جاپانی شائقین کا انوکھا اقدام، میچ کے اختتام پر اسٹیڈیم کی صفائی کی
کھیلوں کے مقابلوں کے دوران جہاں کھلاڑیوں میں جیت کا ولولہ ہوتا ہے وہیں اسٹیڈیم میں موجود ان کے حامیوں میں بھی جیت کا اتنا ہی جوش نظر آتا اور ایسے میں اپنے ساتھ لائے کھانے پینے کے سامان کی وجہ سے ہونے والا کچرا بغیر سوچے سمجھے شائقین عموماً اپنی نشستوں پر ہی چھوڑ جاتے ہیں۔
برطانی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق فیفا ورلڈ کپ 2018 میں جاپان اور کولمبیا کے درمیان ہونے والے گروپ میچ کے دوران مذکورہ صورتحال کے برعکس حیرت انگیز مناظر دیکھنے میں آئے۔
جاپان کی ٹیم نے ایونٹ کے اپنے پہلے ہی میچ میں اپنے سے مضبوط کولمبیا کو 2-1 سے اپ سیٹ شکست دی جس کے ساتھ ہی جاپانی شائقین کا جشن عروج پر تھا، لیکن انہوں نے اپنی تہذیب کا شاندار مظاہرہ کرتے ہوئے میچ کے اختتام پر تمام کچرا اٹھا کر اپنی تمام نشستوں کو صاف کردیا۔
جاپانی شائقین کے پاس بڑے بڑے پلاسٹک بیگ موجود تھے اور انہوں نے اپنی نشستوں اور ان کے اطراف میں جمع ہونے والا تمام کچرا اٹھا کر ان تھیلوں میں بھر لیا اور اسٹیڈیم کی نشستوں کو اسی طرح صاف کردیا جیسا کہ وہ میچ کے آغاز سے قبل تھیں۔
جاپان میں مقیم ایک صحافی اسکاٹ میک لنٹائر نے بی بی سی کو بتایا کہ ’صفائی ستھرائی نہ صرف فٹبال کی ثقافت کا حصہ ہے بلکہ یہ جاپانی ثقافت کا بھی حصہ ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آپ اکثر سنتے کہتے ہیں کہ ’فٹبال دنیا بھر کے ممالک کی تہذیب کا عکاس ہے‘، تاہم جاپانی معاشرے کا یہ اہم حصہ ہے کہ وہ یہ یقین دہانی کراتی ہے کہ سب کچھ صاف ستھرا ہو، اور اس طرح کا عمل جاپانی شائقین کی جانب سے کھیلوں کے تمام ایونٹس میں دیکھنے کو ملتے ہیں۔
اوساکا یونیورسٹی میں سماجیات کے پروفیسر اسکاٹ نارتھ کا کہنا تھا کہ اس بنیادی طرزِ عمل کا توسیعی حصہ ہے جو جاپانی بچوں کو درسگاہوں میں سکھایا جاتا ہے اور بچوں کو اپنے کلاس رومز اور ہال کو صاف کرنے کی تربیت بھی دی جاتی ہے۔
یاد رہے کہ رواں برس ہانگ کانگ میں ڈریگن کشتی رانی ریس کی آرگنائزنگ کمیٹی کی جانب سے ناصرف تماشائیوں میں ریس سے مکمل لطف اندوز ہونے کے اقدامات کیے گئے تھے بلکہ ماحولیاتی آلودگی سے متعلق آگاہی فراہم کرنے کے لیے بھی کیمپ قائم کیا گیا، جہاں ریس کے اختتام پر 80 کے قریب رضاکاروں نے 10 ہزار کے قریب پلاسٹک بوتلیں اکھٹی کی تھیں۔