پاکستان

علاؤالدین مری بلوچستان کے نگراں وزیر اعلیٰ مقرر

حکومت بلوچستان کی جانب سے نگراں وزیر اعلیٰ کے لیے علاؤ الدین مری اور سردار پولزئی کا نام تجویز کیا گیا تھا۔
|

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان ( ای سی پی ) علاؤالدین مری کو بلوچستان کا نگراں وزیر اعلیٰ مقرر کردیا۔

ڈان نیوز کے مطابق چیف الیکشن کمیشن کی سربراہی میں منتعقدہ اجلاس میں اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ علاؤ الدین مری کو بلوچستان کا نگراں وزیر اعلیٰ مقرر کیا جائے۔

مزید پڑھیں: پروفیسر حسن عسکری پنجاب کے نگراں وزیر اعلیٰ مقرر

اس حوالے سے ایڈیشنل سیکریٹری اختر نذیر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ علاؤ الدین مری کا تعلق ضلع مستونگ سے ہے، انہوں نے یونیورسٹی آف بلوچستان سے گریجویشن کے بعد مفاد عامہ کے کاموں میں حصہ لینا شروع کیا۔

انہوں نے بتایا کہ علاؤ الدین مری سماجی کاموں کے علاوہ 2مرتبہ یورپین پاکستان بزنس پروموشن کاؤنسل کے چیئرمین بھی رہ چکے ہیں۔

واضح رہے کہ حکومت بلوچستان کی جانب سے نگراں وزیر اعلیٰ کے لیے علاؤ الدین مری اور سردار پوپلزئی کا نام تجویز کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا کے نگراں وزیرِاعلیٰ کیلئے منظور آفریدی کے نام پر اتفاق

اس کے علاوہ اپوزیشن کی جانب سے سابق سفیر اشرف جہانگیر قاضی اور بلوچستان اسمبلی کے سابق اسپیکر اسلم بھوتانی کے نام تجویز کیے گئے تھے، تاہم الیکشن کمیشن نے متفقہ طور پر علاؤ الدین مری کو نگراں وزیر اعلیٰ بلوچستان مقرر کیا۔

خیال رہے کہ نگراں وزیر اعلیٰ کے تقرر کے بعد ملک میں نگراں صوبائی حکومتوں کا مرحلہ مکمل ہوگیا، اس سے قبل الیکشن کمیشن کی جانب سے پنجاب کے نگراں وزیر اعلیٰ کا تقرر کیا گیا تھا۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے اعلان میں بتایا گیا تھا کہ پنجاب کے لیے پروفیسر حسن عسکری کو نگراں وزیر اعلیٰ مقرر کیا گیا ہے۔

علاؤ الدین مری کون ہیں؟

بلوچستان کے نگراں علاؤالدین مری 28 فروری 1979 کو کوئٹہ میں پیدا ہوئے، ابتدائی تعلیم تعمیر نو پبلک سکول میں حاصل کی،اس کے بعد ایف ایس سی بھی تعمیر نو کالج سے جبکہ گریجویشن بلوچستان یونیورسٹی سے کیا۔

میر علاؤالدین مری سابق بیوروکریٹ غلام محی الدین مری کے صاحبزادے ہیں، علاؤالدین مری بنیادی طور پر تاجر ہیں اور تجارت میں وسیع تجربہ رکھنے کے باعث 2012 تا 2014 تک چیئرمین پاکستان یورپین بزنس کونسل ایف پی سی سی آئی کے عہدے پر بھی فائز رہے۔

علاؤالدین مری کی کسی سیاسی جماعت سے کوئی وابستگی نہیں رہی اور وہ بلوچستان میں حالیہ سینٹ انتخابات میں بھی آزاد حیثیت سے کھڑے ہوئے تھے، تاہم بعد ازاں اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے لیے تھے۔