پاکستان

نگراں حکومت میں شمولیت پر بی این پی کا خاتون رکن کو کارروائی کا انتباہ

فرزانہ علی بلوچ نےبلوچستان کی نگراں حکومت کا حصہ بن کر پارٹی کے نظم و ضبط کی خلاف ورزی کی، سیکریٹری جنرل بی این پی-ایم

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی-مینگل (بی این پی-ایم) کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے نگراں حکومت کا حصہ بننے پر پارٹی کی رکن فرزانہ علی بلوچ کو شو کاز نوٹس جاری کردیا۔

ان کا کہنا تھا کہ فرزانہ علی بلوچ نے بلوچستان کی نگراں حکومت کا حصہ بن کر پارٹی کے نظم و ضبط کی خلاف ورزی کی ہے۔

مزید پڑھیں: بلوچ عوام نے بی این پی کو ووٹ دیئے تھے، سردار اختر مینگل

خیال رہے کہ فرزانہ بلوچ کو 2018 کے انتخابات کا انعقاد کروانے والی بلوچستان کی نگراں حکومت کا حصہ بنایا گیا ہے اور انہیں سوشل ویلفیئر، آبادی سے متعلق امور اور خواتین کی ترقی کا قلمدان سونپا گیا ہے۔

انہوں نے بی این پی (ایم) کے ٹکٹ پر 2014 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی اور انہیں کوئٹہ میٹروپولیٹن کارپوریشن کی رکن منتخب کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان کی 11 رکنی نگراں کابینہ نے حلف اٹھالیا

بی این پی (ایم) کے سیکریٹری جنرل کی جانب سے جاری شوکاز نوٹس میں کہا گیا کہ فرزانہ بلوچ نے پارٹی کے چیف سردار اختر مینگل کی تجویز کو نظر انداز کر کے پارٹی کے نظم و ضبط کی خلاف ورزی کی گئی، اس لیے ان کو شو کاز نوٹس جاری کیا جاتا ہے کہ وہ اپنے اس اقدام کے حوالے سے 15 روز میں پارٹی کے صدر کو جواب جمع کرائیں‘۔

شوکاز نوٹس کے مطابق اگر فزانہ بلوچ نے جواب جمع نہیں کرایا تو ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔


یہ رپورٹ 16 جون 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی