جاری کردہ ہدایت نامے کی رو سے عالمی مبصر کسی ایک علاقے کا انتخاب کرے گا تا کہ کچھ حلقوں میں کسی قسم کی غیر متوازن صورتحال پیش نہ آئے، جبکہ ان علاقوں میں داخلہ ممنوع ہوگا جسے سیکیورٹی یا انتظامی وجوہات کی بنا پر بند کیا گیا ہو۔
اس سلسلے میں عالمی مبصر کو الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ اجازت نامے کو دکھا کر ہی پولنگ اسٹیشن میں داخلے کی اجازت ملے گی، اور اس لیے انہیں اپنا اجازت نامہ آویزاں کرنا ضروری ہوگا۔
مبصر کے لیے لازم ہوگا کہ وہ پاکستان کی سالمیت اور عوام کے بنیادی حقوق کا خیال رکھے، پاکستانی قونین اور آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے کام کرے اور الیکشن کمیشن اور اس کے عملے کا احترام کرے۔
مزید پڑھیں: انتخابات 2018: غیر ملکی مبصرین، انتخابی عملے اور دیگر کیلئے ضابطہ اخلاق جاری
اس ضمن میں انہیں الیکشن کمیشن اور حکام کی جانب سے وقتاً فوقتاً جاری کردہ ہدایات پر بھی عمل کرنا ہوگا، جبکہ سیکیورٹی عہدیداروں کے لیے بھی قابل احترام رویہ رکھنا ہوگا۔
اس کے ساتھ عالمی مبصر کو حکومت یا سیکیورٹی ایجنسیز کی جانب سے ان کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے جاری کی جانے والی ہدایات کی تعمیل کرنی ہوگی۔
الیکشن کمیشن نے یہ بھی واضح کیا کہ اس کے پاس یہ اختیار ہے کہ کسی بھی قسم کی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی صورت میں کسی فرد یا مبصر مشن کو جاری کردہ اجازت نامہ واپس حاصل کرلے، جبکہ خلاف ورزی کا تعین کرنے کا اختیار بھی خصوصی طور پر الیکشن کمیشن کے پاس ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عام انتخابات: سیاسی جماعتوں، پولنگ ایجنٹس کیلئے ضابطہ اخلاق جاری
اس حوالے سے غیر ملکی مبصر کو انتخابی معاملے میں سختی سے سیاسی غیر جانبداری کا مظاہرہ کرنا ہوگا، ان کے لیے لازم ہوگا کہ وہ حکام، کسی سیاسی جماعت، انتخابی عمل یا امیدوار کے لیے تعصب یا جانب داری کا مظاہرہ نہیں کریں گے ۔
ضابطہ اخلاق میں مزید بتایا گیا کہ انتخابی عمل کا جائزہ لینے والا مبصر کوئی ایسا عمل نہیں کرے گا جس سے یہ ظاہر ہو کہ وہ کسی امیدوار، سیاسی جماعت کی حمایت یا مخالفت کررہا ہے، ان کے لیے لازم ہوگا کہ ان کا مشاہدہ غیرجانبدار، ٹھوس اور درستی کے اعلیٰ میعار کو ظاہر کرتا ہو۔
اس حوالے سے وہ غیر ملکی مبصرجو انتخابی عمل کا جائزہ لینے کے لیے پاکستان آنا چاہتے ہیں وہ ویزے کے لیے اپنی درخواستیں حکومت کی جانب سے جاری کردہ قوانین کے تحت مقررہ وقت کے اندر جمع کرادیں۔
اس کے ساتھ غیر ملکی مبصر کو ترجمان کی خدمات حاصل کرنے کی بھی اجازت دی گئ تاہم اس کے لیے شرط ہے کہ ترجمان کا تعلق کسی سیاسی جماعت سے نہ ہو، جبکہ ترجمان بذات خود الیکشن کمیشن کے پاس رجسٹرڈ بھی ہو۔
اس سلسلے میں غیرملکی مبصرین کی ایک ٹیم کے ہمراہ صرف ایک ترجمان کو پولنگ اسٹیشن میں جانے کی اجازت ہوگی، جبکہ مبصر کے لیے ایک عہدنامے پر دستخط کرنا بھی لازم ہوگا جس کے تحت وہ اس بات کا پابند ہوگا کہ پاکستان میں رہ کر اپنی ذمہ داریاں ادا کرتے ہوئے وہ مذکورہ ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کرے گا۔
یہ خبر 27 جون 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔