی مرسڈیز ظاہر کی، عبداللہ حسین ہارون کا بینک بیلنس 48 لاکھ روپے سے زائد ہے۔

الیکشن کمیشن کی دستاویزات کے مطابق نگراں وفاقی وزیر تعلیم محمد یوسف شیخ کے اثاثوں کی مجموعی مالیت 2 کروڑ 34 لاکھ 69 ہزار 7 سو ایک روپے ہے، ان کا بینک بیلنس 51 لاکھ 37 ہزار 8 سو ایک روپے ہے جبکہ کراچی میں ان کا ایک مکان اور دادو میں 4 پلاٹس ان کی ملکیت میں شامل ہیں۔

نگراں وفاقی وزیر تعلیم کے ظاہر کردہ اثاثوں میں لاڑکانہ اور ٹھٹھہ میں زرعی زمین شامل ہے جبکہ انہوں ںے جائیداد کی مالیت 1 کروڑ 83 لاکھ سے زائد ظاہر کی ہے۔

خیال رہے کہ الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت نگراں وزیراعظم، وزیراعلیٰ اور ان کی کابینہ کے ارکان عہدہ سنبھالنے کے بعد 3 روز کے اندر اپنے اثاثوں کی مکمل تفصیلات جمع کرانے کے پابند ہیں۔

اس ضمن میں ای سی پی کے حکام نے ڈان کو بتایا تھا کہ نگراں حکومت میں شامل ہونے والے تمام ارکان اپنی اہلیہ اور بچوں کے اثاثوں سے متعلق بھی آگاہ کریں گے۔